افریقہ (رپورٹس)

بافاٹا ریجن، گنی بساؤ میں جماعت احمدیہ کے پہلے پرائمری سکول کا افتتاح

اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے گنی بساؤ کے با فاٹا ریجن میں جماعت احمدیہ کے پہلے سکول کا افتتاح مورخہ ۳۰؍ نومبر۲۰۲۳ءکو مکرم محمداحسن میمن صاحب مشنری انچارج نے کیا۔ افتتاح کے موقع پر حکومتی نمائندگان کے علاوہ معززین علاقہ نے بھی شرکت کی۔ اس تقریب میں ۷۰۰؍ سے زائد افراد نے شرکت کی۔افتتاح کے موقع پر بچوں میں سکول کے بستے اور دیگر سکول کی اشیاء بھی تقسیم کی گئیں۔

سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اس سکول کا نام ازراہ شفقت ’’ہاجرہ پرائمری سکول‘‘ عنایت فرمایا ہے۔ اس سکول کی تعمیر کے تمام اخراجات ہاجرہ بٹر صاحبہ مقیم امریکہ نے ادا کیے ہیں۔

شاملین میں با فاٹا ریجن کے گورنر، ریجنل ایڈمنسٹریٹر کے نمائندہ، کوسرا ریجن کے چیف،پولیس ڈیپارٹمنٹ کے چیف کے علاوہ دیگر نمائندگان شامل تھے۔ افتتاح کے موقع پر حکومتی نمائندگان کے تاثرات درج ذیل ہیں۔

چیف آف کسورا ریجن مامادو کانڈے نے کہا کہ ایک بار انہوں نے اپنے گاؤں سے احمدی مبلغین کو بھگانے کا حکم دیا اور ان کی موٹر سائیکلوں کو جلانے کی دھمکی بھی دی تھی۔ لیکن آج میں جماعت احمدیہ کا سب سے بڑا حمایت کرنے والا ہوں کیونکہ ہمیں جماعت احمدیہ کے بارے میں غلط معلومات دی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے جماعت احمدیہ کے ہمراہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ جب سے آیا ہوں کلمہ کے سوا کچھ نہیں سنا۔ انہوں نے لوگوں سے گزارش کی کہ وہ سکول کی صفائی اور خوبصورتی کا خیال رکھیں سکول کے آس پاس کوئی گندگی نہ پھیلائیں۔

ریجنل ایڈمنسٹریٹر کےنمائندہ نے کہا کہ میں جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ اس پراجیکٹ کو بافاٹا ریجن میں لایا گیا۔ اللہ تعالیٰ جماعت احمدیہ کی حفاظت فرمائے اور جماعت احمدیہ کو مزید برکت عطا فرمائے تاکہ جماعت احمدیہ بافاٹا کے علاقے کی ترقی میں مزید کردار ادا کر سکے۔

چیف آف بافاٹا کے نمائندے نے کہا کہ یہ سکول اچھی طرح سے بنایا گیا ہے اور پہلی بار اس طرح کا سکول بنا ہوا دیکھا ہے اور اس سکول کو دیکھ کر وہ بہت خوش ہیں۔ انہوں نے والدین سے گزارش کی کہ وہ اپنے بچوں کو سکول لازمی بھیجیں۔

پولیس ڈیپارٹمنٹ کے چیف نے کہا کہ وہ بہترین کام کرنے پر جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اب باقی کام والدین اور ان کی کوششیں ہیں بعض اوقات بچے سکول جانے سے ہچکچاتے ہیں تو جو سکول جاتے ہیں وہ والدین ہوتے ہیں کیونکہ وہ سکول جانے کے لیے اپنے بچوں کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔

سکول کے احاطے میں چار کلاس رومز کے علاوہ ایک ایڈمنسٹریشن بلاک شامل ہے۔ہر کلاس روم کا احاطہ ۲۴x۱۵ فٹ ہے۔

اس موقع پر قریبی جماعت کنتوبل میں مسجد کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا۔اللہ کرے کہ جلد اس مسجد کی تعمیر مکمل ہو اور اہل علاقہ دینی تعلیمات بھی بھرپور طریق سے حاصل کرسکیں۔ آمین

(رپورٹ:زاہد احمد بھٹی۔مبلغ سلسلہ گنی بساؤ)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button