حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…امام جماعت احمدیہ عالمگیر حضرت مرزا مسرور احمدایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۲؍دسمبر۲۰۲۳ء کے آخر پر مظلوم فلسطینیوں کے لیے دعا کی مکرّر تحریک کرتے ہوئے فرمایا کہ میں فلسطینیوں کے لیے دعا کے لیے بھی کہتا رہتا ہوں دعا کریں۔ اللہ تعالیٰ دنیا کو ظلم کے خلاف حقیقی عمل کی توفیق دے۔ مسلمان ملکوں کو ہی اللہ تعالیٰ ہمت دے کہ اپنی آواز میں زور پیدا کریں اور حقیقت میں ایک بن کے اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں اور اس کو ختم کرنے کی کوشش کریں۔(مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو شمارہ۲۵؍ دسمبر ۲۰۲۳ء کا صفحہ اوّل)

٭…رپورٹس کے مطابق غزہ پر ۷؍ اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد بیس ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ باون ہزار ۵۸۶؍ افراد زخمی ہوئے ہیں۔شہید اور زخمی ہونے والے افراد میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے جبکہ اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں میں لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

٭…ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی چابی امریکہ کے پاس ہے۔ اپنے بیان میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ غزہ میں جاری قتل عام اور عالمی قانون کی خلاف ورزیاں صرف امریکہ روک سکتا ہے۔ سلامتی کونسل کی غزہ میں امداد کی قرارداد مشکلات کے سمندر میں قطرے کے برابر ہے۔بیان میں کہا گیا کہ غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے، اسرائیل کو غزہ کی امداد نہیں روکنی چاہیے۔

٭…اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ غزہ میں صرف ۷۵؍روز میں اقوامِ متحدہ کے ۱۳۶؍ کارکنان مارے گئے۔ یو این کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں دیکھا گیا، غزہ میں بہت سے سٹاف ارکان کو گھروں سے جبری انخلا پر مجبور کیا گیا۔ غزہ میں شہریوں کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈالنے والے ورکرز کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔

٭…ایک اسرائیلی فوجی افسر نے اعتراف کیا ہے کہ ۷؍ اکتوبر کو متعدد اسرائیلی شہری صہیونی فوج کا نشانہ بنے۔ ایک بیان میں مذکورہ اسرائیلی فوجی افسر نے کہا ہے کہ متعدد اسرائیلوں کو غزہ کی سرحد کے نزدیک اسرائیلی بستی بیآری میں مغوی بنایا گیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے حماس کے حملے سے بچنے کے لیے توپ کے گولے داغے۔دو گولے اسرائیلی گھر پر گرنے سے ۱۴؍ افراد مارے گئے تھے۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ۷؍ اکتوبر کی مکمل تحقیقات جلد عوام کے سامنے پیش کی جائیں گی۔واضح رہے کہ چند ہفتے پہلے بھی اسرائیلی میڈیا نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں متعدد اسرائیلیوں کے مرنے کے انکشافات کیے تھے۔

٭…امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں شام کے شہر حلب سے دگنی عمارتیں تباہ کر دی ہیں۔ اسرائیل نے غزہ میں صدی کی انتہائی تباہ کن جنگ چھیڑی ہے۔واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے ہسپتالوں کے قریب بعض سب سے بڑے بم گرائے ہیں۔ شمالی غزہ میں ان سات ہفتوں میں تباہ ہونے والی عمارتیں حلب شہر میں تین سال کے دوران تباہ ہونے والی عمارتوں سے دگنی ہیں۔عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مارے گئے صحافیوں کی تعداد ۱۰۱؍ہو گئی ہے۔غزہ پر اسرائیلی بم باری میں پچاس سے زائد میڈیا دفاتر مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔

٭…ماتحت عملے کو ہراساں کرنے پر جاپان کی سیلف ڈیفنس فورس کے میجر جنرل کو دو درجے تنزلی دے کر لیفٹیننٹ کرنل بنا دیا گیا۔جاپانی جنرل کے رویے کے باعث پانچ ماتحت اہلکار ذہنی مسائل سے دوچار ہوئے تھے۔میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جاپانی سیلف ڈیفنس فورسز میں طاقت اور جنسی ہراسانی کے کیسز کی وجہ سے ۲۴۵؍ اہلکاروں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔گراؤنڈ سیلف ڈیفنس کے ۱۶۶؍، میری ٹائم کے ۳۶؍ اور ایئر ڈیفنس کے ۲۶؍ اہلکاروں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔

٭…امریکی جنگی بحری جہاز نے بحیرۂ احمر میں چار ڈرونز تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔سینٹ کام کا کہنا ہے کہ حملہ آور ڈرون حوثیوں کے زیرِ کنٹرول علاقے سے بھیجے گئے۔امریکہ نے کہا ہے کہ بھارتی جھنڈا بردار آئل ٹینکر سائی بابا پر ڈرون حملہ کیا گیا، جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پینٹاگون نے بھارتی ساحل کے قریب کیمیکل ٹینکر پر حملے کا الزام ایران پر عائد کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ پلوٹو کیم پر ڈرون حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔بھارتی حکام کا کہنا تھا کہ جہاز سعودی عرب سے خام تیل لے کر بھارتی بندرگاہ آ رہا تھا۔

٭…مسجد نبوی میں روضہ رسول ﷺ میں داخلہ سال میں ایک بار ممکن ہوگا، اجازت نامہ ایک سال میں صرف ایک بار جاری کیا جائے گا۔ سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق دوسری بار داخلے کا اجازت نامہ ۳۶۵؍روز بعد ملے گا۔ وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ مسجد نبوی میں روضہ اطہر میں نماز کے لیے پیشگی اجازت نامہ حاصل کرنا ضروری ہے۔ اجازت نامہ صرف نسک یا توکلّنا ایپ سے ممکن ہوگا، اجازت نامہ صرف انہیں جاری ہوگا جو کورونا وائرس سے متاثر نہ ہوں۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button