کلام حضرت مسیح موعود ؑ

منظوم کلام حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام

کیوں نہیں لوگو تمہیں حق کا خیال؟

دل میں اُٹھتا ہے مِرے سَو سَو اُبال

ابنِ مریمؑ مر گیا حق کی قَسم

داخلِ جنّت ہوا وہ محترم

مارتا ہے اُس کو فرقاں سربسر

اُس کے مر جانے کی دیتا ہے خبر

وہ نہیں باہر رہا اموات سے

ہو گیا ثابت یہ تیس آیات سے

کوئی مُردوں سے کبھی آیا نہیں

یہ تو فرقاں نے بھی بتلایا نہیں

عہد شُد از کردگارِ بے چگوں

غور کُن در اَنَّھُمْ لَا یَرْجِعُوْنَ*

اَے عزیزو! سوچ کر دیکھو ذرا

موت سے بچتا کوئی دیکھا بھلا؟

(درثمین: صفحہ 14)

(مشکل الفاظ کے معانی: اموات: فوت شدہ لوگ۔ سربسر: اول تا آخر)

*فارسی شعر: یہ وعدہ ہے واحد و یکتا خدا کی طرف سے (اور) غور کرو اس آیت میں کہ وہ لوٹ کر کبھی نہیں آئیں گے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button