حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…امام جماعت احمدیہ عالمگیر حضرت مرزا مسرور احمدایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ فرمودہ ۸؍دسمبر۲۰۲۳ءمیں مظلوم فلسطینیوں کے لیے دعا کی مکرّر تحریک کرتے ہوئے فرمایا کہ فلسطینیوں کے لیے مَیں دعاؤں کے لیے کہتا رہتا ہوں دعائیں کرتے رہیں۔ امریکہ کے حوالہ سے حضور انورنے فرمایا کہ صدر صاحب امریکہ کے الفاظ جو ہیں یہ کسی انسانی ہمدردی کی وجہ سے نہیں ہیں۔ ہمیں کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے، بلکہ یہ ان کے اپنے مفاد کی وجہ سے ہے کہ امریکہ میں انتخاب ہونے والے ہیں۔ مسلمان ممالک کے حوالہ سے حضور انور ایدہ اللہ نے فرمایا کہ مسلمان ممالک ہیں۔ ان کی آواز میں کچھ زور تو پیدا ہورہا ہے لیکن جب تک ایک ہوکر جنگ بندی کی کوشش نہیں کریں گے کوئی فائدہ نہیں ہے۔ نیز فرمایا کہ احمدیوں کو دعاؤں کے ساتھ ساتھ اپنے حلقۂ احباب اور اپنے علاقے کے سیاست دانوں کو ظلم ختم کرنے کے لیے، اس کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے مسلسل توجہ دلانی چاہیے۔(مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو اسی شمارہ کا صفحہ اوّل)

٭…اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینیوں کے حق میں پانچ قرار دادیں منظور کر لیں۔ فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کے حق میں قراردادوں کو ۱۶۸؍ممالک کی حمایت حاصل ہے جبکہ امریکہ سمیت دس ممالک غیر حاضر رہے۔یو این ریلیف ایجنسی کے فلسطین میں امدادی کاموں سے متعلق قرارداد ۱۶۵؍ ووٹوں سے منظور ہوئی جبکہ فلسطینی پناہ گزینوں کے اثاثوں کے تحفظ سے متعلق قرارداد کو ۱۶۳؍ممالک کی حمایت حاصل ہوئی۔ فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکاروں کی بستیوں کے خلاف قرارداد ۱۴۹؍ووٹوں سے منظور ہوئی جبکہ فلسطینیوں کے حقوق کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کی تحقیقات سے متعلق قرارداد کو ۸۶؍ووٹ حاصل ہوئے۔

٭…فلسطینیوں کے حقوق کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کی تحقیقات کی قرارداد پر ۷۵؍ممالک غیرحاضر رہے اور ۱۲؍نے مخالفت کی۔ واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے انسانیت سوز حملوں کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی حملوں میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید ۳۵۰؍سے زائد فلسطینی شہید کر دیے گئے۔اسرائیلی حملوں میں۷؍ اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد ۱۷؍ہزار سے متجاوز ہو چکی ہےجن میں نصف سے زائد خواتین اور بچے ہیں۔

٭…امریکہ نے ایک بار پھر متحدہ عرب امارات کی جانب سے اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں انسانی بنیادوں پر غزہ میں جنگ بندی کے لیے پیش کی گئی قرارداد ویٹو کر دی ہے۔سلامتی کونسل کے ۱۵؍میں سے ۱۳؍ارکان نے قرارداد کی حمایت کی جبکہ برطانیہ غیر حاضر رہا۔اقوامِ متحدہ میں امریکی نمائندے نے کہا کہ قرار داد میں اب بھی غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ موجود ہے۔امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ مطالبہ حماس کو اس قابل بنا دے گا جو اس نے ۷؍اکتوبر کو کیا تھا۔میڈیاکے مطابق امریکہ اور اسرائیل سمجھتے ہیں کہ جنگ بندی سے صرف حماس کو فائدہ ہو گا۔امریکہ عارضی جنگ بندی کا حامی ہے تاکہ وقفے کے دوران امداد پہنچائی جا سکے۔

٭…حماس کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کرنے کی مذمت کی گئی ہے۔ حماس کے راہنما عزت الرشق نے کہا کہ امریکہ نے غیر اخلاقی اور غیر انسانی موقف اپنایا ہے، امریکہ نےہمارے لوگوں کی نسل کشی میں اسرائیل کی مدد کی ہے۔دوسری جانب یو اے ای نے قرارداد ویٹو کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ کچھ حکومتیں اسے ترجیح کے طور پر نہیں دیکھ رہیں۔ فیصل بن فرحان نے اپنے بیان میں کہا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ایک قابل اعتبار روڈ میپ بھی ہونا چاہیے۔

٭…اسرائیلی وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کو متعدد ملکوں سے فوجی ساز و سامان سے بھرے دو صد کارگو طیارے ملے ہیں۔اسرائیلی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ ۷؍اکتوبر سے اب تک دس ہزار ٹن سے زیادہ فوجی ساز و سامان اسرائیل پہنچا ہے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button