کرکٹ ورلڈ کپ ۲۳ء

کرکٹ ورلڈ کپ 2023ء کے آخری لیگ میچ میں بھارت نے نیدرلینڈز کو 160 رنز سے شکست دے دی

کرکٹ ورلڈ کپ

میچ نمبر45:اتوار،12نومبر2023ء

بھارت بمقابلہ نیدرلینڈز

بمقام: بنگلورو(Bengaluru)

5اکتوبر2023ء سے بھارت میں جاری ایک روزہ کرکٹ ورلڈ کپ کاآخری لیگ میچ نیدرلینڈز اور میزبان بھارت کے مابین بنگلورو میں کھیلا گیا جس میں بھارت نے شریاس ائیر (Shreyas Iyer) اور لوکیش راہول (KL Rahul) کی جارحانہ سینچریوں کی بدولت چاروکٹوں کے نقصان پر410 رنز کا بڑا سکور بنایا۔جواب میں ڈچ ٹیم 250رنز بنا کرآؤٹ ہوگئی۔اس طرح بھارتی ٹیم نے اس ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست رہتے ہوئے مسلسل نوِیں کامیابی اپنے نام کی۔

بیٹنگ کے لیےنہایت سازگارکنڈیشنز میں بھارت کے کپتان نےٹاس جیت کرپہلےبیٹنگ کا فیصلہ کیا۔روہت شرما اور شبمن گل پر مشتمل اوپننگ جوڑی نے پہلے پاورپلے(یعنی ابتدائی دس اوورز) میں ڈچ باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لیااور بغیر کسی نقصان کے 91رنز بنا ڈالے۔دونوں کھلاڑیوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا اور پہلی وکٹ کے لیے100 رنز کی ساجھے داری بنائی۔شبمن گل 32 گیندوں پر 4 چھکوں اورتین چوکوں کی مدد سے 51 رنز بناکرآؤٹ ہوئے۔کپتان شرما بھی نصف سینچری بنانے میں کامیاب رہے ،انہوں نے54 گیندوں پر 8 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 61 رنز بنائے۔پھرویرات کوہلی نے اپنی عمدہ فارم کا سلسلہ برقرار رکھا اورتیسری وکٹ کے لئے شریاس ائیر کے ساتھ 71 رنز کی شراکت قائم کی۔کوہلی نے پانچ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 51رنز کی باری کھیلی۔

چوتھی وکٹ کی پارٹنرشپ میں KL Rahulاور Shreyas Iyerنے نہایت شانداربلے بازی کا مظاہرہ کیا۔ان دونوں بلے بازوں نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے21 اوورز میں208 رنز کا اضافہ کیااور بھارت نے مقررہ پچاس اوورزمیں410کا بڑا مجموعہ کھڑاکردیا۔

گزشتہ دو میچوں میں دھواں دارنصف سینچریاں بنانے والے شریاس ائیر نے اس میچ میں 84 گیندوں پر ورلڈ کپ میں اپنی پہلی اور ون ڈے کیرئیر کی چوتھی سینچری بنائی۔وہ پانچ چھکوں اور دس چوکوں کی مدد سے 128رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔دوسری طرف وکٹ کیپر بلے باز KL Rahulنے ورلڈکپ مقابلوں میں انڈیا کی طرف سے تیز ترین سینچری 62گیندوں پر مکمل کی۔راہول 4 چھکوں اور 11 چوکوں سے سجی 102 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعدواپس لوٹے۔

نیدرلینڈز کے سبھی باؤلرز بھارتی بلے بازوں کے سامنے بے بس نظر آئے۔لوگان وین بیک(Logan van Beek)نے سب سے زیادہ 107 رنز دیئے اور وہ کوئی وکٹ حاصل نہ کرسکے۔پال وین میکرن(Paul van Meekeren) نے 90 رنز کے عوض ایک جبکہ باس ڈی لیڈے (Bas de Leede)نے 82 رنز دے کردو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

نیدرلینڈز نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو محمد سراج نے اپنے پہلے ہی اوور میں ویزلے بریسی(Wesley Barresi) کو واپسی کی راہ دکھا دی۔اس کے بعد Max O’Dowd کا ساتھ دینے Colin Ackermann آئے اور دونوں نے دوسری وکٹ کے لیے 59 رنز کی شراکت قائم کی۔تاہم یہ دونوں بلے باز یکے بعد دیگرے آؤٹ ہوگئے۔تین وکٹیں گرنےکےبعد کپتان اسکاٹ ایڈورڈز(Scott Edwards) کی وکٹ پر آمد ہوئی اور انہوں نے Engelbrecht کے ہمراہ 39 رنز کا اضافہ کرکے ٹیم کا اسکور 111 تک پہنچا دیا۔

انڈین کیپٹن روہت شرما اپنے پارٹ ٹائم باؤلرز کوبھی آزمانے کا فیصلہ کیا۔چنانچہ ویرات کوہلی،شبمن گل اور سوریا کماریادیو نے بھی گیندبازی کی۔ویرات کوہلی نے نیدرلینڈز کے کپتان سکاٹ ایڈورڈز کی اہم وکٹ حاصل کی جوکہ ون ڈے کرکٹ میں 9سال بعدان کی پہلی وکٹ تھی۔

بعدازاں باس ڈی لیڈے12 رنز ،اینگل بریٹ 45 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔اس کے بعد تیجا ندامنورو(Teja Nidamanuru) نے میدان سنبھالا اور جارحانہ انداز اپناتے ہوئے 6چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے نصف بنانے میں کامیاب رہے۔یہ آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے جنہیں روہت شرما نے شکار کیا۔یوں نیدرلینڈز کی اننگز47.5اوورز میں 250رنز پر اختتام پذیرہوئی اور بھارت نے 160رنز سے کامیابی سمیٹی۔

بھارت کی جانب سے سراج،بمراہ،کلدیپ اور جدیجا نے دو،دو وکٹیں اپنے نام کیں۔شریاس آئیر کو عمدہ سینچری بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

خلاصہ:

بھارت50اوورز میں 410/4رنز

شریاس ائیر128*،کے ایل راہول 102،روہت شرما61

باس ڈی لیڈے2/82،ریلوف وین ڈر مروا1/53

نیدرلیندز47.5اوورز میں 250رنز پرآل آؤٹ

ندامنورو54،اینگل بریٹ45

محمدسراج 2/29،جسپریت بمراہ2/33

اہم ریکارڈز و اعدادوشمار

  • اس میچ میں بھارت کی طرف سے بنایا گیا 410رنز کا مجموعہ ورلڈکپ کی تاریخ میں پانچواں جبکہ بھارت کا دوسرا بڑا ٹوٹل ہے۔2007ء کے ورلڈکپ میں بھارت نے برمیوڈاکے خلاف413/5رنز بنائے تھے۔
  • اس ورلڈکپ میں اب تک بھارتی بلے باز20مرتبہ پچاس سے زائد رنز کی اننگز کھیل چکے ہیں جوکہ ایک ورلڈکپ ایڈیشن میں بھارت کی طرف سے ریکارڈ ہے۔
  • ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں چوتھا موقع ہے کہ ایک اننگز میں کسی ٹیم کے پانچ بلے بازوں نے 50سے زائد رنز بنائے ہوں۔نیدرلینڈز کے خلاف بھارت کے ابتدائی تین بلے بازوں نے نصف سینچریاں اوربقیہ دو نے سینچریاں اسکور کیں۔
  • سال 2023ء میں انڈین ٹیم ایک روزہ میچز میں اب تک 215چھکے لگاچکی ہے جوکہ ورلڈریکارڈ ہے۔2019ء میں ویسٹ انڈیز ٹیم نے 209چھکے لگاکرریکارڈقائم کیا تھا۔
  • بھارت نے باؤلنگ میں 9 مختلف گیندبازوں کو آزمایا ،ورلڈ کپ میچز میں یہ تیسرا موقع ہے کہ کسی ٹیم نے 9کھلاڑیوں سے باؤلنگ کروائی ہو۔
  • بھارت نے پہلی بارایک ورلڈکپ ایڈیشن میں لگاتار 9کامیابیاں حاصل کی ہیں۔جبکہ آسٹریلیا نے 2003ء اور2007ء میں لگاتار 11،11میچز میں فتح حاصل کرکے ورلڈٹائٹل جیتا تھا۔

 (رپورٹ: ن م طاہر)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button