جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ کے اکیالیسویں(۴۱) جلسہ سالانہ ۲۰۲۳ء کا کامیاب انعقاد
٭…جلسہ سالانہ کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا خصوصی پیغام
٭…قرآن کریم کے مرکزی موضوع پر علمی و تربیتی تقاریر کا سلسلہ
٭… ۸۹۲؍ احباب جماعت کی شمولیت
مکرم ملک عارف محمود صاحب افسر جلسہ سالانہ سوئٹزرلینڈ تحریر کرتے ہیں کہ خدا تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ کا اکیالیسواں جلسہ سالانہ مورخہ ۱۵ تا ۱۷؍ ستمبر ۲۰۲۳ء بروز جمعہ تا اتوار اپنی بھرپور جماعتی روایات کے ساتھ نور مسجد ویگولٹینگن کے احاطہ میں لگائی گئی چھوٹی بڑی ۲۴؍ مارکیوں اور نور ہال میں کامیابی سے منعقد ہوا۔ امسال جلسہ سالانہ کے لیے ’’قرآن کریم‘‘ کا موضوع رکھا گیا تھا۔
جلسہ کے ایام میں نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی۔پہلے روز نماز جمعہ و عصر کی ادائیگی کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا براہ راست خطبہ جمعہ اجتماعی طور پر دیکھا اور سنا گیا۔
سہ پہر چار بج کر پچیس منٹ پر پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی جس میں لوائے احمدیت منیر احمد منور صاحب مبلغ انچارج سوئٹزرلینڈ جبکہ سوئٹزرلینڈ کا پرچم مکرم ولید طارق تارنتسر صاحب نیشنل امیر جماعت ہائے احمدیہ سوئٹزرلینڈ نے لہرایا اور دعا کروائی۔
جلسہ سالانہ کے اجلاس کی کارروائی کا آغاز مبلغ انچارج صاحب کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم، اردو و جرمن ترجمہ اور نظم سے ہوا۔
منظوم کلام کےبعد مکرم مبلغ انچارج صاحب نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا جلسہ سالانہ کے موقع پر سوئٹزرلینڈ کے احباب جماعت کے نام انگریزی پیغام کا متن اور اس کا اردو ترجمہ پیش کیا جبکہ پیغام کا جرمن ترجمہ مکرم نیشنل امیر صاحب نے پیش کیا۔
پیغام حضور انور ایدہ اللہ کا اردو مفہوم
مجھے خوشی ہوئی ہے کہ آپ ۱۵، ۱۶اور ۱۷؍ ستمبر ۲۰۲۳ء کو اپنا۴۱واں جلسہ سالانہ منعقد کر رہے ہیں۔
میری یہ دعا ہے کہ اللہ آپ کے جلسہ کو نمایاں کامیابی سے ہمکنار کرے اور تمام شرکاء کو بے پناہ روحانی برکتیں حاصل ہوں اور آپ نیکی، طہارت اورتقویٰ میں ترقی کرنے والے ہوں۔
یہ امر ذہن میں رکھیں کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بیعت میں آنے کے بعد اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہم پر ہونے والے عظیم الشان افضال اور احسانات میں سے ایک جلسہ سالانہ کا قیام ہے جو کہ ایک منفرد اور روحانی اجتماع ہے جو ہمیں اپنی روحانی اور اخلاقی حالتوں کو بہتر کرنے اور ہمارے مذہب اسلام اور قرآن کریم اور آنحضرتﷺ کی تعلیمات کے بارہ میں ہمارا علم بڑھنے کا ذریعہ بنتا ہے۔اور ہمیں اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنےاور نیکیوں میں بڑھنے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔اس لئے جلسہ میں شرکت کرنے والےہر فرد کو یاد رکھنا چاہیے کہ جلسہ ایک عام اجتماع نہیں ہے۔ نہ ہی میلہ ہے، بلکہ یہ ایک ایسا موقع ہے جس کا واحد مقصد اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنا ہے۔ اگر یہ سوچ نہیں تو جلسہ میں شامل ہونا بالکل بے فائدہ ہوگا۔
حضرت مسیح موعود علیہ السلام اس ضمن میں فرماتے ہیں:’’اس جلسہ کو معمولی انسانی جلسوں کی طرح خیال نہ کریں۔ یہ وہ امر ہے جس کی خالص تائید حق اور اعلاءِ کلمہ اسلام پر بنیاد ہے۔ اس سلسلہ کی بنیادی اینٹ خدا تعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے رکھی ہے اور اس کے لیے قومیں طیار کی ہیں جو عنقریب اس میں آملیں گی کیونکہ یہ اس قادر کا فعل ہے جس کے آگے کوئی بات اَنہونی نہیں۔‘‘(اشتہار ۲۷؍دسمبر ۱۸۹۲، مجموعہ اشتہارات، جلد ۱ صفحہ ۳۶۱، ایڈیشن۲۰۱۹ء)
اس لىے جلسہ کى کارروائى کے دوران کثرت سے دعائىں اور ذکر الٰہى کرتے رہیں۔یہ عہد کریں: ’’اے اللہ! ہم اس جلسے مىں نىک نىتى کے ساتھ شامل ہو رہے ہىں جس کا آغاز محض تىرے خدائى ارادے و تائىد سے ہوا تھا۔ ہم جلسہ مىں محض تىرى رضا حاصل کرنے کے لىے اور تىرے ذکر مىں بڑھنے کے لىے اورتىرى محبت کے حصول کى خاطرشامل ہورہے ہىں۔ ہمیں وہ تمام برکات عطا فرما جنہیں تو نے اس جلسہ سے وابستہ کر رکھا ہے۔ اور ہمارے اندر وہ پاک تبدیلی پیدا کردے جس کا تو نے ارادہ کیا اور جس کے لیے تو نے ہمارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے خادم کو اس دنیا میں بھیجا تاکہ ہم حقیقی رنگ میں اس کی بیعت کر سکیں۔‘‘
میری آپ کو یہ نصیحت ہے کہ آپ اپنی روحانی حالتوں کوبہتر بنائیں اور اپنے روزمرہ کےمعاملات اور رویوں میں آپ کے عمل حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی جو اپنی جماعت سے توقعات ہیں ان کے مطابق ہوں۔ آپ اس بات پر راضی ہو کر نہ بیٹھ جائیں کہ ہم نے بیعت کر لی ہےاور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو مان لیا ہے بلکہ اپنی استعداد وں کے مطابق شرائط بیعت کو پورا کرنے کی پوری کوشش کریں اور اپنے اندر مسلسل تبدیلی پیدا کریں تا آپ پہلے سے بہتر پرہیزگار اورتقویٰ شعار احمدی مسلمان بن جائیں۔
پھر میں آپ کو خلافت احمدیہ کے خدائی نظام کی اہمیت کی طرف بھی توجہ دلاتا ہوں، ہمیشہ خلیفة المسیح سے وفادار رہیں اور مضبوط تعلق بنا کر رکھیں۔ اپنے بچوں کو بھی خلافت کی برکات سے آگاہ کرتے رہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی آئندہ نسلیں ہمیشہ خلافت کی راہنمائی میں اور اس کے بابرکت سایہ و حفاظت میں رہیں۔ آپ لوگ ایم ٹی اے باقاعدگی سےدیکھا کریں اور اپنے اہل خانہ بالخصوص بچوں کو اس کی تلقین کیا کریں۔میرے خطبات جمعہ کوشش کر کے براہ راست سنیں اور اسی طرح مختلف تقاریب اور پروگراموں میں میرے دیے گئے خطابات اور تقاریر خصوصیت کے ساتھ سنا کریں۔اس طرح آپ کا خلافت کے ساتھ ایک گہرا تعلق قائم رہے گا، ایمان مضبوط ہو گا۔
میں آپ کو یاددہانی کروانا چاہتا ہوں کہ تبلیغ ہر احمدی کا فرض ہے۔آپ کو سوئٹزرلینڈ کے تمام لوگوں تک اسلام احمدیت کا پُر امن پیغام پہنچانے کےلیے دانشمندانہ منصوبہ بنانے اور نئے راستے تلاش کرتے رہنا چاہیے۔
آخر پر میری آپ کے لیے خاص طور پر یہ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو بہت کامیاب کرے اورآپ کو ایمان وایقان میں ایک نئی تازگی پیدا کرنے کی توفیق دے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اپنی زندگیوں میں سچی تبدیلی کرکے، نیکی ، اخلاقی درستگی، اعمال صالحہ اوراسلام اورانسانیت کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ کا فضل آپ سب کے شامل حا ل ہو۔
صدر مجلس نے افتتاحی تقریر کے بعد دعا کروائی۔
دعا کے بعد پہلی تقریر عبدالوہاب طیب صاحب مربی سلسلہ سوئٹزرلینڈ نے ’’قرآن کریم کی تاثیرات‘‘ کے موضوع پر اردو زبان میں کی۔ نظم کے بعد شاہد اقبال صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ سوئٹزرلینڈ نے ’’ہستی باری تعالیٰ کے قرآنی دلائل‘‘ کے موضوع پر جرمن زبان میں تقریر کی۔
جلسہ سالانہ کا دوسرا روز
جلسہ سالانہ کے دوسرے روز دوسرے اجلاس کی کارروائی کا آغاز صبح ساڑھے دس بجے مکرم محمد اشرف ضیاء صاحب مبلغ انچارج و نیشنل صدر جماعت احمدیہ آسٹریا کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم ، اردو و جرمن ترجمہ اور نظم سے ہوا۔بعد ازاں ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: تلاوت قرآن کریم کی اہمیت و برکات از بشارت احمد انیس صاحب، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے بارے میں قرآنی تعلیم از نبیل احمد باسط صاحب مربی سلسلہ جماعت احمدیہ آسٹریا، قرآن کریم میں بیان کردہ پیش گوئیاں از ولید علی احمد صاحب اور ایک نظم کے بعد قرآن کا پیغام صلح از عطاء الحق صاحب۔
طعام اور نماز ظہر و عصر کے بعد سہ پہر تین بج کر تئیس منٹ پر تیسرے اجلاس کی کارروائی کا آغاز نبیل احمد باسط صاحب مربی سلسلہ آسٹریا کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم، اردو و جرمن ترجمہ اور نظم سے ہوا۔ اس کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: کان خلقہ القرآن۔سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم از فائز احمد خان صاحب مربی سلسلہ و نائب مبلغ انچارج سوئٹزرلینڈ، حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا عشق قرآن از فہیم احمد خان صاحب مربی سلسلہ اور عربی قصیدہ کے بعد تعمیر مساجد کے مقاصد تعلیم قرآن کی روشنی میں از مبلغ انچارج و نیشنل صدر صاحب جماعت احمدیہ آسٹریا۔
ان تقاریر کے بعد مکرم نیشنل امیر صاحب نے اپنی مختصر تقریر میں سوئٹزرلینڈ میں مساجد کی تعمیر کے حوالے سے جماعتی کاوشوں کا ذکر کیا۔ خصوصاً سوخوِل(Zuchwil) میں نئی مسجد ناصر جس کی تعمیر کا عنقریب آغاز ہونے والا ہے کا خصوصی تعارف کروایا۔ مکرم امیر صاحب نے خاکسار کو جلسہ سالانہ پر آئے ہوئے احباب سے ذاتی طور پر مل کر انہیں مساجد کی تعمیر کے لیے مالی قربانی میں حصہ لینے کی تحریک کرنے کی ذمہ داری لگائی تھی۔ مکرم امیر صاحب نے خاکسار کو سٹیج پر بلا کر اس دی گئی ذمہ داری کی رپورٹ احباب کے سامنے گوش گزار کر نےکی ہدایت فرمائی۔
ایک نظم کے بعد اردو زبان میں مجلس سوال و جواب ہوئی جس میں مبلغ انچارج سوئٹزرلینڈ اور مبلغ انچارج آسٹریا نے احباب کے سوالات کے جوابات دیے۔
جلسہ سالانہ کا تیسرا روز
جلسہ سالانہ کے تیسرے روز چوتھے اجلاس کی کارروائی کا آغاز صبح ساڑھے دس بجے فائز احمد خان صاحب مربی سلسلہ سوئٹزرلینڈ کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم، اردو و جرمن ترجمہ اور نظم سے ہوا۔
اس کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: دعوت و تبلیغ کے بارے میں قرآن کریم سے چند راہنما اصول از نعیم اللہ صاحب، خلفائے احمدیت کی خدمت قرآن از ڈاکٹر شمیم احمد قاضی صاحب اور ایک نظم کے بعد خطبات امام اور ایم ٹی اے کی برکات از مبلغ انچارج صاحب سوئٹزرلینڈ اور قرآن کریم، متقین کے لیے ایک کامل ہدایت از مکرم امیر صاحب سوئٹزرلینڈ۔
اختتامی اجلاس
طعام اور نماز ظہر و عصر کے بعد جلسہ سالانہ کے تیسرے اور آخری روز کے آخری اجلاس کی کارروائی کا آغاز تین بج کر چالیس منٹ پر مکرم امیر صاحب سوئٹزرلینڈ کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم، اردو و جرمن ترجمہ اور نظم سے ہوا۔ طارق ریاض گورایہ صاحب نیشنل سیکرٹری تعلیم نے تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے احباب کے نام پڑھے اور مکرم امیر صاحب نے ان میں اعزازی اسناد تقسیم کیں۔
اس کے بعد مبلغ انچارج صاحب سوئٹزرلینڈ نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا انگریزی میں پیغام اور اس کا اردو ترجمہ دوسری بار پڑھ کر سنایا۔ مکرم امیر صاحب سوئٹزرلینڈ نے پیغام کا جرمن ترجمہ پڑھ کر سنایا۔
اس کے بعد مکرم امیر صاحب سوئٹزرلینڈ نے مختصر اختتامی تقریر میں نظامِ وصیّت میں شامل ہو نے کی تلقین کی۔
آخر میں مکرم امیر صاحب نے جلسہ سالانہ کے تمام شعبہ جات میں خدمت کی توفیق پانےوالے کارکنان اور بیرونی ممالک سے تشریف لانے والے مہمان مربیان سلسلہ کا شکریہ ادا کیا اور دعا سے جلسہ سالانہ سوئٹزرلینڈ اپنے اختتام کو پہنچا۔
امسال اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ میں۸۹۲؍ افراد شامل ہوئےجبکہ گذشتہ سال ۸۰۹؍افراد شامل ہوئے تھے۔
(رپورٹ: صبا ح الدین بٹ ۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)