کرکٹ ورلڈ کپ ۲۳ء

کرکٹ ورلڈ کپ 2023ء میں نیوزیلینڈ، سری لنکا کو یکطرفہ مقابلہ میں شکست دے کر سیمی فائنل میں رسائی کے بالکل قریب پہنچ گیا!

کرکٹ ورلڈ کپ

میچ نمبر41: جمعرات،9نومبر2023ء

نیوزیلینڈ بمقابلہ سری لنکا

بمقام: بنگلورو(Bengaluru)

آئی سی سی ورلڈ کپ کے 41 ویں میچ میں نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنل میں رسائی کو تقریباً یقینی بنالیا۔بنگلورو کے چنا سوامی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میںسری لنکا نے نیوزی لینڈ کو جیت کیلئے 172 رنز کا ہدف دیا جسے کیوی ٹیم نے 23.2 اوورز میں پانچ کھلاڑیوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر ٹرینٹ بولٹ (Trent Boult)میچ کے بہترین کھلاڑی قرارپائے۔

 نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن(Kane Williamson)نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا جسے ان کے گیندبازوں نے بالکل درست ثابت کیا۔سری لنکا کے اِن  فارم بلےبازپاتھم نسانکا(Pathum Nissanka)اننگز کے دوسرے اوور میں صرف 2رنز بناکرآؤٹ ہوگئے۔کپتان کوسل مینڈس(Kusal Mendis)بھی محض 6رنز کا اضافہ کرکے واپس لوٹ گئے۔تیسری وکٹ سدیراسمراوکراما(Sadeera Samarawickrama)کی گری جوایک رن ہی بنا سکے۔اُس وقت سری لنکا مجموعی سکورتین وکٹوں کے نقصان پر32رنز تھا۔دوسری جانب بائیں ہاتھ کے جارح مزاج بلے باز کوسل پریرا(Kusal Parera)نے دھواں دار بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 22گیندوں پر نصف سینچری بنا ڈالی۔

اننگز کے نویں اوور میں چارتھ اسالانکا(Charith Asalanka)8رنز بنا کر ٹرینٹ بولٹ کا شکار بنے اور پھر اگلے ہی اوور میں Kusal Pareraبھی 51کے انفرادی سکور پر لوکی فرگوسن(Lockie Ferguson) کی گیند پر بڑی شاٹ لگانے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔یوں پہلے پاور پلے میں ہی سری لنکن بیٹنگ لائن کی کمر ٹوٹ چکی تھی۔

دس اوورز میں 74رنز پر پانچ وکٹیں کھونے کے بعد سری لنکا کے لئے مقررہ اوورز کھیلنا بھی مشکل دکھائی دے رہا تھا۔تجربہ کار بلے باز اینجلو میتھوز اور Dhananjaya de Silvaبھی زیادہ دیر کریز پر نہ ٹھہرسکے اور بالترتیب 16اور19رنز بنا کر پویلین واپس لوٹ گئے۔ان کے بعد Chamika Karunaratneاور Dushmantha Chameeraبھی زیادہ رنز کا اضافہ کئے بغیر آؤٹ ہوئے تو سری لنکن ٹیم کا مجموعی سکور32.1اوورز میں128تھا۔

دسویں وکٹ کی شراکت میں مہیش تھیکشنا (Maheesh Theekshana)اوردلشان مدوشانکا(Dilshan Madushanka) نے87گیندوں پر 43 رنز کی شراکت قائم کرکے اپنی ٹیم کا مجموعی سکور171تک پہنچا دیا۔

نویں نمبر پر بیٹنگ کرنے والے Maheesh Theekshanaنے بہترین مزاحمت پیش کی ،وہ91گیندیں کھیل کرتین چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 38رنز بنانے میں کامیاب رہے۔Dilshan Madushankaنے ان کا بھرپورساتھ دیا اور48گیندوں پر 19رنز بنائے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹرینٹ بولٹ نے 3،مچل سینٹنر،راچن رویندرا اور لوکی فرگوسن نے 2،2 جبکہ ٹم ساؤتھی نے ایک وکٹ حاصل کی۔

ہدف کے تعاقب میں کیوی اوپنرز نے ٹیم کو زبردست آغاز فراہم کیا۔پہلی وکٹ کی شراکت میں 12.2اوورز میں 86رنزبنے۔ڈیون کونوےاور راچن رویندرا 45،45 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ا ن کے بعد کپتان کین ولیمسن صرف 14اورمارک چیپمین (Mark Chapman)7رنز بنا کر واپس لوٹ گئے۔تاہم ڈیرل مچل نے 31گیندوں پرپانچ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے43 رنز سکورکر کےاپنی ٹیم کو بہت جلد ہدف کے قریب تر کردیا۔

بالآخر نیوزیلینڈ نے 23.2اوورز میں 172رنز بنا کر میچ پانچ وکٹوں سے جیت لیا۔سری لنکا کی طرف سے اینجلو میتھیوز نے 2،چمیرا اور تیکھشانا نے ایک،ایک وکٹ حاصل کی۔

 اس اہم کامیابی کے بعد نیوزیلینڈ کا نیٹ رن ریٹ پاکستان اور افغانستان سے کافی اوپر چلا گیا  اور سیمی فائنل میں بھارت کے خلاف مقابلہ کے لئے کیوی ٹیم نے اپنی جگہ تقریباً پکی کر لی ہے۔

خلاصہ:

 سری لنکا 46.4 اوورز میں 171 رنز پرآل آؤٹ

کوسل پریرا 51،مہیش تھیکشنا 38*؛

 ٹرینٹ بولٹ 3/37،راچن رویندر 2/21،مچل سینٹنر 2/22

نیوزی لینڈ 23.2 اوورز میں 172/5 رنز

ڈیون کونوے45،ڈیرل مچل 43،راچن رویندرا 42

اہم ریکارڈز و اعدادوشمار

  • اس میچ میں Kusal Pareraنے 22گیندوں پر ورلڈ کپ میچز میں سری لنکا کی طرف سے دوسری تیز ترین نصف سینچری بنائی۔ 2015ءمیں اینجلو میتھوز نے سکاٹ لینڈ کے خلاف20گیندوں پر 50رنز مکمل کئے تھے۔
  • نیوزیلینڈ کے نوجوان بلے باز راچن رویندرا9اننگز میں 565رنز بنا کر اپنے پہلے ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز بن گئے۔قبل ازیں 2019ء میں انگلینڈ کے جونی بیئر سٹو نے اپنا پہلا ورلڈکپ کھیلتے ہوئے 532رنز بنائے تھے۔
  • اس میچ میں سری لنکا کے کھلاڑی Theekshanaاور Madushankaنے دسویں وکٹ کی پارٹنرشپ میں 87گیندوں کا سامنا کیا جوکہ ایک روزہ کرکٹ میں سری لنکا کی طرف سے ایک نیا ریکارڈ ہے۔
  • Maheesh Theekshanaنے اپنی اننگز میں 91گیندوں کا سامنا کیا جوکہ ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں نمبر9یا اس کے بعد بیٹنگ کرنے والے کسی کھلاڑی کا زیادہ سے زیادہ گیندیں کھیلنے کا دوسرا بڑا ریکارڈ ہے۔2005ء میں بھارت کے JP Yadav نے نیوزیلینڈ کے خلاف92 گیندوں کا سامنا کیا تھا۔
  • اس میچ میں سری لنکا نے پہلے 8اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر70رنز بنائے جبکہ بقیہ 38.4اوورز میں سات کھلاڑیوں کے نقصان پر صرف 101رنز کا اضافہ کیا جاسکا۔

 (رپورٹ: ن م طاہر)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button