جلسہ سالانہ

جماعت احمدیہ تنزانیہ کے ۵۲ویں جلسہ سالانہ کا کامیاب انعقاد

(شہاب احمد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل تنزانیہ)

٭…جلسہ سالانہ کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا خصوصی پیغام

٭…ملک بھر کی مختلف جماعتوں سے تقریباً ۴۵۰۰؍ افراد کی جلسہ سالانہ میں شرکت

٭…دوران جلسہ ۱۹؍ احباب کو بیعت کرکے جماعت احمدیہ مسلمہ میں شامل ہونے کی توفیق حاصل ہوئی

جماعت احمدیہ تنز انیہ کے ۵۲ویں جلسہ سالانہ کاانعقاد مورخہ ۲۹؍ ستمبر تا یکم اکتوبر بروز جمعہ ہفتہ اور اتوار شہر دارالسلام کے قریب واقع Kitonga کے مقام پر ہوا۔

مورخہ ۲۶؍ستمبر بروز منگل جلسہ کمیٹی کے ہمراہ مکرم امیرو مشنری انچارج صاحب نے جلسہ گاہ کا دورہ کیا اور تمام شعبہ جات کا جائزہ لے کر ہدایات دیں۔ امسال جلسہ سالانہ میں خصوصی طور پر شرکت کے لیے مکرم و محترم محمد بن صالح صاحب (امیرو مشنری انچارج گھانا ) بھی تشریف لائے تھے۔اسی طرح ملک کے طول و عرض کے ریجنز سے احبابِ جماعت بسیں بھر بھر کے اس روحانی مائدہ سے مستفیض ہونے کے لیے تشریف لائے۔

پریس کانفرنس:جلسہ سالانہ سے دو دن قبل ’’مسجد سلام‘‘ میں ایک خصوصی پر یس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں ٹی وی، ریڈیو، اخبارات اور آن لائن blogs کے تقریباً ۱۹؍ نمائندوں نے شرکت کی۔ا س پریس کانفرنس میں مکرم امیر صاحب نے جماعت احمدیہ کا تعارف پیش کیا اورتمام طبقہ ہائے فکر کے لوگوں کو جلسہ سالانہ میں شمولیت کی دعو ت دی۔

ایم ٹی اے (امری عبیدی سٹوڈیوز تنزانیہ) کے ساتھ ساتھ چار معروف ملکی ٹی وی چینلز (ITV, TBC،Channel Tenاور Star TV) کے نمائندگان موجود تھے۔Times FMریڈیو اورریڈیو احمدمٹوارہ نے پریس کانفرنس براہِ راست نشر کی۔ اسی طرح ۵؍انگریزی اور سواحیلی اخبارات نے سواحیلی اور انگریزی زبان میں خبریں شائع کیں۔اسی طرح بعض آن لائن ٹی وی پر بھی جلسہ سالانہ کی خبر نشر ہوئی۔ ان تمام ذرائع سے ہزاروں افراد تک جلسے کے انعقاد کی خبرکے ساتھ ساتھ اسلام احمدیت کی خو بصورت تعلیم پہنچی۔جلسہ سالانہ کے تینوں دن مختلف میڈیا ہاؤسز کے نمائندےبھی جلسہ گاہ آتے رہے۔

پیغام حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کا اردو مفہوم

پیارے احباب جماعت احمدیہ تنزانیہ،

مجھے اس بات کی بہت خوشی ہے کہ آپ ۲۹، ۳۰؍ ستمبر اور یکم اکتوبر ۲۰۲۳ء کو اپنا باونواں جلسہ سالانہ منعقد کر رہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ آ پ کے جلسہ کو بہت کامیاب کرے اور تمام شاملین اس منفرد مذہبی اجتماع میں بے پایاں روحانی فیوض حاصل کریں ۔

حضرت مسیح موعودؑ نے ہمیں سکھایا ہے کہ اس جلسہ کوعام لوگوں کے اجتماع کی طرح نہ سمجھیں۔بلکہ حضورؑ نے بتایا کہ اس جلسہ کی بنیاد خالصۃً الٰہی منشاء کے تحت رکھی گئی ہےتا کہ اسلام کی اشاعت ہوسکے اور ساتھ ہی مصفیٰ کلام قرآن کریم اور ہمارے پیارے نبی ﷺکی تعلیمات کا پرچار ہو سکے۔

حضرت مسیح موعودؑ مزید فرماتے ہیں:اس جلسہ کو معمولی انسانی جلسوں کی طرح خیال نہ کریں۔ یہ وہ امر ہے جس کی خالص تائید حق اور اعلاءِ کلمہ اسلام پر بنیاد ہے۔ اس سلسلہ کی بنیادی اینٹ خدا تعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے رکھی ہے اور اس کے لیے قومیں طیار کی ہیں۔ جو عنقریب اس میں آملیں گی۔ کیونکہ یہ اس قادر کا فعل ہے جس کے آگے کوئی بات انہونی نہیں۔(ماخوذاز اشتہار ۷؍ دسمبر۱۸۹۲ء، مجموعہ اشتہارات جلد۱ صفحہ۳۶۱، ایڈیشن ۲۰۱۹ء)

اس لیے ضروری ہے کہ آپ جلسہ کی تمام کارروائی سے پوری طرح فائدہ اٹھائیں تا کہ آپ سیکھ سکیں کہ کیسےنیکی کے کاموں میں آگے بڑھتے ہوئے اللہ کا قرب حاصل کرنے کے لیے اپنے روحانی اور اخلاقی معیاروں کو بہتر کرنا ہے۔ یہ جلسہ آپ کے تقویٰ کے معیار کو بڑھانے والا ہونا چاہیےجو حقیقی نیکی ہے اورآپ کے دلوں میں اللہ کا حقیقی خوف پیدا کرنے والا ہونا چاہیے۔یقیناً آپ کا واحد مقصد اللہ کی حقیقی خوشنودی کا حصول ہونا چاہیے۔

درحقیقت حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا ہےکہ زندگی کا اصل مقصد یہی ہے کہ ہم اپنے دل کی کھڑکی کو اپنے خالق کی طرف کھولیں۔

آپؑ فرماتے ہیں کہ’’اے لوگو تم اپنے سچے خداوند خدا اپنے حقیقی خالق اپنے واقعی معبود کی شناخت اور محبت اور اطاعت کے لئے پیدا کئے گئے ہو۔‘‘(Essence of Islam Vol IV p 146)

لہٰذا آپ کو اللہ سے ایک ذاتی تعلق پیدا کرنا چاہیے۔ باقاعدگی کے ساتھ پنجوقتہ نماز باجماعت ادا کرنی چاہیے۔ زیادہ سے زیادہ دعائیں اور خدا تعالیٰ کی یاد کو ہمہ وقت اپنے دلوں میں رکھیں ۔

میں آپ کو نصیحت کرتا ہوں کہ آپ خلافت احمدیہ کے ساتھ مضبوط تعلق رکھیں۔اور خلافت احمدیہ کے ذریعہ حاصل ہونے والے انعامات کے شکرانے کے طور پر اس کا مستقل شکر ادا کرتے رہیں۔ہمیں صرف خلافت احمدیہ کے ذریعہ حاصل ہونے والے لاتعداد انعامات کے شکرانے کے طور پر ہی اس کا شکر ادا نہیں کرنا چاہیے بلکہ ہمیں اس بات کا بھی پختہ عہد کرنا چاہیے کہ ہم اچھے اور نیک کام کریں گے اور مثالی احمدی بننے کی کوشش کریں گے۔یاد رکھیں کہ ہماری کامیابی کا دارومدار خلافت احمدیہ سے جڑے رہنے پر ہے جو آج حقیقی طور پر مسلمانوں کی خلافت کی نمائندگی کر رہی ہے۔صرف خلیفۃ المسیح کی راہنمائی پر دیانتداری کے ساتھ عمل پیرا ہو کر ہی آپ دنیا کو اسلام کی خالص اور حقیقی تعلیمات سے روشناس کروا سکیں گے۔

یہ بھی انتہائی اہم اور ضروری ہےکہ آپ مکمل طور پر نظام جماعت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں کیونکہ ہم تبھی آگے بڑھ سکتے اور ترقی کر سکتے ہیں جب ہم متحد ہوں اور جماعت کے عالیشان مقصد کو حاصل کرنے کےلیے مل کر کام کریں ۔

آپ کو عموماً MTA دیکھنا چاہیے اور اپنے اہل خانہ اور خاص طور پر بچوں کو بھی اس کی ترغیب دینی چاہیے۔ آپ کو خاص طور پر میرے خطباتِ جمعہ اور دوسرے مواقع اور تقریبات پر کیے گئے خطابات کو سننا چاہیے۔ یہ آپ کاخلافت سے مستقل رابطہ جوڑ ے رکھے گا اور آپ کے ایمان کو مضبوط کرے گا۔

آپ کو تبلیغ سے متعلق اپنی ذمہ داریوں سے بھی آگاہ رہنا چاہیے جو ہر احمدی کے لیے نہایت اہم ہے۔ آپ کو تنزانیہ اور ارد گرد کےممالک تک اسلام احمدیت کا پُر امن پیغام پہنچانے کےلیے نئے اور مؤثر تبلیغی پروگرام ترتیب دینے چاہئیں۔

آخر پر میری دل کی گہرائیوں سے یہ دعا ہے کہ اللہ آپ کے جلسہ سالانہ کو ہر لحاظ سے کامیاب کرے اور آپ سب کو اپنا ایمان مضبوط اور مستحکم کرنے کی توفیق عطا کرے ۔اللہ آپ کو اپنی زندگیوں میں تقویٰ اور اچھے اخلاق نیز اسلام احمدیت اور انسانیت کی خدمت کی جانب جانے والی حقیقی تبدیلی لانے کی توفیق دے۔اللہ آپ سب پر اپنا رحم کرے۔

جلسہ سالانہ کاآغاز

مورخہ ۲۹؍ ستمبر بروز جمعۃ المبارک جلسہ سالانہ کا آغاز ہوا۔ نماز جمعہ کی امامت مکرم طاہر محمود چودھری صاحب (امیر و مشنری انچارج تنز انیہ) نے کروائی۔ آ پ نے خطبہ جمعہ میں سب سے پہلے حضور انو ر ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام انگریزی میں پڑھ کرسنایا اور اس کا سواحیلی ترجمہ بھی پیش کیا۔نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد کھانے کا وقفہ ہوا جس کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا لائیو خطبہ جمعہ نشر ہوا جو تمام شاملینِ جلسہ نے جلسہ گاہ میں MTAافریقہ کے ذریعہ ملاحظہ کیا۔خطبہ کے بعد پہلے اجلاس کا آغاز ہوا۔امسال جلسہ سالانہ کا مرکزی موضوع ’’ حقیقی توحید کا قیام، خلافت کے بغیر ممکن نہیں‘‘رکھا گیا۔سٹیج پر اسی مناسبت سے آیتِ کریمہ، حدیث اور اقتباس حضرت مسیح موعود علیہ السلام آویزاں کیا گیا تھا۔

پہلے اجلاس کا آغازتلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے افتتاحی تقریر کی۔اس اجلاس میں تنزانیہ میں موجود انڈین ہائی کمشنر کے نمائندے بھی شریک تھے۔ انہوں نے اپنے تاثرات میں جماعت کو جلسہ سالانہ کے انعقاد اور حسنِ انتظام پر مبارکباد پیش کی۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے دعا کروائی اور یوں جلسہ سالانہ کے پہلے اجلاس کا اختتام ہوا جس کے بعد نماز مغرب و عشاء جمع کرکے ادا کی گئیں اور تمام شاملین کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا۔

نمائش برموقع جلسہ سالانہ تنزانیہ ۲۰۲۳ء:امسال بھی جلسہ سالانہ کے موقع پر نمائش کا اہتمام کیا گیا جس میں بڑے دلکش اور دیدہ زیب بینرز پر اسلام احمدیت کی تعلیمات بیان کی گئی تھیں۔اس بڑی نمائش کے ساتھ ساتھ دیگر سٹالز بھی موجود تھے جن میں شعبہ تبلیغ، جامعہ احمدیہ تنزانیہ،احمدیہ سیکنڈری سکول Kitonga اور جماعتی کتب کا سٹال تھا۔ جلسہ سالانہ کے تینوں دن یہ نمائش جاری رہی۔ معزز مہمانان کو خاص طور پر نمائش کا دورہ کروایا گیا اور دیگر احبابِ جماعت کو بھی اس میں شامل ہونے کی تلقین کی جاتی رہی۔

جلسہ سالانہ کا دوسرا دن:جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کے پہلے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔اس کے بعد اس اجلاس کی پہلی تقریر طاہر رمضان مرونڈا صاحب (مبلغ سلسلہ) نے ’’ خلافت۔ حبل اللہ ‘‘کے عنوان پر کی۔اس جلسہ سالانہ میں مہمانِ خصوصی کے طور پر نائب صدرِ مملکت مکرم ڈاکٹر فلپ Mpango صاحب کو دعوت دی گئی تھی۔ جنہوں نے اپنی مصروفیت کی وجہ سے مکرم خمیسی حمزہ خمیسی صاحب (نائب وزیر ماحولیات ) کو اپنا نمائندہ بنا کر بھجوایا۔ ان کی آمد پر پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی۔ مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت بلند کیا اور مہمانِ خصوصی نے تنزانیہ کا جھنڈا لہرایا۔ مہمانِ خصوصی کے اعزاز میں جلسہ گاہ کے احاطہ میں ایک پودا لگا نے کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔ دوسرا پودا مکرم امیر صاحب نے لگایا اور دعا کروائی۔ مہمانِ خصوصی کی سٹیج پر آمد پر تلاوت کے بعد ان کا تعارف پیش کیا گیا اور اظہار کا موقع دیا گیا۔ مہمانِ خصوصی صاحب کو سواحیلی ترجمۃ القرآن اور دیگر جماعتی کتب کا تحفہ پیش کیا گیا۔ امسال لجنہ اماء اللہ کی صد سالہ جوبلی کے موقع پر صدرِ مملکت محترمہ سامعہ صلح حسن کے لیے یادگاری شیلڈ تیار کروائی گئی تھی۔ مہمانِ خصوصی صاحب سے درخواست کی گئی کہ لجنہ اماء اللہ تنزانیہ کی طرف سے محترمہ صدر صاحبہ کو یہ شیلڈ پہنچا دی جائے۔

اس اجلاس کی دوسری تقریر خاکسار (مبلغ سلسلہ) نے بعنوان ’’ سیرت النبیﷺ۔ ہستی باری تعالیٰ کا ثبوت‘‘کی۔ اس اجلاس کی آخری تقریر کریم الدین شمس صاحب (مبلغ سلسلہ) نے ’’لجنہ اماء اللہ تنزانیہ کی خدمات‘‘ کے عنوان پر کی۔ اس کے بعد کھانے کا وقفہ ہو ا اور نمازِ ظہر و عصر جمع کرکے ادا کی گئیں۔

جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کے دوسرے اجلاس کے لیے مکرم امیر و مشنری انچارج صاحب گھانا نے صدرِ اجلاس کے فرائض سنبھالے۔ تلاوتِ قرآن کریم اور نظم کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: مالی قربانی۔ قربِ الٰہی کا ذریعہ۔ از عابد محمود بھٹی صاحب (نائب امیر و پرنسپل جامعہ)، اسلام میں حصولِ علم کی اہمیت از ڈاکٹر صالح کتاب پازی صاحب (صدر مجلس انصار اللہ ) پھر مکرم امیر صاحب نے جماعت احمدیہ گھانا کی تاریخ اور جماعتی ترقیات پیش کیں۔ ان کی تقریر کا سواحیلی ترجمہ بھی کیا جاتا رہا۔اس کے بعد نماز مغرب و عشاء جمع کرکے ادا کی گئیں اور تمام شاملین کی خدمت میں رات کا کھانا پیش کیا گیا۔

جلسہ سالانہ کے تیسر ے دن کے پہلے اجلاس میں تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد دو تقاریر ان موضوعات پر ہوئیں: حضرت مسیح موعودؑ کا تعلق باللہ از خواجہ مظفر احمد صاحب (مبلغ سلسلہ) اور سوشل میڈیا کامثبت استعمال از آصف محمود بٹ صاحب (مبلغ سلسلہ)۔

جلسہ سالانہ میں شرکت کے لیے تنزانیہ کے نائب وزیر اعظم مکرم Doto Mashaka Biteko صاحب کو مدعو کیا گیا تھا۔ انہوں نے اپنی مصروفیات کی وجہ مکرم عبد اللہ خمیسی Ulegaصاحب (وزیرِ ڈیری فارمنگ اور ماہی گیری) کو بطور نمائندہ بھجوایا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں جماعت احمدیہ کو جلسہ سالانہ کے انعقاد پر مبارکباد دی اور جماعت کی خدمات کو سراہا۔ نظم کے بعد ان موضوعات پر دو تقاریر ہوئیں: تربیت نومبائعین اور ہماری ذمہ داریاں از یوسف مگلیکا صاحب (صدر جماعت شیانگاریجن )، نکاح- قربِ الٰہی کے حصول کا ذریعہ از عبد الرحمٰن محمد عامے صاحب (نائب امیر )

بعد ازاں نماز ظہر و عصر جمع کرکے ادا کی گئیں اور کھانے کا وقفہ ہوا۔

جلسہ سالانہ کا اختتامی اجلاس:مکرم امیر صاحب تنزانیہ کی زیرِ صدارت آخری اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور عربی قصیدہ سے ہوا۔ سیف حسن Nakuchima صاحب (جنرل سیکرٹری ) نے گذشتہ سال کے دوران مرحومین کے نام پڑھ کر سنائے اور ان کے لیے دعائے مغفرت کی تلقین کی۔ اسی طرح گذشتہ سال کے دوران تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کے ناموں کا اعلان کیا گیا۔ تنزانیہ کے سب سے بڑے نیشنل ہسپتال Muhimbili کی میڈیکل سروسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر John Christian Rwegasha صاحب بھی جلسہ سالانہ میں شرکت کے لیے تشریف لائے تھے۔ انہوں نے سٹیج پر آکر شکریہ کا اظہار کیا۔ مکرم امیر صاحب نے اختتامی تقریر میں احباب جماعت کو جلسہ سالانہ میں شامل ہونے پر مبارکباد دی اور احباب جماعت کو توجہ دلائی کہ اپنے اندر پاک تبدیلی پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ آپ نے حضرت مسیح موعودؑ کی اپنے ماننے والوں کو نصائح پڑھ کر سنائیں اور کہا کہ ہمارا مشن ہر سطح پر اسلام کا امن پسند پیغام پہنچانا ہے۔ جس کے لیے ہر احمدی کو کوشش کرنی چاہیے۔

دعا کے بعد مبلغین کرام، جامعہ احمدیہ تنزانیہ اور خدام و اطفال نے گروپس کی شکل میں ترانے اور نظمیں پڑھیں اور یوں جلسہ سالانہ تنز انیہ ۲۰۲۳ء کااختتام ہوا۔اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال جلسہ سالانہ میں تقریباً ۴۵۰۰؍ افراد نے شرکت کی۔ تینوں دن باجماعت نماز تہجد جلسہ گاہ میں ہی ادا کی جاتی رہی اور نماز فجر کے معاً بعد تربیتی عناوین پر دروس کا انتظام بھی کیا گیا۔MTA امری عبیدی سٹوڈیوز تنزانیہ کی ٹیم نے بڑی محنت کے ساتھ جلسہ سالانہ کے تمام پروگرامز کی ریکارڈنگ کی۔ امسال پہلی مرتبہ YouTube پرجلسہ سالانہ کے جملہ پروگرامز کی لائیو streaming بھی جاری رہی۔ ریڈیو احمدیہ مٹوارہ پر مواصلاتی رابطہ کے ذریعہ تمام پروگرامز براہِ راست نشر کیے جاتے رہے۔ ڈیوٹی دینے والے خدام نے اپنی مفوضہ ذمہ داریاں نہایت احسن طریق سے ادا کیں۔ فجزاھم اللہ احسن الجزاء

اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ جلسہ احباب جماعت کی تربیت کے لیے نہایت مفید رہا۔ اس جلسہ کے دوران ۱۹؍ احباب کو بیعت کرکے جماعت احمدیہ مسلمہ میں شامل ہونے کی توفیق حاصل ہوئی۔الحمد للہ

(رپورٹ: شہاب احمد۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button