کرکٹ ورلڈ کپ ۲۳ء

کرکٹ ورلڈ کپ 2023ء: پاکستان کی نیوزی لینڈ کے خلاف 21 رنز سے اہم کامیابی 

کرکٹ ورلڈ کپ

میچ نمبر35: ہفتہ4 نومبر2023ء

پاکستان بمقابلہ نیوزیلینڈ

بمقام: بنگلورو(Bengaluru)

بھارت میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ 2023ء کے 35وَیں میچ میں فخر زمان کی شانداربلے بازی  کی بدولت پاکستان نے بارش سے متاثرہ مقابلہ میں DLS فارمولہ کے تحت نیوزی لینڈ کو 21 رنز سے شکست دے دی۔اس فتح کے بعد پاکستان کے سیمی فائنل میں رسائی کے امکانات ابھی تک روشن ہیں۔

بنگلورو کے چنا سوامی اسٹیڈیم میں صبح دس بجے پاکستان کے کپتان بابر اعظم (Babar Azam)نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈکو پہلے بیٹنگ کرنے کی دعوت دی۔توبیٹنگ کےلئےنہایت سازگاروکٹ پر کیوی بلےبازوں نے کمال کھیل پیش کیا۔اوپنرزDevon Conway اور Rachin Ravindraنے 10.5اوورز میں 68رنز کابہترین آغاز فراہم کیا۔Conway 35رنز بناکر حسن علی(Hasan Ali) کا شکاربنےتو حسن علی نے 66 ون ڈے میچز میں 100وکٹیں مکمل کر لیں۔

پاکستان نے اس میچ میں چارفاسٹ باؤلرز کو ٹیم میں شامل کیا تھا اور پانچویں گیندباز کے طورپر افتخاراحمد اور سلمان علی آغا نے باؤلنگ کروائی ۔تاہم کوئی بھی پاکستانی باؤلر بیٹنگ کے لئے انتہائی سپاٹ پچ پر کیوی بلے بازوں کے لئے مشکلات پیدا نہ کرسکا۔دوسری وکٹ کی شراکت میں کین ولیمسن(Kane Williamson) اور راچن رویندرا(Rachin Ravindra)نے 180رنز کی لاجواب پارٹنرشپ قائم کی۔نیوزیلینڈ کے کپتان ولیمسن انگوٹھے کی انجری سے صحتیاب ہونے کے بعد یہ میچ کھیل رہے تھے  لیکن اس انجری کا ان کی بیٹنگ میں کوئی منفی اثردکھائی نہ دیا۔انہوں نے 10 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 95رنز بنائے۔ دوسری طرف نوجوان بلے باز راچن رویندرانے اس ٹورنامنٹ میں اپنی تیسری سینچری مکمل کی۔ان کی ریکارڈساز108رنز کی اننگز میں 15چوکےاورایک چھکا شامل تھا۔رویندراکی اہم وکٹ محمد وسیم جونیئر نے حاصل کی جبکہ ولیمسن کو افتخاراحمدنے آؤٹ کیاتھا۔

WilliamsonاورRavindraیکے بعد دیگرے آؤٹ ہوئے تو نیوزیلینڈ کا مجموعی سکور35.5اوورز میں 261رنز تھا۔تاہم بعد میں آنے والوں بلے بازوں نے بھی تیز رفتاری سے رنز بنائے اور کیوی ٹیم ورلڈ کپ میچز میں پہلی بار400کا سکور پارکرنے میں کامیاب رہی۔ڈیرل مچل (Daryl Mitchell)نے ایک چھکے اورچارچوکوں کی مدد سے 29 ،مارک چیپمین(Mark Chapman)نے 27 گیندوں پر 39اور گلین فلپس(Glenn Philips)نے41 رنزبنائےجس میں دوچھکے اورچارچوکےشامل تھے۔مچل سینٹنر (Mitchell Santner) 26 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔نیوزیلینڈ نے مقررہ پچاس اوورز میں 6وکٹوں کے نقصان پر401رنز سکور کئے جوکہ ورلڈکپ مقابلوں میں کسی بھی ٹیم کا پاکستان کے خلاف سب سے بڑاٹوٹل ہے۔

پاکستان کی جانب سے محمد وسیم جونئیرسب سے کامیاب گیندبازرہے انہوں نے دس اوورز میں 60رنزکےعوض 3وکٹیں حاصل کیں۔ باقی تینوں فاسٹ باؤلرزانتہائی مہنگے ثابت ہوئے۔اس میچ سے قبل ورلڈ کپ  مقابلوں میں پاکستان کی طرف سے مہنگا ترین اسپیل کروانے کا ریکارڈ حسن علی کاتھا جنہوں نے 2019ء میں بھارت کے خلاف 83رنز دئیے تھے۔نیوزیلینڈ کے خلاف اس مقابلہ میں پہلے حارث رؤف مقررہ دس اوورزمیں85رنز دے کریہ ریکارڈ اپنے نام کیا اور پھرچنداوورز بعد شاہین آفریدی نے اپنے 10 اوورز میں 90 رنز دے کریہ مایوس کن ریکارڈاپنے نام لگوالیا۔

پاکستان نے ہدف کے تعاقب میں بیٹنگ شروع کی تو عبد اللہ شفیق (Abdullah Shafiq)صرف چار رنز بنا کر 6 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔Tim Southeeکی گیند پرKane Williamsonنے ان کاشاندار کیچ پکڑا۔اس کے بعد فخر زمان اور بابر اعظم کے مابین ایک یادگاراورتاریخی شراکت قائم ہوئی۔فخرزمان کی دھواں دار بیٹنگ اور چھکوں کی برسات کی بدولت ایک غیرمعمولی ہدف آسان نظرآنے لگاتھا۔تاہم بارش کی آمد سے میچ روکنا پڑا۔اس وقت پاکستان نے 21.3 اوورز میں 160 رنز بنائے تھے۔قریباً ڈیڑھ گھنٹے بعد جب میچ دوبارہ شروع ہوا توDLS قانون کے تحت ہدف کو41اوورز میں 342 رنز تک محدود کر دیا گیا۔

بارش کے بعد پاکستانی اننگز کا آغازہوا تو بلےبازوں نے 24 گیندوں پر40رنز کا اضافہ کرلیا جس میں لیگ اسپنر Ish Sodhiکے ایک اوور میں تین چھکے بھی شامل تھے۔اس دوران ایک مرتبہ پھر بادل برسنے شروع ہوئے اورمیچ روک دیا گیا۔اس وقت پاکستان نے25.3 اوور زمیں ایک وکٹ کے نقصان پر 200 رن بنا رکھے تھےاورڈی ایل ایس میتھڈ کے تحت پاکستان 21رنز کی سبقت پرتھا۔ بارش نہ تھمنے کی وجہ سے پھرمیچ شروع نہ ہوسکا اور پاکستان کو21رنز کے فرق سے فاتح قرار دے دیا گیا۔ اس طرح پاکستان ٹیم کو ورلڈ کپ میں اپنا سفرجاری رکھنے کے لیے دو اہم پوائنٹس مل گئے۔

فخر زمان نے ورلڈکپ مقابلوں میں پاکستان کی طرف سے تیزترین سینچری 63گیندوں پر مکمل کی۔انہوں نے مجموعی طورپر 81 گیندوں پر 11 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سےناٹ آؤٹ 126 رنزبنائے ۔بابر اعظم 63 گیندوں پر 2 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 66 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔

خلاصہ:

نیوزیلینڈ50 اوورز میں 6وکٹوں کے نقصان پر401رنز

راچن راویندرا108،کین ولیمسن95،گلین فلپس41

محمدوسیم3/60،افتخاراحمد1/55

 پاکستان25.3اوورزمیں ایک وکٹ کے نقصان پر200رنز

فخرزمان126*،بابراعظم66*

ٹم ساؤدھی1/27

پاکستان نے DLSفارمولہ کے تحت 21رنز سے کامیابی حاصل کی۔ فخر زمان کو شاندار بیٹنگ کرنے پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

اہم ریکارڈز و اعدادوشمار

  • · فخر زمان نے اپنی سنچری مکمل کرنے کے لیے63 گیندیں کھیلیں،جوکہ ایک روزہ ورلڈ کپ میں کسی پاکستانی بلے باز کی تیز ترین سنچری ہے۔اس سے پہلے یہ ریکارڈسلیم ملک کے پاس تھا جنہوں نے 1987ء میں سری لنکا کے خلاف 95 گیندوں پر 100 رنز بنائے تھے۔
  • · فخرزمان نے ناقابل شکست 126 رنزبنائے جس میں شامل 11 چھکے پاکستان کے لیے ون ڈے میچ میں مشترکہ طورپر سب سے زیادہ چھکے ہیں۔ 1996ء میں سری لنکا کے خلاف شاہد آفریدی نے بھی گیارہ چھکے لگائے تھے۔
  • ورلڈکپ مقابلوں میں فخرزمان کے گیارہ چھکے پاکستانی بلےباز کی طرف سے ریکارڈ ہے۔2007ءمیں عمران نذیرنے زمبابوے کے خلاف 9چھکے لگائے تھے۔
  • ·6 وکٹ پر 401 رنز،نیوزی لینڈ کاایک روزہ کرکٹ میں دوسرا سب سے بڑا سکور ہے۔2006ء میں آئرلینڈ کے خلاف کیوی ٹیم نے 2 وکٹ پر 402 رنز بنائے تھے۔ جبکہ ورلڈکپ میں یہ سب سے بڑاٹوٹل ہے۔
  • اس میچ میں نیوزیلینڈ نے مجموعی طورپر 46 چوکے لگائے جوکہ ورلڈ کپ میچز میں ایک ریکارڈ ہے۔اس سے قبل موجودہ ورلڈکپ میں جنوبی افریقہ نے سری لنکا کے خلاف 45 چوکے لگائے تھے۔
  • راچن راویندرا نیوزیلینڈ کی طرف سے ورلڈکپ میں تین سینچریاں بنانے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔ وہ ابھی تک اس ٹورنامنٹ میں 523 رنز بنا چکے ہیں۔
  • پاکستان سے میچ ہارنے کے بعد پہلا موقع ہے کہ ایک روزہ عالمی ٹورنامنٹ میں نیوزیلینڈ کی ٹیم لگاتار چار میچز میں ناکام رہی ہے۔

 (رپورٹ: ن م طاہر)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button