کرکٹ ورلڈ کپ ۲۳ء

کرکٹ ورلڈ کپ 2023ء میں جنوبی افریقہ کی نیوزیلینڈ کے خلاف 190رنز سے بڑی فتح

کرکٹ ورلڈ کپ

میچ نمبر32: بدھ یکم نومبر2023ء

نیوزیلینڈ بمقابلہ جنوبی افریقہ

بمقام: پونے (Pune)

جنوبی افریقہ نے رواں ورلڈ کپ میں اپنا شاندار   سفر جاری رکھتے ہوئے نیوزیلنڈ کو 190رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے کر پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سیمی فائنل میں رسائی یقینی بنا لی۔

کوئنٹن ڈی کاک (Quinton de Kock) اور راسی وان ڈر ڈوسن(Rassie van der Dussen) کی سینچریوں کی بدولت جنوبی افریقہ نے نیوزیلینڈ کے خلاف 357کا بڑامجموعہ کھڑا کیا۔یہ لگاتار آٹھواں موقع ہےکہ جنوبی افریقہ نے ون ڈے کرکٹ میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 300 رنز کا ہندسہ عبور کیا۔جواب میں کیوی ٹیم صرف 167 کے سکورپرڈھیرہوگئی۔

کیوی کیپٹن ٹام لیتھم (Tom Latham)نے ٹاس جیت کر باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیاتو نئی گیند کے ساتھ ٹرینٹ بولٹ (Trent Boult)نے بہترین باؤلنگ کرتےہوئےپروٹیز کیپٹن ٹیمبا بووما(Temba Bavuma) کی وکٹ حاصل کی۔ Bavumaنے ایک چھکے اورچارچوکوں کی مدد سے 28رنز بنائے۔

دوسری وکٹ کی شراکت میں وان ڈر ڈوسن اورڈی کاک نے شاندار 200 رنز جوڑے جو کہ ون ڈے کرکٹ میں جنوبی افریقہ کی نیوزی لینڈ کے خلاف کسی بھی وکٹ کے لیے سب سے بڑی پارٹنرشپ ہے۔ان دونوں بلے بازوں نے تحمل مزاجی سے اننگز کا آغاز کیا اور بعد میں جارحانہ انداز اپنایا اور ایک بڑے سکورکی بنیادرکھی۔12 کے انفرادی سکور پر de Kock کا ایک مشکل کیچ گلین فلپس نے گرایا جس کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے بائیں ہاتھ کے وکٹ کیپربلےباز نے اس ورلڈ کپ میں اپنی چوتھی اور کیرئیر کی 21ویں سینچری بنائی۔ان کی 116 گیندوں پر 114 رنز کی اننگز میں دس چوکےاور تین چھکے شامل تھے۔دوسری طرف راسی وان ڈر ڈوسن(Rassie van der Dussen) نےبھی ٹورنامنٹ میں اپنی دوسری سینچری مکمل کی۔ Dussenکےبھی دو کیچز 68اور72کے سکورپر ڈراپ ہوئے۔ا نہوں نے بالآخر118 گیندوں پر 133رنز کی نہایت قابل تعریف اننگز کھیلی جس میں 5 چھکے اور9 چوکے شامل تھے۔

جنوبی افریقہ نےدوسرے پاور پلے (یعنی11سے40 اوورز) میں 190 رنز بنائے،اور پھرآخری دس اوورز میں ڈیوڈملرکی دھواں دار بیٹنگ کی بدولت 119رنز کا اضافہ ہوا۔Millerنے 30 گیندوں پر 2 چوکے اور 4 چھکے لگاکر53رنز بنائے۔

باؤلنگ کےدوران نیوزی لینڈکےلیےاس وقت زیادہ مشکلات پیدا ہوئیں جب میٹ ہنری (Matt Henry) صرف5.3 اوورزکرنے کے بعد انجری کا شکار ہوکرمیدان سے باہر چلے گئے اور دوبارہ گیندبازی نہ کر سکے۔ان کی جگہ جیمزنیشم(James Neesham) کو باؤلنگ کروانی پڑی جنہوں نے 5.3اوورزمیں69رنز دئیے۔

جنوبی افریقہ نے مقررہ پچاس اوورز میں 4وکٹوں کے نقصان پر 357رنز بنائے۔نیوزیلینڈ کی جانب سے اس ورلڈ کپ میں پہلا میچ کھیلنے والے ٹم ساؤدھی(Tim Southee) نے 77رنز کے عوض دو وکٹیں حاصل کیں۔البتہ سب سے نمایاں گیندباز ٹرینٹ بولٹ(Trent Boult) رہے جنہوں نے دس اوورز میں 49رنزدے کرایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

بڑے ہدف کے تعاقب میں نیوزیلینڈ کی بیٹنگ شروع سے ہی مشکلات کا شکار ہوگئی جب Devon Conwayاور اِن فارم Rachin Ravindra طویل قامت تیزگیندباز Marco Jansenکےہاتھوں آؤٹ ہوکرواپس لوٹے۔Will Youngنے 33رنز کے ساتھ ٹیم کو کچھ سہارا دیا تاہم ان کے آؤٹ ہونے کے بعددیگر بلے باز زیادہ دیروکٹ پر نہ ٹھہر سکے۔جنوبی افریقہ کی طرف سے بائیں ہاتھ کے اسپن گیندبازKeshav Maharajنے بھی شاندار باؤلنگ کی اوروہ  چار وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔نیوزیلینڈکے آٹھ کھلاڑی 110سکورپر آؤٹ ہوچکے تھے۔لیکن اس کے بعدGlenn Philips نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے چارچوکوں اور چارچھکوں کی مدد سے 60رنز بناکر ہارکا فرق تھوڑا کم کردیا۔

نیوزیلینڈکی ٹیم 35.3اوورزمیں 167رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔ساؤتھ افریقہ کی جانب سے Keshav Maharajنے چار،Marco Jansenنے تین اور Gerald Coetzeeنے 2 وکٹیں حاصل کیں۔Rassie van der Dussenکومیچ کا بہترین کھلاڑی قراردیا گیا۔

4نومبرکو نیوزی لینڈ کا اہم ترین میچ بنگلورو میں پاکستان کے خلاف ہوگا جبکہ 5نومبر کو جنوبی افریقہ کا مقابلہ انڈیا کے ساتھ کولکتہ کے میدان میں ہوگا۔

خلاصہ

جنوبی افریقہ 50اوورز میں 357/4رنز

وان ڈر ڈوسن133،ڈی کاک114،ڈیوڈ ملر53

ٹم ساؤدھی2/77،ٹرینٹ بولٹ1/49

نیوزیلینڈ35.3اوورز میں 167 رنز پر آل آؤٹ

گلین فلپس60،وِل ینگ33

کیشو مہاراج4/46،مارکوجینسن3/31

اہم ریکارڈز و اعداد و شمار

  • جنوبی افریقہ کے مارکو جینسن ٹورنامنٹ میں 16وکٹیں حاصل کرکے شاہین آفریدی اور ایڈم زمپاکے ہم پلہ آگئے۔جینسن نے 16میں سے 12وکٹیں پہلے پاورپلے(ابتدائی دس اوورز)میں حاصل کی ہیں۔جنوبی افریقہ کی طرف سے ایک ورلڈ کپ ایڈیشن  میں سب سے زیادہ 17وکٹیں لینے کا ریکارڈلانس کلوزنر (1999ء) اور مورنے مورکل(2015ء) کے پاس ہے۔
  • نیوزیلینڈ کے خلاف جنوبی افریقہ کی رنز کے اعتبار سے یہ سب سے بڑی فتح ہے۔2017ء میں ویلنگٹن کے مقام پرپروٹیزنے کیوی ٹیم کو 159رنز سے ہرایا تھا۔
  • ایک روزہ عالمی ٹورنامنٹ میں1999ءکے بعد چھ میچوں میں پہلی بار جنوبی افریقہ نے نیوزیلینڈ کو شکست دی ہے۔
  • ساؤتھ افریقہ کے کوئنٹن ڈی کاک اس ٹورنامنٹ میں 22چھکے لگا چکے ہیں جوکہ ایک ورلڈ کپ میں کسی وکٹ کیپربلے بازکے سب سے زیادہ چھکے ہیں۔اسی طرح  ڈی کاک ایک ورلڈکپ میں سب سے زیادہ رنزبنانے والے وکٹ کیپر بیٹربھی بن گئے۔2015ء میں سری لنکا کے کمارسنگاکارانے 541رنز بنائے تھے۔
  • ·       357/4جنوبی افریقہ کا کیوی ٹیم کے خلاف ایک روزہ کرکٹ میں سب سے بڑا ٹوٹل ہے۔اس سے قبل 2000ء میں جنوبی افریقہ نے سینچورین کے مقام پر نیوزیلینڈکے خلاف 324رنز بنائے تھے۔
  • جنوبی افریقہ کی ٹیم مجموعی طورپراس ورلڈکپ کے سات میچز میں 82چھکے لگا چکی  ہے جوکہ  ایک ریکارڈ ہے۔2019ء میں انگلینڈ نے کل 76چھکے لگائے تھے۔

 (رپورٹ: ن م طاہر)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button