کرکٹ ورلڈ کپ ۲۳ء

کرکٹ ورلڈ کپ 2023ء، افغانستان نے پاکستان کو شکست دے کر تاریخ رقم کردی

کرکٹ ورلڈ کپ
میچ نمبر22: پیر23 اکتوبر2023ء
افغانستان بمقابلہ پاکستان
بمقام: چینئی (Chennai)

23اکتوبر کو چینئی کےMA Chidambaram Stadiumمیں افغانستان نے پاکستان کوآٹھ وکٹ سے شکست دے کر تاریخ رقم کردی۔

ایک روزہ انٹرنیشنل میچز میں یہ افغانستان کی پاکستان کے خلاف پہلی فتح ہے۔اس ہار کے بعدپاکستانی ٹیم کا اس ورلڈ کپ میں سفرکٹھن تر ہوگیا۔

پاکستان کے کپتان بابرباعظم نے ٹاس جیتا اور بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔افغانستان چاراسپن باؤلرزکے ساتھ میدان میں اترا۔slowاورturning پچ (pitch) پر پاکستانی بلے باز 282رنز بنانے میں کامیاب ہوئے جوکہ ایک اچھا سکور سمجھا جارہا تھا۔عبداللہ شفیق اور بابراعظم نے نصف سینچریاں بنائیں لیکن بے وقت اپنی وکٹیں گنوا بیٹھے۔شاداب خان نے 40رنز کی اچھی باری کھیلی،افتخار احمد آخری اوورز میں شاندار شاٹس لگاکرچارچھکوں کی مدد سے 40رنز بنائے۔پاکستان نے آخری دس اوورز میں 91رنز بناکر افغان ٹیم کےلئے بظاہر ایک مشکل ہدف کھڑا کیا۔

افغانستان کی طرف سے اسپنرزنے مجموعی طورپر38اوورز ڈالے ۔سب سے کامیاب گیند باز اس ورلڈ کپ کے کم عمرترین کھلاڑی اور ٹورنامنٹ میں اپنا پہلا میچ کھیلنے والےleft-arm chinaman نوراحمد(Noor Ahmad)رہے جنہوں نے 10اوورز میں 49رنز کے عوض عبداللہ شفیق،محمدرضوان اور بابراعظم کی اہم وکٹیں حاصل کیں۔محمدنبی(Mohammad Nabi)نے بھی زبردست باؤلنگ کی،ان کے دس اوورز میں صرف 31رنز بن سکےاورایک کھلاڑی آؤٹ ہوا۔البتہ افغانستان کے تیز گیندبازکافی مہنگے ثابت ہوئے،جنہوں نے مجموعی طورپر12اوورز میں 102رنز دئیے۔

ہدف کے تعاقب میں افغان بلےبازآغاز سے ہی مکمل کنٹرول میں دکھائی دئیے اورکسی بھی لمحہ انہوں نے پاکستانی باؤلرزکو حاوی ہونے کا موقع نہ دیا۔اوپنرزابراہیم زادران اوررحمان اللہ گربازنے لاجواب بیٹنگ کی اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 21اوورزمیں 130رنز بناکر اپنی ٹیم کی جیت کی بنیاد رکھ دی۔Gurbazنے 53گیندوں پر65رنز بنائےجس میں ایک چھکا اورنوچوکے شامل تھے۔افغانستان کی دوسری وکٹ 190کے سکورپر گری جب Ibrahim Zadranدس چوکوں کی مدد سے 87 رنز بناکرحسن علی کا شکار بنے۔اس کے بعدRahmat Shahاور کپتان Hashmatullah Shahidiنے ذمہ دارانہ بلے بازی کرتے ہوئے ناقابل شکست 96رنز جوڑکرہدف پوراکیا اور اپنی ٹیم کو ایک تاریخی اوریادگارفتح سے ہمکنارکیا۔

پاکستانی بولرزوکٹوں کی تلاش میں پوری طرح بےبس دکھائی دئیے،افغان بلے بازوں نے اپنی مرضی سے بیٹنگ کی اور انہیں کسی بھی وقت مشکل یا پریشانی کاسامنا نہ کرنا پڑا۔پاکستان کی فیلڈنگ ایک مرتبہ پھر غیرمعیاری اورناقص رہی۔اسپن باؤلرزکوئی وکٹ حاصل کرسکے نہ رنز روک سکے۔اوریوں ایک بار پھر ثابت ہوا کہ اس ورلڈ کپ میں سب سے کمزوراوربے ضرر اسپنرز پاکستان کےپاس ہیں جو سازگار کنڈیشنز میں بھی بلے بازوں پرکوئی دباؤ ڈال سکتے ہیں نہ ہی پریشان کرسکتے ہیں۔تجزیہ نگاربابراعظم کی کپتانی پر بھی سوال اٹھا نے پرمجبور ہیں کہ کس طرح انہوں نے اپنے باؤلرز کو استعمال کیا اور کیسے پاکستان کی ٹیم اچانک اتنی کمزور لگنے لگی۔بہرحال یہ کہنا بھی بے جا نہ ہوگا کہ افغانستان نے اس میچ میں بہت بہترکھیل پیش کیا اوروہ جیت کے واقعی حقدار تھے۔

میچ کے بعد بابراعظم نے کہا کہ اس شکست سےبہت دکھ ہوا ہے۔اچھا ٹوٹل بنانے کے باوجودہماری بولنگ بہترنہ رہی۔ہم مڈل اوورزمیں وکٹیں نہ لےسکے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستانی فیلڈنگ بھی غیرمعیاری تھی اور ہم باؤنڈریز نہ روک سکے۔

خلاصہ:افغانستان 2 وکٹوں پر286 رنز،49اوورز(ابراہیم زادران87،رحمت شاہ 77،گرباز65،حشمت اللہ 48،حسن علی 1/41)
پاکستان مقررہ پچاس اوورز میں 7 وکٹوں پر 282 رنز(بابراعظم 74،عبداللہ شفیق 58،نوراحمد 3/49،نوین الحق2/52)

افغانستان نے پاکستان کو آٹھ وکٹوں سےشکست دی۔ابراہیم زادران کو پلیئرآف دی میچ کا ایوارڈدیا گیا۔

اس شکست کےباوجودپاکستان پوائنٹس ٹیبل پرپانچویں نمبرپرہےاورابھی اس کےچارمیچزباقی ہیں جبکہ افغانستان چار پوائنٹس کےساتھ چھٹےنمبرپرآگیا۔پاکستان اپنا اگلا میچ اسی میدان پر27اکتوبرکو جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے گا۔جبکہ افغانستان کا چھٹا مقابلہ 30اکتوبرکو سری لنکا کے ساتھ پونے میں ہوگا۔

اہم اعدادوشماروریکارڈز


 یہ افغانستان کی پاکستان کے خلاف آٹھ ایک روزہ میچوں میں پہلی فتح ہے۔
 ورلڈ کپ میچوں میں افغانستان کی یہ مجموعی طورپر تیسری اور موجودہ ورلڈکپ میں دوسری کامیابی ہے۔
 ورلڈکپ مقابلوں میں افغانستان کی طرف سے یہ دوسرا سب سے بڑا سکور ہے۔قبل ازیں 2019ء میں ویسٹ انڈیزکے خلاف انہوں نے 288رنز بنائے تھے۔
 اس میچ میں افغانستان کی طرف سےون ڈے میچز میں سب سے بڑے ہدف کا کامیاب تعاقب کیا گیا۔اس سے پہلے 2014ء میں افغانستان نے UAEکے خلاف274رنز کا ہدف پوراکیا تھا۔اسی طرح ورلڈ کپ مقابلوں میں کسی بھی ٹیم نےپاکستان کے خلاف یہ سب سے بڑا ٹارگٹ پوراکیا ہے۔
 ابراہیم زادران افغانستان کی طرف سے ایک روزہ مقابلوں میں تیز ترین 1000رنز مکمل کرنے والے کھلاڑی بن گئے۔انہوں نے یہ سنگ میل 24اننگز میں عبورکیا۔رحمان اللہ گربازنے 27اننگز میں ایک ہزار مکمل کئے تھے۔
 اس میچ میں پاکستان کی جانب سے اس سال میں پہلی مرتبہ پہلے دس اوورزکےپاورپلے میں چھکا لگایا گیا۔مجموعی طورپر1169گیندوں کے بعد پاکستانی بلے بازعبداللہ شفیق پاورپلے میں چھکالگانے میں کامیاب ہوئے۔

(رپورٹ: ۔ن م طاہر)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button