متفرق شعراء

اے کِرتو! تیرے وہ گل و گلزار ہیں کدھر

(اپنی جنم بھومی کِرتو ضلع شیخوپورہ کی عبادت گاہ کے مینار گرائے جانے پر)

’’کِرتو‘‘ کی سجدہ گاہ کے مینار ہیں کدھر

اس گاؤں کے وہ صاحبِ دستار ہیں کدھر

گاؤں کے سارے خونی تعلق بھی ختم شد؟

آپس میں رشتے داریاں وہ پیار ہیں کدھر

ان بے حِسوں کو روکنے والا کوئی نہ تھا

’’بُٹر‘‘ وہ سارے صاحبِ کردار ہیں کدھر

امن و اماں کی فاختہ کے پنکھ جل گئے

شملے کدھر گئے ہیں وہ خوددار ہیں کدھر

ملتے جہاں تھے سَودے محبت کے پیار کے

دکاندار اور وہ بازار ہیں کدھر

دفنانے والے شمرِ تعصّب کو ہیں کہاں

مظلومِ کربلا کے طرفدار ہیں کدھر

جس کی مہک میں قدسی نے پائی ہے پرورش

اے کِرتو! تیرے وہ گل و گلزار ہیں کدھر

(عبد الکریم قدسی ۔امریکہ)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button