نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۸؍ستمبر ۲۰۲۳ء بروز سوموار بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم قریشی مبارک احمد صاحب (کولیئرز ووڈ۔ یوکے) ابن مکرم مولوی عبد اللطیف صاحب (دیہاتی مبلغ) اور مکرمہ امۃ الباسط ظفر صاحبہ اہلیہ مکرم مہر ظفراللہ خان کملانہ صاحب (لیڈز۔یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور چار مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

۱۔ مکرم قریشی مبارک احمد صاحب (کولیئرز ووڈ۔ یوکے) ابن مکرم مولوی عبد اللطیف صاحب (دیہاتی مبلغ)

۵؍ستمبر۲۰۲۳ء کو ۷۸؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کو صدر انجمن احمدیہ ربوہ میں تقریباً ۵۲؍ سال تک کام کی توفیق ملی۔ربوہ میں اپنے محلہ میں سیکرٹری تعلیم القرآن اور زعیم انصاراللہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ اپنے محلہ فیکٹری ایریا حلقہ سلام کی مسجد بیت الاسلام میں امامت کے فرائض بھی سرانجام دیتے رہے۔دو سال قبل ربوہ سے یوکے شفٹ ہوئے تھے۔بہت شفیق، ہمدرد،نیک اور مخلص انسان تھے۔خلافت کے ساتھ گہر ی وابستگی تھی اور اولاد کو بھی اس کی تلقین کیا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں ایک بیٹا اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔

۲۔ مکرمہ امۃ الباسط ظفر صاحبہ اہلیہ مکرم مہر ظفر اللہ خان کملانہ صاحب (لیڈز۔یوکے)

۷؍ستمبر ۲۰۲۳ء کو ۸۶؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضر ت ڈاکٹر احمد دین صاحب رضی اللہ عنہ (آف یوگنڈا) کی بیٹی اور حضرت چودھری اللہ بخش صاحب رضی اللہ عنہ (سٹیم پریس قادیان)کی نواسی تھیں۔ مرحومہ شادی کے چند سال بعدہی بیوہ ہوگئی تھیں اور اکیلے ہی اپنے بچوں کی بہت اچھی پرورش کی۔ پاکستان میں قیام کے دوران مقامی سطح پر صدر لجنہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند،دیندار، ملنسار، مہمان نواز اور خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والی ایک بزرگ خاتون تھیں۔انگریزی زبان پر مہارت حاصل تھی اور جماعتی فنکشنز اور تبلیغی پروگراموں میں ہمیشہ مستعدی سے شامل ہوتیں۔ مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتیں۔ پردہ کی پابند تھیں اور اجلاسات میں بچیوں کو بھی پردہ کی تلقین کیا کرتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔

نماز جنازہ غا ئب

۱۔ مکرم مبشر احمد ججہ صاحب ابن مکرم چودھری شریف احمد ججہ صاحب (آخن۔جرمنی)

۷؍اگست ۲۰۲۳ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا مکرم چودھری احمد دین ججہ صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی خدمت میں ایک خط لکھ کر بیعت کی سعادت پائی۔مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، تہجدگزار، خلافت اور نظام جماعت کے ساتھ عقیدت اور احترام کا تعلق رکھنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ آپ نے فزیکل ایجوکیشن میں ڈپلومہ حاصل کیا۔ پھر مقامی ہائی سکول میں سپورٹس ٹیچر کے طور پر ملازمت کی۔ ۱۹۸۰ء میں جرمنی منتقل ہوگئے۔ تبلیغ کا بہت شوق تھا۔مقامی جماعت میں مختلف حیثیتوں سے خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے شامل ہیں۔

۲۔ مکرم صفی الرحمٰن صاحب ابن مکرم لطف الرحمٰن صاحب (یوکے)

یکم ستمبر۲۰۲۳ء کو ۶۷؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت ڈاکٹر خلیفہ رشید الدین صاحب رضی اللہ عنہ کے پڑنواسے اور حضرت منشی حبیب الرحمٰن صاحب رضی اللہ عنہ(آف کپورتھلہ) کے پڑپوتے تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، درویشانہ مزاج رکھنے والے، ایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ ضررورتمندوں کی خاموشی سے مدد کرتے تھے۔ خلافت سے والہانہ عشق تھا اور خلیفۂ وقت کے ہر ارشاد پر صدق دل سے عمل کرنے کی کوشش کرتے تھے۔ کوئٹہ میں سیکرٹری مال کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب پڑھنے کا بہت شوق تھا۔ ۵۶؍ کتب پڑھ چکے تھےاور ان کے نوٹس بھی بنائے ہوئے تھے۔مرحوم موصی تھے۔آپ کی شادی نہیں ہوئی تھی۔ پسماندگان میں چار بھائی اور ایک بہن شامل ہیں۔آپ مکرم ہبۃ الرحمان صاحب (انچارج خدام سیکشن مرکزیہ) اور مکرم محبوب الرحمٰن صاحب (جنرل سیکرٹری IAAAE) کے چھوٹے بھائی تھے۔

۳۔ مکرم محمد اکبر قمر صاحب ابن مکرم سوار خان صاحب(ہیز۔یوکے)

۲۶؍ جولائی ۲۰۲۳ء کو ۶۷؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کا تعلق کوٹلی آزاد کشمیر سے تھا۔ ساری عمر ایک فعال احمدی کے طور پر گزاری۔ کوٹلی میں قائد خدام الاحمدیہ رہے۔ اس دوران تین ماہ تک اسیر راہ مولیٰ ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہوا۔ یوکے آنے کے بعد بھی ہر وقت خدمت کے لیے تیار رہتے تھے۔خلافت کے ساتھ بہت اخلاص اور عقیدت کا تعلق تھا۔ بچوں کو بھی اس کی تلقین کیا کرتے تھے۔پسماندگان میں تین بیٹے اور چھ بیٹیاں اور کثیر تعداد میں پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔

۴۔مکرم ڈاکٹر مبشر احمد سلیم صاحب (برمنگھم۔یوکے)

۴؍ستمبر ۲۰۲۳ء کو ۷۴؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت مولوی محمد اسماعیل صاحب رضی اللہ عنہ کے پوتے اور مکرم مولانا محمد احمد جلیل صاحب مرحوم ( مفتی سلسلہ) کے بیٹے تھے۔مرحوم کو پاکستان ایئر فورس میں بطور ڈاکٹر کام کرنے کا موقع ملا۔ یوکے آنے کے بعد نائیجیریا اور سیرالیون میں وقف عارضی کی توفیق پائی۔برمنگھم جماعت کے فعال رکن تھے۔ مسجد دارالبرکات کی خرید اور تعمیر میں چندہ دینے اور فنڈز اکٹھا کرنے میں حصہ لیا۔ صوم وصلوۃ کے پابند، خلافت سے محبت کرنے والے ایک نیک، مخلص ا ور فدائی انسان تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button