یورپ (رپورٹس)

جرمنی میں نو واردان پر مشتمل ایک کلاس کے طلبہ کا مسجد عزیز ریڈشٹڈ اور جامعہ احمدیہ جرمنی کا وزٹ

مختلف ممالک سے جرمنی میں نئے آنے والوں کو جرمن زبان، تاریخ، سیاست اور معاشرے وغیرہ کے بارے میں پڑھانے کے لیے جامعہ احمدیہ کے قریب واقع ایک سکول میں جرمن حکومت کی طرف سے شام کو چار گھنٹے کے لیے ایک کلاس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اسی کلاس کے دوران جرمنی میں مختلف مذاہب کے درمیان ہم آہنگی اور یگانگت کے بارے میں پڑھتے ہوئے اسلام کے بارے میں کچھ سوالات کیے گئے۔ کلاس میں موجود جامعہ کے ایک استاد نے ان سوالات کے جواب دیے اور اسلام کا بنیادی تعارف کرایا۔ کلاس کے طلبہ کی طرف سے اسلام کے بارے میں مزید معلومات کے حصول میں دلچسپی دکھائی گئی اور مسجد اور جامعہ احمدیہ وزٹ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

اس پر انتظامیہ سے اجازت لے کر پروگرام فائنل کیاگیا چنانچہ ۱۱؍ستمبر بروز سوموار جرمن کلاس کے شاملین شام چھ بجے مسجد عزیز کے احاطے میں جمع ہونا شروع ہوگئے۔ مسجد کا تعارف اور وزٹ کروانے کے لیے دو خدام عزیزم اسامہ احمد اور عزیزم کبیر احمد سنوری طالب علم جامعہ احمدیہ کی ڈیوٹی لگائی گئی جنہوں نے بہت خوبصورت انداز میں اسلام کی تعلیمات پیش کیں۔ دورانِ وزٹ مہمانوں کو اسلام میں خدا کا تصور، عورت اور مرد کے حقوق و فرائض، نماز کا طریق اور حضرت مسیح موعودؑ کی آمد کے بارے میں بتایا گیا۔ اسی طرح اس بات کی بھی وضاحت کی گئی کہ دراصل حضرت مرزا غلام احمد قادیانیؑ ہی وہ نبی، موعود مسیح، اوتار اور کرشن ہیں جن کی آمد کے بار ے میں مختلف مذاہب میں پیشگوئیاں موجود ہیں۔ مسجد کی گیلری میں موجود حضرت مسیح موعودؑ اور خلفائے کرام کی آویزاں بڑی تصاویر دکھا کر سب کا تعارف کروایا گیا جسے مہمانوں نے بہت دلچسپی سے سنا اور کافی دیر تک حضرت اقدس مسیح موعودؑ اور خلفائے کرام کی تصاویر کو دیکھتے رہے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا تعارف کرواتے ہوئے مہمانوں کو یہ بتایا گیا کہ آپ جماعت احمدیہ کے موجودہ خلیفہ ہیں اور جرمنی کے جوبلی جلسہ کے لیے آج کل یہیں قیام فرما ہیں۔ اس پر تمام مہمانوں نے بہت خوشی کا اظہار کیا اور یوکرین سے آئی ہوئی ایک خاتون نے آئندہ سال جلسہ جرمنی میں شمولیت کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

اس کے بعد مہمانوں کو جامعہ احمدیہ کے سپورٹس ہال، کلاس رومز، اسمبلی ہال اور لائبریری کا وزٹ کروایاگیا۔ جامعہ کے وزٹ کے دوران جرمن زبان کے ٹیچر اور مہمان باربار اس بات کا اظہار کرتے رہے کہ اس جگہ پر اتنا بڑا ادارہ دیکھ کر ہمیں بہت خوشی ہو رہی ہے۔ آنے والے مہمانوں میں چند خواتین اور مرد احباب رشیئن زبان جانتے تھے۔ انہیں رشیئن ترجمہ قرآن دکھایا گیا جسے وہ مختلف جگہوں سے پڑھتے رہے۔جرمن ٹیچر نے فلاسفی کے بارے میں کوئی کتاب پڑھنے کی خواہش کا اظہار کیا جس پر انہیں حضرت مسیح موعودؑ کی کتاب اسلامی اصول کی فلاسفی پی ڈی ایف فارمیٹ میں مہیا کی گئی۔ اسی طرح انہیں جامعہ کے طریق تدریس، نصاب اور بعد از تدریس مربیان کی ڈیوٹیوں کے بارے میں بھی بتایا گیا۔

وزٹ کے اختتام پر ریفریشمنٹ کا بھی اہتمام کیا گیا تھاجس کے بعد تمام مہمانوں کو ایک پین، رائٹنگ پیڈ، کپ اور حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی کتاب World Crisis and the Pathway to Peace بطور تحفہ دی گئی۔ اس وزٹ میں کل دس احباب و خواتین نے شرکت کی جن کا تعلق بوسنیا، یوکرین، افغانستان اور جرمنی سے تھا۔اس وزٹ کا دورانیہ دو گھنٹے سے زیادہ تھا۔

(رپورٹ: انتصار احمد۔ استاد جامعہ احمدیہ جرمنی)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button