کلام امام الزمان علیہ الصلاۃ والسلام

پہلا گناہ جس سے ایک شخص ہمیشہ کے لیے ہلاک ہوا تکبّر ہی تھا

مَیں سچ سچ کہتا ہوں کہ قیامت کے دن شرک کے بعد تکبّر جیسی اَور کوئی بلا نہیں۔ یہ ایک ایسی بلا ہے جو دونوں جہان میں انسان کو رسوا کرتی ہے۔ خدا تعالیٰ کا رحم ہر یک مئوحد کا تدارک کرتا ہے مگر متکبّر کا نہیں۔ شیطان بھی موحد ہونے کادم مارتا تھا مگر چونکہ اس کے سر میں تکبّر تھا اور آدم کو جو خدا تعالیٰ کی نظر میں پیارا تھا۔ جب اس نے توہین کی نظر سے دیکھا اور اس کی نکتہ چینی کی اس لئے وہ مارا گیا اور طوق لعنت اس کی گردن میں ڈالا گیا۔ سو پہلا گناہ جس سے ایک شخص ہمیشہ کے لیے ہلاک ہوا تکبّر ہی تھا۔

(آئینہ کمالات اسلام، روحانی خزائن جلد ۵صفحہ۵۹۸)

اگر تمہارے کسی پہلو میں تکبّر ہے یا ریا ہے یا خود پسندی ہے یا کسل ہے تو تم ایسی چیز نہیں ہو کہ جوقبول کے لائق ہو ایسا نہ ہو کہ تم صرف چند باتوں کو لے کر اپنے تئیں دھوکہ دو کہ جو کچھ ہم نے کرنا تھا کر لیا ہے۔کیونکہ خدا چاہتا ہے کہ تمہاری ہستی پر پورا پورا انقلاب آوے اور وہ تم سے ایک موت مانگتا ہے جس کے بعد وہ تمہیں زندہ کرے گا۔

(کشتی نوح،روحانی خزائن جلد۱۹صفحہ۱۲)

تکبّر سے نہیں ملتا وُہ دِلدار

ملے جو خاک سے اُس کو ملے یار

کوئی اس پاک سے جو دِل لگاوے

کرے پاک آپ کو تب اُس کو پاوے

(تتمہ حقیقۃ الوحی ،صفحہ ۱۱۵۔مطبوعہ ۱۹۰۷ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button