کرکٹ ورلڈ کپ ۲۳ء

کرکٹ ورلڈ کپ ۲۰۲۳ء: سری لنکا کے خلاف جنوبی افریقہ کی تاریخی فتح

کرکٹ ورلڈ کپ 2023ء
میچ نمبر۴: اتوار 7 ؍ اکتوبر 2023ء
جنوبی افریقہ بمقابلہ سری لنکا
بمقام: دہلی

بھارت میں جاری ایک روزہ کرکٹ کے تیرھویں عالمی ٹورنامنٹ کے چوتھےمیچ میں جنوبی افریقہ نے ۱۹۹۶ء کی فاتح سری لنکن ٹیم کو ۱۰۲ رنز سے شکست سے دوچارکیا۔جنوبی افریقہ نے ۵ وکٹوں کے نقصان پر۱۴ چھکوں اور۴۵چوکوں کی مدد سے ۴۲۸ رنز کا ورلڈ کپ کی تاریخ کا سب سے بڑا مجموعہ کھڑا کیا جس میں Quinton de Kock, Rassie van der Dussen اور Aiden Markram کی شاندارسنچریاں شامل تھیں۔

۱۸۸۳ء میں قائم ہونے والے دہلی کے فیروزشاہ کوٹلہ سٹیڈیم ،جسے ۲۰۱۹ء سے Arun Jaitley Stadium کے نام سے جانا جاتا ہے، میں ۷ اکتوبربروز ہفتہ کی دوپہر سری لنکا اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں اپنے پہلے میچ میں مدِّ مقابل آئیں۔بیٹنگ کے لئے سازگار کنڈیشنز کے باوجود لنکن کپتان داسن شانکا (Dasun Shanaka)نے ٹاس جیت کا باؤلنگ کا فیصلہ کیا تواننگز کے دوسرے ہی اوور میں جنوبی افریقہ کے کپتان Temba Bavuma اپنی وکٹ گنوا بیٹھے جنہیں بائیں ہاتھ کے تیز باؤلر Dilshan Madushanka نے LBW کیا۔پہلی وکٹ گرنے کے بعد وکٹ کیپر بلے باز Quinton de Kock اور Rassie van der Dussen کے مابین ۲۰۴ رنز کی ریکارڈ شراکت قائم ہوئی ۔ de Kock نے ۶۱ گیندوں پر ۵۰ رنز بنانے کے بعدبرق رفتاری سے ۸۳ گیندوں پر ورلڈ کپ میں اپنی پہلی اورون ڈے انٹرنیشنل کیرئیر کی اٹھارویں سینچری مکمل کی جس میں ۳ چھکے اور ۱۲ چوکے شامل تھے۔دوسری جانب van der Dussen نے ۲ چھکوں اور ۱۳ چوکوں کی مدد سے ۱۱۰ گیندوں پر ۱۰۸ کی بہترین باری کھیلی۔۳۸ویں اوور کی پہلی بال پر جب ڈوسن آؤٹ ہوئے تو جنوبی افریقہ کا مجموعی سکور ۲۶۴ تھا۔ اس کے بعد باقی ماندہ ۱۳ اوورز میں ۱۶۴ رنز بنے اور جنوبی افریقہ نے سری لنکا کو جیت کے لئے پہاڑ جیسا ہدف دیا۔جس میں دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے Aiden Markram کی ۴۹ گیندوں پر ورلڈ کپ کی تیز ترین سینچری بھی شامل تھی ۔ ورلڈ کپ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ایک اننگز میں تین بلے بازوں نے سینچریاں سکور کیں۔جبکہ ون ڈے انٹرنیشنل میں قبل ازیں ۲۰۱۵ء میں دو مرتبہ جنوبی افریقہ اور ۲۰۲۲ء میں انگلینڈ کے تین تین بلے باز ایک ہی اننگز میں ۱۰۰ کا سنگ میل پارکر چکے ہیں۔

سری لنکا کی ناتجربہ کار باؤلنگ جنوبی افریقہ کی دھواں دار بیٹنگ کے سامنے بے بس نظر آئی اور کوئی بھی باؤلر مخالف ٹیم کے لئے مشکل پیدا نہ کرسکا۔ Matheesha Pathiranaکے ۱۰ اوورز میں ۹۵ رنز بنے جوکہ world cupsمیں کسی بھی سری لنکن باؤلر کا مہنگا ترین باؤلنگ spell ہے۔

۴۲۸رنز کے تعاقب میں سری لنکا کے اوپنرPathum Nissanka بغیرکوئی رَن بنائے آؤٹ جس کے بعد کوشال مینڈس(Kusal Mendis) نے جارہانہ بیٹنگ کرتے ہوئے ۸چھکوں اور۴چوکوں کے ساتھ ۴۲ گیندوں پر ۷۶ رنز کی بہترین باری کھیلی۔ ان کے علاوہ Charith Asalankaاور Dasun Shanaka نے بھی نصف سینچریاں سکور کیں ۔تاہم سری لنکن ٹیم فتح سے ۱۰۲رنز کی دُوری پر44.5اوورز میں ۳۲۶ کے سکور پرall out ہو گئی۔ جنوبی افریقہ کی طرف سے Gerald Coetzee نے ۶۸ رنز کے عوض تین جبکہ Marco Jansen، Kagiso Rabadaاور Keshav Maharaj نے ۲۔۲ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، Lungi Ngidi کے حصہ میں ایک وکٹ آئی۔

آج کے میچ میں بننے والے اہم ریکارڈز

• ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے بڑا ٹیم سکور۴۲۸ جنوبی افریقہ نے اس میچ میں بنایا۔اسی طرح سری لنکا کے خلاف کسی بھی ٹیم کا ون ڈے کرکٹ میں یہ سب سے بڑا سکور ہے ۔

• ورلڈکپ کی تاریخ کی تیز ترین سینچری ایڈن مارکرم نے ۴۹ گیندوں پر بنائی۔۲۰۱۱ء میں آئرلینڈ کے Kevin O’Brien نے انگلینڈ کے خلاف ۵۰ گیندوں پر سینچر ی سکور کی تھی۔

• ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ہی اننگز میں تین کھلاڑیوں نے سینچریاں سکور کیں۔

• جنوبی افریقہ نے ایک روزہ میچز میں آٹھویں مرتبہ اور ورلڈ کپ میں تیسری بار ۴۰۰ سے زائد رنز بنائے۔

• اس میچ میں مجموعی طور پر 754رنز بنے جوکہ ورلڈ کپ کے کسی بھی میچ میں سب سے زیادہ سکور ہیں۔اس سے قبل ۲۰۱۹ء کے ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش اور آسٹریلیا کے میچ میں 714رنز بنے تھے۔

• اس مقابلہ میں جنوبی افریقہ نے ۱۴ چھکے اور ۴۵ چوکے جبکہ سری لنکا نے ۱۷چھکے اور۲۹ چوکے لگائے۔مجموعی طورپر۱۰۵ چوکے چھکے لگے جوکہ ورلڈ کپ میں ریکارڈ ہے۔

مختصر سکورز: جنوبی افریقہ428/5 (50اوورز)۔ڈی کوک 100، ڈوسن 108، مارکرم106۔مادوشانکا2/86، ویلالاگے1/81، راجیتھا1/90، پاتھیرانا1/95۔۔سری لنکا 326/10(44.5اوورز)۔اسالانکا 79،کوشال مینڈس76، داسن شانکا68۔جیرالڈکوٹزے3/68، راباڈا2/50 ، مہاراج 2/62

کل کا میچ، آسٹریلیا بمقابلہ بھارت

اتوار، 8اکتوبر کو ورلڈ کپ کا ایک بڑا مقابلہ میزبان بھارت اورپانچ مرتبہ کی عالمی چیمپئن آسٹریلیا کے مابین تامل ناڈو کے شہر چنیئی (Chennai)میں کھیلا جائے گا۔اس میدان پرتاریخی اعتبار سے spin bowlers زیادہ کامیاب ثابت ہوتے ہیں ۔ اسی وجہ سے توقع ہے کہ انڈین ٹیم تین سپنرز کے ساتھ میدان میں اترے گی ۔ماہرین کے مطابق اس میچ میں بھارت کا پلڑا بھاری تو ضرور ہوگا لیکن ہمیشہ کی طرح اس بار بھی آسٹریلوی ٹیم آسان حریف ثابت نہیں ہوگی اور شائقین کرکٹ کو ایک کانٹے دارمقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔ کل کے میچ میں بھارت کے اوپنر، عالمی رینکنگ میں نمبردو پر موجود نوجوان کھلاڑی ، Shubman Gill ڈینگی بخار میں مبتلا ہونے کی وجہ سے شرکت نہیں کر سکیں گے۔

آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ میں بھارت اور آسٹریلیا 12 بار آمنے سامنے ہو چکے ہیں ۔ آسٹریلیا نے آٹھ جبکہ بھارت نے چارمرتبہ کامیابی حاصل کی ہے۔

(رپورٹ: ۔ن م طاہر)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button