کلام حضرت مسیح موعود ؑ

منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام

(جلسہ سالانہ جرمنی کے تیسرے اجلاس میں پڑھی جانے والی دوسری نظم)

نُور فرقاں ہے جو سب نوروں سے اَجلیٰ نکلا

پاک وہ جس سے یہ انوار کا دریا نکلا

حق کی توحید کا مرجھا ہی چلا تھا پودا

ناگہاں غیب سے یہ چشمۂ اصفیٰ نکلا

یا الٰہی! تیرا فرقاں ہے کہ اک عالَم ہے

جو ضروری تھا وہ سب اِس میں مہیا نکلا

سب جہاں چھان چکے ساری دکانیں دیکھیں

مئے عرفاں کا یہی ایک ہی شیشہ نکلا

کِس سے اُس نور کی ممکن ہو جہاں میں تشبیہ

وہ تو ہر بات میں ہر وصف میں یکتا نکلا

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button