متفرق

دانتوں کی صفائی

(ڈاکٹر طارق احمد مرزا۔ آسٹریلیا)

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:’’بعض لوگوں کے منہ سے بو آتی ہے۔ ان کو بھی اس بات کا خیال رکھنا چاہئے، لوگوں کی تکلیف کا احساس ہونا چاہئے۔ حضرت حذیفہؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو بیدار ہوتے تھے تو مسواک سے اپنا منہ صاف کیا کرتے تھے۔ آج کل ڈاکٹر اپنی تحقیق کے مطابق یہ کہتے ہیں کہ صبح شام ضرور برش کرنا چاہئے۔ رات کو سونے سے پہلے اور صبح اٹھ کر۔ ورنہ بیماریاں پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ بلکہ ایک تحقیق یہ بھی کہتی ہے کہ آدمی جب صبح اٹھتا ہے تو اس کے دانتوں پر چھ سو مختلف سپیشیز(species) کے لاتعداد بیکٹیریا ہوتے ہیں۔ سپیشیز(species)ہی چھ سو ہوتی ہیں جو دانتوں پہ لگی ہوتی ہیں اور تعداد کتنی ہے، یہ پتہ نہیں۔ لیکن دیکھیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پندرہ سو سال پہلے ہمیں بتا دیا کہ سو کر اٹھو تو پہلے دانت صاف کرو‘‘۔(خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۳؍ اپریل ۲۰۰۴ء)

راقم عرض کرتا ہے کہ اگر باقاعدہ برش کرنے کے باوجود منہ سے تکلیف دہ بُو آنا بند نہ ہو تو دانتوں کے ڈاکٹرسے مفصل معائنہ اور صفائی وغیرہ کروا کر علاج کروایا جاسکتا ہے۔اگر دانت اور مسوڑھے تندرست ہوں تو پھر منہ کی بو کی تشخیص اور علاج کے لیے اپنے ڈاکٹر سے ضروررجوع کرنا چاہیے کیونکہ بسا اوقات منہ کی بو ناک ،گلے،معدے،سینے کی بیماریوں ،یا پھرمثلاً جگرکے فیل ہونے ، اور اسی طرح حد سےبڑھی ہوئی شوگر(ذیابیطس) کی وجہ سے بھی پیدا ہوتی ہے۔

بہر صورت ہمیں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی یہ ہدایت ہمہ وقت ملحوظ خاطررکھنی چاہیے ، کیونکہ دیکھا جائے تو دوسروں کی اس قسم کی تکلیف،جو ہمارے منہ کی بوکے سبب پیدا ہو رہی ہو،کا احساس اورپھر تدارک کرنے میں ہماری اپنی ہی صحت اوربھلائی کا رازپوشیدہ ہے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button