از مرکزدورہ جرمنی اگست؍ ستمبر ۲۰۲۳ءیورپ (رپورٹس)

حضرت امیرالمومنین ایّدہ اللہ تعالیٰ کی کامیاب و کامران دورۂ جرمنی کی تکمیل پر اسلام آباد میں بابرکت مراجعت

سترہ روزہ کامیاب دورۂ جرمنی کے بعد حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ کا بخیروعافیت اسلام آباد(ٹلفورڈ) میں ورودِ مسعود

امام جماعت احمدیہ عالمگیر کی جلسہ سالانہ جرمنی میں بابرکت شمولیت، مختلف مواقع پر گیارہ بصیرت افروز خطابات، پانچ نوتعمیر شدہ مساجد کا افتتاح، کئی ہزار ممبرانِ جماعت سے ذاتی ملاقات، ۱۸ نکاحوں کا اعلان و دیگر مصروفیات

(اسلام آباد، ٹلفورڈ، ۱۲؍ستمبر ۲۰۲۳ء، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) امیرالمومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز جرمنی کے انتہائی کامیاب اور بابرکت دورے کے بعد آج شام نو بجکر بیس منٹ پر اسلام آباد (ٹلفورڈ) رونق افروز ہو گئے۔ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز ۲۷؍اگست کی صبح اس دورے کے لیے روانہ ہوئے تھے۔

اسلام آباد ٹلفورڈ کی فضا میں آج ایک منفرد خوشی اورسکون شامل تھا۔ ہر شخص کے چہرے پر مسرّت کے آثار واضح دکھائی دیتے تھے۔ کئی روز سے جاری گرمی کی لہر کے بعد آج موسم خوشگوار تھا اور ہلکی ہلکی بوندا باندی ہو رہی تھی کیوں نہ ہوتی، آج ہمارے پیارے امام کامیاب و کامران دورۂ جرمنی کی تکمیل کے بعد واپس تشریف لا رہے تھے، اسلام آباد کی رونقیں پھر سے لَوٹ رہی تھیں۔ اسلام آباد کے اُس حصّے کو جہاں حضورپُرنور کا نزول ہونا تھا بالخصوص اور دیگر حصوں کو بالعموم یوکے کے جھنڈوں اور جھنڈیوں سے سجایا گیا۔ شام آٹھ بجے سے ہی لوگ حضورِ انور کے استقبال کے لیے اسلام آباد پہنچنا شروع ہو گئے تھے۔ ناصرات کا ایک گروپ اپنے محبوب آقا کو خوش آمدید کہنے کے لیے ترانے پڑھ رہا تھا۔

حضورِ انورکا قافلہ آج صبح جرمنی سے روانہ ہو کر بیلجیم کے راستے شام کو بذریعہ چینل ٹنل فوکسٹون (Folkestone) پہنچا جہاں جماعتِ احمدیہ برطانیہ کی نمائندگی میں ایک وفد قافلے کا منتظر تھا۔ یہاں سے اسلام آباد تک یہ وفد حضور پُر نور کے قافلے کی معیت میں رہا۔ امیرالمومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے قافلے کا نو بج کر بیس منٹ پراسلام آباد میں ورودِ مسعود ہو گیا۔ احبابِ جماعت نے وقت کی رعایت کے پیشِ نظر پُر وقار نعروں سے حضورِ انور کا استقبال کیا۔ ناصرات الاحمدیہ کا گروپ ؎ لاالہ الا اللہ اور جی آیاں نوں جبکہ اطفال ؎مسرور تجھ پہ سایہٴ رحمت خدا کرے ترنم کے ساتھ پڑھ رہے تھے۔ محترم رفیق حیات صاحب امیرجماعت احمدیہ برطانیہ نے آگے بڑھ کر حضورِ انور کا استقبال کیا۔

حضورِ انور نے ساڑھے نو کے کچھ بعد مسجد مبارک میں تشریف لا کر نمازِ مغرب و عشاء پڑھائیں اور پھر اندرونِ خانہ تشریف لے گئے۔

حضور انور کی مسجد بیت السبوح، فرینکفرٹ جرمنی سے روانگی


مکرم عرفان احمد خان صاحب، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل تحریر کرتے ہیں کہ آج صبح ساڑھے پانچ بجے خواجہ حافظ احتشام صاحب مربی سلسلہ نے فجر کی اذان دی اور پانچ بجکر پچاس منٹ پر حضور انور ایدہ اللہ نے نماز فجر پڑھائی۔ حضور انور کے واپس تشریف لے جانے کے بعد نوید الحق شمس صاحب مربی سلسلہ نے تفسیر کبیر میں سے اردو اور جرمن زبان میں درس دیا۔

آج حضور نے سفر پر روانہ ہونا تھا اس لیے آج کی صبح معمول کی پر سکون صبح سے مختلف تھی۔ بیت السبوح میں ایک طرف قافلہ کی گاڑیاں اپنے سفر کی تیاری میں مصروف ہو گئیں۔ بہت سارے انصار صبح کی سیر سے فارغ ہو کر گھروں کو لوٹنے کی بجائے بیت السبوح کو پلٹ آئے۔ ناشتہ کی میز پر احباب کی خوش گپیاں حضور انور کے دورہ جرمنی سے وابستہ انمول یادوں کی جگالی میں مصروف ہوگئیں۔ وہ جن کو پہلی بار حضور انور کو قریب سے دیکھنے کا موقع میسر آیا وہ اپنی خوش قسمتی پر نازاں شدت جذبات سے ان قیمتی لمحات کی کہانی دوسروں کو سنا کر خوش ہو رہے تھے۔ عشق و وفا کے ان قصوں کے دوران سورج کی کرنوں نے سر اٹھانا شروع کیا تو الوداع پر ڈیوٹی دینے والے کارکنان کی ٹیمیں میدان عمل میں نظر آنا شروع ہوگئیں۔ ضیافت والوں نے ایک موبائل لنگر خانہ تیار کروایا ہے جو ہنگامی صورت حال میں موقع پر پہنچ کر ضرورت مندوں کو کھانا مہیا کرے گا۔ اس لنگر خانہ کو ایک بڑے ٹرک میں تیار کیا گیا ہے۔ اس ٹرک کو پارکنگ میں لاکر کھڑا کیا گیا تا حضور انور سے افتتاح کی درخواست کی جائے۔ اس دوران حضور انور کو الوداع کہنے کے لیے آنے والوں کی آمد شروع ہو چکی تھی۔ دیکھتے دیکھتے ہی بیت السبوح اور اس کے گرد وجوار خلافت کے پروانوں سے بھر گئے۔ قافلہ کی گاڑیوں میں سامان رکھا جا رہا تھا اور احمدی بچیاں اپنے پیارے امام کی جدائی میں دعائیہ نغمے گنگنا رہی تھیں۔ ایوان خدمت کے ایک سرے پر افریقن بھائی انی معک یا مسرور کے نعروں سے فضا کو معطر کر رہے تھے اور دوسرے سرے پر افریقن بہنیں۔

مقامی احمدی خواتین کے ساتھ اپنے پیارے امام کو الوداعی سلام کرنے کے لیے حاضر تھیں۔ وقفہ وقفہ سے بیت السبوح کے کسی نہ کسی حصہ سے بلند ہوئے نعرہٴ تکبیر انتظار کی گھڑیوں کو سہل بنا رہے تھے۔ ہر ایک کی نظریں اس دروازے پر جمی ہوئی تھیں جو حضور انور عام طور پر آمد اور روانگی کے وقت استعمال کرتے ہیں۔ لیکن ٹھیک ساڑھے دس بجے حضور انور اپنی قیام گاہ سے نیچے تشریف لائے اور بیت السبوح بلڈنگ کے استقبالیہ کمرہ والے صدر دروازہ سے نمودار ہوئے۔ جونہی دید کے منتظر لوگوں نے حضور پر نور کا نورانی چہرہ دیکھا تو سینکڑوں ہاتھ فضا میں بلند ہوئے۔ حضور انور نے پارکنگ میں آکر موبائل لنگر خانہ کی تفصیل معلوم کی اور مختصر دعا کروائی۔ یہاں سے حضور انور جس راستہ پر چل کر قافلہ کی گاڑیوں کی طرف گئے اس کے دائیں طرف احباب قطار اندر قطار کھڑے تھے اور بائیں طرف قافلہ کی گاڑیاں ترتیب سے کھڑی کی گئی تھیں۔

حضور انور ان خواتین کی جانب بھی تشریف لے گئے جو صبح سے دید کی منتظر تھیں۔ دعا سے قبل حضور انور نے ایک دو احباب سے مختصر گفتگو فرمائی۔ایک دوست سے ان کے سفر کے بارے میں مخاطب ہوئے۔ پونے گیارہ بجے حضور انور نے پر سوز اجتماعی دعا کروائی اور اپنے سینکڑوں فدائیان کی آنکھوں کو پر نم اور دلوں کو اداس چھوڑ کر بیت السبوح سے روانہ ہوگئے۔

بیلجیم میں کچھ دیر قیام

مکرم طاہر گل صاحب، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور جرمنی سے روانہ ہو کر برسلز بیلجیم کے مشن ہاؤس میں قریباً ساڑھے تین بجے کے قریب رونق افروز ہوئے جہاں ایک ہزار کے قریب احمدی احباب اپنے امام کے منتظر تھے۔

یہاں پر موجود احبابِ جماعت اور کارکنان نے انتہائی پرجوش اور والہانہ انداز میں حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ کا شاندار استقبال کیا۔ اپنے پیارے  آقا کے استقبال کے لیے مشن ہاؤس کو انتہائی خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔ نمازوں کے لیے مارکی لگائی گئی تھی۔ طعام کے لیے الگ سے انتظام تھا۔ پارکنگ کے لیے بھی مخصوص جگہ تھی جبکہ اکثریت نے باہر روڈ کر اطراف پر پارکنگ کی تھی۔

مردانہ حصے میں ڈھلوانی گھاس پر کھڑے چند احباب خلافت کے ساتھ وابستگی کا والہانہ اظہار کرتے ہوئے مترنم آواز میں ترانہ پڑھ رہے تھے۔ وہ بلند آواز سے ’’انّی معک یا مسرور‘‘ پڑھ رہے تھے۔ جبکہ لجنہ اماء اللہ کی ممبران بھی اپنے پیارے آقا کے لیے وقتاً فوقتاً ترانے پڑھ رہی تھیں۔

حضورِ انور نے نمازِ ظہر و عصر پڑھائیں۔ کچھ دیر قیام کرنے کے بعد قافلہ پانچ بجے کے قریب یوکے کے لیے روانہ ہو گیا۔

ادارہ الفضل انٹرنیشنل حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز، احبابِ جماعت احمدیہ جرمنی اور جماعت احمدیہ عالمگیر کو کو اس کامیاب دورہٴ جرمنی پر عاجزانہ مبارک باد پیش کرتا ہے۔

اللّٰھمّ ایّد امامَنا بروح القدس وکُن معَہُ حیَثُ مَا کَانَ وَانْصُرْہُ نَصْرا عزِیزا

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button