دورہ جرمنی اگست؍ ستمبر ۲۰۲۳ءیورپ (رپورٹس)

حضور انور کا دورۂ جرمنی اگست، ستمبر ۲۰۲۳ء (تیرھواں روز، ۸؍ ستمبر ۲۰۲۳ء بروز جمعۃ المبارک)

(عرفان احمد خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل جرمنی)

آج ساڑھے پانچ بجے صبح فجر کی اذان رانا شیراز احمد صاحب مربی سلسلہ نے دی- پانچ بجکر پچاس منٹ پر حضور انور نے نماز فجر پڑھائی جس میں کثیر تعداد میں احباب شامل ہوئے۔

آج جمعۃ المبارک کا دن تھا اور جمعہ کے دن فجر کے بعد درس نہیں ہوتا۔ البتہ جمعہ کی تیاری کا آغاز علی الصبح شروع ہوگیا تھا۔ جمعہ کا انتظام لوکل امیر فرینکفرٹ خواجہ مبشر احمد صاحب کے ذمہ تھا۔ چنانچہ مسجد و دیگر ہالز وغیرہ میں بچھے قالین کی مشین کے ذریعہ صفائی کی گئی۔ جہاں تک نماز پڑھنے کی گنجائش تھی بیت السبوح کے ایریاز میں نیلا کارپٹ بچھایا گیا۔ گیارہ بجے سے لوگوں کی آمد شروع ہو گئی تھی جن کو پہلے بڑے سپورٹس ہال میں بٹھایا جاتا رہا اور انتظامیہ کی طرف سے مسجد کے دروازے کھلنے پر احباب کو مسجد میں جانے کی اجازت دی گئی۔ بارہ بجکر پینتالیس منٹ پر مسجد کا ہال نمازیوں سے بھر گیا تو سپورٹس ہال میں نمازیوں کو بٹھایا جانے لگا۔ ڈیڑھ بجے جمعہ کی پہلی اذان فیصل محمود متعلم جامعہ احمدیہ نے دی۔

حضرت امیر المومینن ایدہ اللہ تعالیٰ مقامی وقت کے مطابق دو بجے اور برطانیہ وقت کے مطابق ایک بجے خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ و عصر کے لیے تشریف لائے۔ جس کی رپورٹ قارئین الفضل انٹرنیشنل ملاحظہ کر چکے ہیں۔

حضور نے خطبہ جمعہ مسجد میں دیا البتہ نماز کی امامت کے لیے آپ بیت السبوح کے سب سے اگلے حصہ داعی الی اللہ روم میں تشریف لے گئے تا کہ بیت السبوح کے ہر حصہ میں موجود احباب و خواتین اپنے امام کی اقتدا میں نماز ادا کر سکیں۔

نمازوں کی ادائیگی کے بعد حضور انور قیام گاہ میں جانے سے قبل مردانہ سپورٹس ہال اور زنانہ سپورٹس ہال میں حاضری کا جائزہ لینے کے لیے تشریف لے گئے۔ منتظمین سے گفتگو فرمائی اور پھر اپنی قیام گاہ پر تشریف لے گئے۔ ہر چند کے روزانہ مغرب و عشاء میں نمازیوں کی تعداد ہزاروں میں ہوتی ہے۔ جمعہ کے لئے صرف مخصوص جماعتوں کو بیت السبوح آنے کی اجازت دی گئی تھی۔ لوکل امارت فرینکفرٹ کے مطابق ساڑھے تین ہزار احباب و خواتین جمعہ میں شامل ہوئے۔ ان میں جلسہ پر بیرونی ممالک سے آنے والے وہ مہمان بھی شامل تھے جو جمعہ کی خاطر رک گئے تھے۔ ان میں سے ایک مہمان بینن کے Bissiriou Mohamed Loukouman Adio صاحب بھی ہیں جنہوں نے بتایا کہ حضور انور کے پیچھے نماز ادا کرنے سے خصوصی برکت کا احساس ہوتا ہے۔ حضور انور کی موجودگی ماحول کو اور زیادہ روحانی کر دیتی ہے۔ مجھے تو روحانی روشنی قریب سے دیکھنے کو ملتی ہے۔ گو مسٹر آڈیو کا آبائی وطن بینن ہے لیکن آپ اپنی والدہ کے ساتھ بہت بچپن میں آئیوری کوسٹ آ گئے تھے جہاں مسٹر آڈیو نے ۲۲ سال کی عمر میں ۱۹۹۸ء میں بیعت کی توفیق پائی۔ اس سال جولائی میں برطانیہ کے جلسہ میں شامل تھے۔ اب جرمنی کے جلسہ میں شامل ہونے کی سعادت ملی۔ جلسہ کے بارے میں ان کی رائے کسی اور شمارہ میں پیش کی جائے گی۔

آج شام کو حضور انور چھ بجے شام اپنے دفتر میں تشریف لائے تو جرمنی اور بیرون از جرمنی کے احباب و خواتین نے انفرادی، فیملی اور گروپ کی صورت میں حضور انور سے ملاقات کی سعادت پائی۔ آج ۱۴۹؍افراد نے ملاقات کا شرف حاصل کیا۔ بیرون از جرمنی کے ممالک میں بینن، São Tomé، گھانا، مالی، آسٹریلیا، قزاقستان، تاجکستان، ابو ظبہی، پاکستان، تنزانیہ، گیمبیا، سیرالیون، ملائیشیا اور ایران شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جرمنی کے ۱۸ شہروں سے احباب ملاقات کے لیے آئے۔

ملاقاتیں ساڑھے آٹھ بجے تک جاری رہیں۔ حضور انور نے کچھ وقت دفتر میں گزارا۔ اس دوران ظافر احمد صاحب نے مغرب کی اذان دی جس پر حضور انور مسجد میں تشریف لے آئے اور نو بجکر پانچ منٹ پر نماز مغرب و عشاء جمع کر کے پڑھائیں اور پھر قیام گاہ میں تشریف لے گئے۔

جس دن سے حضور انور کی آمد ہوئی ہے لنگر خانہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام وسیع پیمانے پر جاری ہے۔ ملک ابرار الحق صاحب سیکرٹری ضیافت کے مطابق آج جمعہ کے بعد ۱۲۰۰ افراد نے اور شام کو ۲۵۰۰ آفراد نے کھانا کھایا۔ الحمد اللہ

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button