حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…سویڈن کی پولیس نے اتوار کے روز قرآن نذرآتش کرنے کے دوران پرتشدد ہنگاموں کے بعد متعدد افراد کو گرفتار کر لیا۔ عراقی پناہ گزین سلوان مومیکا کی جانب سے قرآن کی بے حرمتی کی وجہ سے مسلم دنیا میں غم وغصہ پایا جاتا ہے۔سویڈش پولیس نے اتوار کے روز دس سے زائد افراد کو اس وقت گرفتار کرلیا جب سویڈن کے جنوبی شہر مالمو کے ایک چوک پر ایک مظاہرہ ہوا اور قرآن کے ایک نسخے کو آگ لگادی گئی، جس کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔پولیس کا کہنا ہے کہ جب مظاہرے کے منتظم نے قرآن کا نسخہ جلایا تو وہاں موجود کچھ لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ بعض افراد شدید غصے میں تھے اور اس کے بعد ’’پرتشدد ہنگامہ‘‘شروع ہوگیا۔

٭…نائیجر میں نئی فوجی حکومت ملک سے فرانس کے فوجی دستوں کو نکالنے کےلیے احتجاجی مظاہروں کی حمایت کر رہی ہے۔نائیجر میں فرانس کے ۱۵۰۰ فوجی موجود ہیں جو القاعدہ اور داعش سے منسلک جنگجو گروپس کے خلاف انسداد دہشتگردی آپریشنز کےلیے راہنمائی کرتے ہیں۔۲۶ جولائی کو فوج نے حکومت کا تختہ الٹ کر صدر محمد بازوم کو معزول کیا اور اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا۔ فوج نے غیر ملکی فورسز کے ساتھ تعاون معاہدوں کو معطل کردیا ہے۔ اس سے قبل ۳؍ اگست کو نائیجر کی فوجی حکومت نے فرانس کے ساتھ معاہدوں کو معطل کردیا تھا۔فرانس کی متعلقہ فوجی جنتا کا کہنا ہے کہ بدترین بغاوت کو روکنے کےلیے ناکافی اقدامات کیے گئے۔واضح رہے کہ فرانس نائیجر کو امداد دینے والے بڑے ممالک میں سے ہے، فوجی حکومت آنے کے بعد سے فرانس نے ۱۳ کروڑ ۱۰ لاکھ ڈالر کی اقتصادی معاونت معطل کردی ہے۔

٭…چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر شی جن پنگ بھارت میںہونے والے جی ۲۰ سربراہی اجلاس میں نہیں جائیں گے۔ ترجمان نے کہا کہ پریمیئر لی کیانگ بھارت میں جی ۲۰ سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اُمید ہے کہ سربراہی اجلاس اتفاق رائے کو مستحکم اور ترقی کو فروغ دے گا۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے بھارت میں ہونے والے ۲۰ اجلاس میں چینی صدر کی شرکت نہ کرنے کے امکان پر ردعمل میں کہا تھا کہ جی ۲۰ میں چینی صدر کے شرکت نہ کرنے کے امکان کی رپورٹ پر مایوس ہوا ہوں۔ لیکن میں ان سے ملنے جا رہا ہوں۔یاد رہے کہ بھارت میں جی ۲۰ سربراہی اجلاس ۹ اور ۱۰ستمبر کو نئی دلی میں ہو گا جس میں روسی صدر پیوٹن بھی شرکت نہیں کر رہے ہیں۔

٭…فرانس سے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے برطانیہ پہنچنے والے ۸۷۲ تارکین وطن نے رواں سال کا نیا یومیہ ریکارڈ بنا لیا۔ ہفتہ کو شمالی فرانس سے ۱۵ کشتیوں میں سوار ہوکر ۸۷۲ تارکین وطن برطانیہ پہنچے۔یاد رہے کہ ۱۰؍اگست کو ایک دن میں ۷۵۶ تارکین وطن برطانیہ پہنچے تھے، رواں برس کشتیوں پر برطانیہ پہنچنے والوں کی تعداد ۲۱ ہزار سے بڑھ گئی ہے جو گذشتہ برس کی نسبت کم ہے۔برطانوی حکام کے مطابق تارکین وطن کی برطانیہ آمد حکومت کے لیے ’سیاسی سردرد‘ ہے، برطانیہ میں ۱ لاکھ ۷۵ ہزار سے زائد افراد سیاسی پناہ کے ابتدائی فیصلوں کے منتظر ہیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ دہائی کے دوران چھوٹی کشتیوں کے ذریعے سمندر پار کرتے ہوئے بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

٭…یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے وزیر دفاع اولیسکی ریزنیکوف کو عہدے سے ہٹا دیا۔صدر کا کہنا ہے کہ وزارت دفاع میں اب نئےطریقوں سے کام کرنے کا وقت ہے۔ روستم اومیروف کو یوکرین کا نیا وزیر دفاع نامزد کیا گیا ہے۔ اولیسکی ریزنیکوف کو برطانیہ میں یوکرینی سفیر مقرر کرنے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔واضح رہے کہ اولیسکی ریزنیکوف کو نومبر ۲۰۲۱ء میں وزیر دفاع نامزد کیا گیا تھا، اُنہوں نے روس کے خلاف جنگ میں مدد کے لیے یوکرین کو اربوں ڈالر کی مغربی فوجی امداد حاصل کرنے میں مدد کی ہے لیکن پھر اپنی وزارت پر لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات کی زد میں آ گئے۔

٭…ایران میں دو خواتین صحافیوںنگین بغیری اور ایلناز محمدی کو ایک ماہ کےلیے جیل بھیج دیا گیا۔ دونوں خواتین صحافیوں پر سازش اور منصوبہ سازی کا الزام ہے۔ ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ انہیں۳ سال قید کی جزوی معطل سزا سنائی گئی ہے۔دونوں صحافی خواتین کو سزا کا کچھ حصہ جیل میں گزارنا ہوگا، دونوں صحافیوں کی بقیہ سزا ۵ سال کی مدت کےلیے معطل کی گئی ہے۔دونوں صحافیوں کو ۵ سال کے دوران پیشہ ورانہ اخلاقی تربیت حاصل کرنی ہوگی۔ پانچ سال کے دوران دونوں صحافی خواتین کو ملک چھوڑنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button