متفرق مضامین

دانتوں کی صفائی۔ ایک اہم ضرورت

(’ت۔ ا۔ مبشر‘)

اس وقت بدقسمتی سے پاکستان کا تقریباً ہر تیسرا شخص دانتوں کی مختلف بیماریوں کا شکار ہے۔ ملک کے طول و عرض میں دانتوں سے متعلقہ اداروں کا فقدان اور انفرادی سطح پر دانتوں کی صحت سے لاپرواہی سے دانتوں میں کھوکھلی جگہ میں (Cavity) حساسیت، دانتوں کا وقت سے پہلے گرنا اور معدے کے مختلف امراض لاحق ہو رہے ہیں جن کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

جو چیز ہمیشہ سے صحت کی ضامن رہی ہے وہ دانتوں کی صفائی اور ان کی صحت کا خیال ہے۔ زمانہ قدیم میں بھی منہ کی صفائی، دانتوں کی مضبوطی اور صحت سے متعلق مختلف رجحانات عام رہے ہیں۔ چونکہ خوراک منہ کے ذریعے معدے اور جسم کے سارے حصوں تک پہنچتی ہے اسی لیے اسے بیماریوں کے خلاف ’’پہلے دفاع‘‘(First defence) کا نام دیا جاتا ہے۔آج کے مشینی دور میں لوگ شبانہ روز مصروفیات کے باعث دانتوں کی صحت کو وہ اہمیت نہیں دیتے جو دراصل ان کی خرابئ صحت کا باعث بنتی ہے… یوں چھوٹی چھوٹی بیماریاں جنہیں موسمی بیماریوں کا نام دے دیا جاتا ہےمنہ کی بروقت صفائی نہ کرنے کا ہی نتیجہ ہوتی ہیں۔

دانتوں کی صفائی ایک روز مرہ عمل ہے۔ پڑھے لکھے لوگ دانتوں کی اہمیت سے قدرے زیادہ واقف ہوتے ہیں جبکہ کم پڑھے لکھے لوگ شاید دانتوں کو یاد ہی اس وقت کرتے ہیں جب ان کو کسی تکلیف کاسامنا ہو۔ دانتوں کے ڈاکٹر لوگوں کے اذہان میں ایک ایسے جادوگر کی سی شکل رکھتے ہیں جو سالوں کی غفلت کو چند گھنٹوں میں دور کر سکتے ہیں جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ دانتوں کی بھرائی (RCT) ان کو نکال دینا (Extraction) اور حتیٰ کہ اگلے دانت کی جگہ نیا دانت لگا دینا (Implant) بھی آپ کے قدرتی دانتوں کی صحت اور مضبوطی کا نعم البدل نہیں ہو سکتا۔

الغرض مسوڑھوں اور دانتوں میں پیدا ہونے والی مختلف بیماریوں کا سبب دانتوں کی صفائی کا خیال نہ رکھنا اور مناسب خوراک کا دستیاب نہ ہونا ہے۔

مناسب خوراک

انسانی جسم میں خوراک کا ایندھن بہت اہمیت کا حامل ہے۔ جب ہم اپنی گاڑی کا پیٹرول بہترین جگہ سے ڈلواتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ سپر یم کی جگہ ہائی اوکٹین استعمال کریں تو اپنے جسم کو تازہ خالص اور صحت بخش خوراک کیوں نہیں دے سکتے؟ پاکستان کو اﷲتعالیٰ نے بہترین اناج سبزیوں اور پھلوں سے نوازا ہے۔ اچھی اور تازہ خوراک کھانے سے مراد گوشت اور دیگر مہنگی چیزوں کا استعمال ہر گز نہیں ہے۔ عام سادہ سبزی ،گندم ،دودھ اور لسی بھی وہ تمام اجزا بآسانی فراہم کر سکتے ہیں جو دانتوں کے ساتھ ساتھ سارے جسم کو توانائی بخش سکتے ہیں۔ اگر پیک شدہ خوراک جس میں میدہ ،سوڈا، سفید چینی شامل ہوتی ہےسے اجتناب کیا جائے اور اس کی جگہ گڑ اور شکر کو استعمال میں لایا جائے تو دانتوں کی بہت سی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔

دانتوں کی صحت سے متعلق عام فہم باتیں

دانتوں کا خیال رکھنے کے لیے ان کی اہمیت سے آشنا ہونا اور اس کے پیچھے چھپے مقصد کو جاننا اہم امر ہے۔ اس بات کو ضرورت سمجھا جائے نہ کہ بوجھ یا سامان آسائش،تو بہت سے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

دانت روزانہ صاف کرنا

دانتوں کی صحت کے حصول کے لیے دانتوں کی روزانہ صفائی بہت اہمیت رکھتی ہے۔ فلورائیڈ والی ٹوتھ پیسٹ کا استعمال دن میں دو دفعہ دانتوں کی صفائی اور ہر دفعہ صفائی پر دو سے پانچ منٹ لگانا دانتوں کی صفائی کے لیے اہم ہیں۔ اس کے علاوہ فلاس(Floss) یعنی صفائی کے لیے دھاگے کا استعمال بھی دانتوں کے درمیان سے اضافی گند نکالنے کا ایک صحت مند رجحان ہے۔

دانتوں کا روز مرہ چیک اپ

مغربی دنیا میں دانتوں کا روز مرہ چیک اپ ایک نارمل رجحان ہے مگر یہاں سہولیات کے فقدان، ہسپتالوں کی کمی ڈاکٹروں اور بالخصوص ڈینٹل ہائیجینسٹ کا نہ ہونا دانتوں کی بیماریوں کا باعث ہے۔ ہمیں زیادہ نہیں تو سال میں ایک مرتبہ دانتوں کا معائنہ ضرور کروانا چاہیے۔

روزانہ ایک کپ چائے پیئیں

Fravonoids اور چائے میں شامل دوسرے اجزاء دانتوں کو مضر بیکٹیریا سے محفوظ رکھتے ہیںاور میٹھے کی وجہ سے دانتوں میں بننے والیCavities کو بھی روکتے ہیں کیونکہ چائے میں فلورائیڈ کی بہت بڑی مقدار بھی شامل ہوتی ہے۔

ٹوتھ برش

دانتوں کی صفائی کے لیے ٹوتھ برش کا خیال رکھنا بھی بہت اہم ہے۔ اپنے دانتوں کے برش کو دو یا تین مہینے بعد لازمی بدل لیں۔ بصورت دیگر پرانا برش آپ کے منہ میں صرف بیکٹیریا ہی منتقل کرسکتا ہے۔

کثرت سے پانی پیئیں

دن میں کام کے دوران کثرت سے پانی پیئیں جب شام کوگھر واپس جائیں تو کوشش کریں کہ دن کی کمی بھی پوری کریں۔ پانی کا کثرت سے استعمال نہ صرف آپ کے نظامِ انہضام، جلد اور hydration کے لیے مفید ہے بلکہ اس سے آپ کے دانت سفید اور چمکدار بھی دکھائی دیتے ہیں۔

دانتوں کو کیڑا لگنے سے بچائیں

دانتوں کو کیڑا لگنے سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ روزانہ برش کیا جائے۔دانتوں کو برش کھانا کھانے کے بعد کرنا چاہیے اور ہمیشہ ایسا ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنا چاہیے جس میں فلورائیڈ شامل ہو کیونکہ یہ cavity کے خلاف بہت مؤثر ہے۔

دانتوں کی ورزش

آج کل کے دور میں Chewing gum کا استعمال عام ہے اور یہ نت نئے ذائقوں میں بھی دستیاب ہے۔ اس کا استعمال نہ صرف دانتوں کے لیے مفید ہے بلکہ یہ دانتوں کی ایک اچھی ورزش بھی ہے۔شوگر کے مریض وغیرہ شوگر فری چیونگم استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ پھلوں کو کاٹنے کی بجائے دانتوں سے بائٹ لے کر کھانا چاہیے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button