کچھ جامعات سے

سالانہ کانووکیشن ۲۰۲۳ء جامعۃ المبشرین و مدرسۃ الحفظ گھانا

جامعۃ المبشرین گھانا سے ۲۷؍معلمین کرام اور مدرسۃ الحفظ گھاناسے آٹھ حفاظ فارغ التحصیل قرار پائے

محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جامعۃ المبشرین گھانا کو مورخہ ۱۶؍جولائی ۲۰۲۳ء بروز اتوار اپنے اکتیسویں سالانہ کانووکیشن کے انعقاد کی توفیق ملی۔ الحمد للہ علیٰ ذالک۔

امسال یہ تقریب کورونا وائرس کے بعد پہلی دفعہ بڑے پیمانے پر منعقد کی گئی تھی۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی مکر م و محترم مولانانور محمد بن صالح صاحب امیر و مشنری انچارج گھانا تھے۔اس تقریب میں جامعہ کے اساتذہ ، طلبہ ، کارکنان ،پاس ہونے والے طلبہ کے والدین ، کئی ممبران نیشنل عاملہ ،مبلغین ،معلمین ،اکرافو کے چیفس اور کئی دیگر مقامی اہم شخصیات کو مدعو کیا گیا تھا۔ اس پروگرام کے لیے سترہ ممالک کے جھنڈے مع لوائے احمدیت لہرائے گئے تھے۔ اس تقریب میں شاملین کی کل حاضری تقریباً چار سو تھی۔

تقریب کے آغاز سے قبل لوائے احمدیت مکرم امیر صاحب نےجبکہ گھانا کا جھنڈا Hon.Ebenezer Monney, D.C.E نےلہرایا۔تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو کہ عزیزم حمید تقی (مڈغاسکر) نے کی اور عزیزم عبدالعزیز باہ (سینیگال)نے ترنم کے ساتھ حضرت مصلح موعودؓ کا اردو کلام ’میں اپنے پیاروں کی نسبت ہرگز نہ کروں گا پسند کبھی‘ پیش کیا۔بعد ازاں نقیب اعلیٰ نے رپورٹ پیش کی۔ جس کے بعد نئے نقیب اعلیٰ نے اختصار کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کیااورپھرمکرم فہیم خادم صاحب پرنسپل جامعۃ المبشرین نے سالانہ رپورٹ پیش کی۔اس کے بعدگیمبیا اور سینیگال سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے دو گروپس نے فُلانی زبان میں Songs of praise پیش کیےاور اس کا انگریزی ترجمہ بھی کیا۔ آنجناب ڈی سی ای جو کہ خود عیسائی ہیں نے اپنے تاثرات میں جامعہ کے اس پروگرام کو سراہا۔ DCE عیسائی ہیں۔تاہم ٹی آئی احمدیہ سکول اسارچر میں پڑھاتے رہے ہیں۔جماعت سے عمدہ تعلق ہے۔انہوں نے اپنی تقریرمیں اسی وقت کو یاد کیا اور جماعت کی مختلف قومی خدمات کو سراہا۔طلبہ کو بھی نصائح کیں کہ جو تعلیم آپ نے حاصل کی ہےاسے اپنی زندگی میں لاگو کریں۔ اپنے اساتذہ کا کہنا مانیں۔نظام کی اطاعت کریں۔ اور اپنی جماعت اور معاشرے کے لیے مفید وجود بنیں۔

ان کی مختصر تقریر کے بعد مکرم فرید احمد نوید صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل کی وقف زندگی کے بارے میں ایک اردو نظم ’’خلافت کے ادنیٰ سپاہی ہیں ہم‘‘ عزیزم یوسف اوسیئ نے ترنم کے ساتھ پیش کی۔

دوران سال مختلف مقابلہ جات میں پوزیشنز حاصل کرنے والے طلبہ کو مختلف مہمانان نے انعامات تقسیم کیے پھر مکرم امیر صاحب نےگروپس کے مابین ٹرافیز اورامسال جامعہ سے فارغ التحصیل ہونے والے تئیس طلبہ میں ڈپلومے تقسیم کیے ۔ ان میں سے سولہ طلبہ کا تعلق گھانا ،چار کا گیمبیا ، دو کا مڈگاسکر اور ایک کاآئیوری کوسٹ سے تھا۔ چار طلبہ جن کا تعلق ٹوگو سے تھا ، امیگریشن کے مسائل کی وجہ سے تقریب سے پہلے اپنے ملک جانا پڑا ۔ گویا اس سال خدا کے فضل سے ۲۷؍ طلبہ فارغ ہوکر معلم بنے ۔ الحمد للہ علی ذالک

مکرم امیر صاحب نے امسال حفظ مکمل کرنے والے مدرسۃ الحفظ کے آٹھ طلبہ میں اسناد تقسیم کیں۔ اس کے بعد گھانین طلبہ کے دو گروپس نےTwi اور Wale زبان میں Songs of praise پیش کیے اوران کا انگریزی ترجمہ بھی پیش کیا۔

مکرم و محترم امیر صاحب نے تمام طلبہ کو عموماََ اور پاس ہونے والے طلبہ کو بالخصوص حالیہ وقت میں وقف کے تقاضوں کو نبھانے ، اس میں آنے والی مشکلات اور ہمیشہ ذاتی نمونہ بہترین بنانے کے حوالہ سے نصائح کیں۔ انہوں نے کہا کہ آج جو معلمین پاس ہورہے ہیں وہ اورمیں اور سب مبلغین خلافت کے ادنیٰ سپاہی ہیں۔ میں طلبہ سے کہتا ہوں کہ اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں۔ جو پاس ہورہے ہیں وہ کل تک طلبہ تھے آج جب آپ گیٹ سے باہر نکلیں کے تو میرے ساتھی مبلغ ہوں گے۔اس لیےخدا سے نصرت مانگتے ہوئے اپنے مقام کو سمجھتے ہوئےدین کی خدمت میں لگ جائیں بغیر یہ ذہن میں رکھے کہ ہمیں کیا آسائشیں ملتی ہیں۔

اس کے بعد مدرسۃ الحفظ کے طلبہ نے گروپ میں اردو نظم ’خلیفہ کے ہم ہیں خلیفہ ہمارا ‘ مع انگریزی ترجمہ پیش کی۔ مکرم معلم عبدالمجید علی صاحب استاد جامعہ نے تمام شاملین کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے بعد کچھ ضروری اعلانات کیے گئے پھر مکرم امیر صاحب نے دعا کرواکر اس پروگرام کا اختتام کیا۔

ان تاریخی لمحات کو محفوظ رکھنے کے لیے جامعہ اور مدرسۃ الحفظ کے پاس ہونے والے طلبہ نےاجتماعی اور انفرادی طور پر مکرم امیر صاحب ساتھ تصاویر بنوائیں۔ تصاویر کے بعدتمام شاملین کو ظہرانہ پیش کیا گیا۔ پھر نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں اس طرح الحمد للہ جامعۃ المبشرین گھانا کی تقریب تقسیم اسناد انتہائی کامیابی کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچی۔

پروگرام والے دن محکمہ موسمیات کی طرف سے یقینی بارش کی اطلاع تھی جس کی وجہ سے پریشانی تھی کہ شاید پروگرام خراب ہو۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے اپنا خاص فضل فرمایا اور پروگرام کے عین اختتام تک بارش نہ ہوئی لیکن جونہی پروگرام ختم ہوا زوردار بارش شروع ہو گئی ۔ اس طرح اللہ تعالیٰ نے اپنی خاص تائید فرمائی اور پروگرام بخیروعافیت منعقد ہوا۔ الحمدللہ

آخر پر تمام احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ فارغ التحصیل طلبہ کو اسلام احمدیت کے لیے انتہائی مفید وجود بنائےاور انہیں اسلام احمدیت کا پیغام دنیا کے کونے کونے میں پھیلانے کی توفیق عطا فرمائے اور جامعہ کے تمام اساتذہ اور دیگر کارکنان کو بھی بہترین خدمات کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

(رپورٹ :مبشر حسین شاہد وائس پرنسپل )

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button