اطلاعات و اعلانات

اطلاعات و اعلانات

نوٹ: اعلانات صدر؍ امیر صاحب حلقہ؍جماعت کی تصدیق کے ساتھ آنا ضروری ہیں

سانحہ ارتحال

امۃ الباری ناصر صاحبہ امریکہ سے لکھتی ہیں کہ خاکسار کے شوہرمکرم ناصر احمد قریشی صاحب ۴؍ اگست ۲۰۲۳ء بروز جمعۃ المبارک طویل علالت کے بعد ڈیٹرائٹ ، امریکہ میں وفات پاگئے۔ اناللہ وانا الیہ راجعون۔ مرحوم خدا کے فضل سے موصی تھے۔ ہفتے کے روز مسجد محمود( ڈیٹرائٹ ) میں نماز جنازہ ادا کی گئی جو مکرم فاران ربانی صاحب مربی سلسلہ نے پڑھائی۔ اسی روز مقامی قبرستان میں تدفین عمل میں آئی جس کے بعد مربی صاحب موصوف نے دعا کروائی جس میں جماعت کے احباب نے کثرت سے شرکت کی۔

مکرم ناصر احمد قریشی صاحب کے والد صاحب کا نام مکرم محمد شمس الدین صاحب بھاگلپوری اور والدہ کا نام مکرمہ سیدہ صدیقہ بیگم صاحبہ تھا۔ بھاگلپور بہار سے تعلق تھا۔ ان کے خاندان میں احمدیت مکرم مولوی عبدالماجد صاحب (والد صاحب حضرت سیدہ سارہ بیگم صاحبہ ؓحرم حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ) کی تبلیغ سے آئی۔ ان کے والد صاحب کو اللہ تعالیٰ نے ایک خواب میں حضرت اقدسؑ کی شبیہِ مبارک دکھائی جس کے بعد ۱۹۱۳ء میں احمدیت قبول کی۔ اس طرح بھاگلپور بہار کے اوّلین احمدیوں میں سے تھے۔شدید مخالفت کی وجہ سے خاندان کے ساتھ قادیان ہجرت کی۔ قادیان آکرحضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔ حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد رضی اللہ تعالیٰ عنہ ، حضرت ڈاکٹر میر محمد اسمٰعیل صاحب رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت چودھری سر محمد ظفر اللہ خان صاحب رضی اللہ عنہ کی گاڑیاں چلانے کی سعادت حاصل ہوئی۔(ان کے بعدمکرم قریشی نذیر احمد جو آپ کے بھتیجے اور شاگرد تھے لمبا عرصہ حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی گاڑی چلاتے رہے۔)

ناصر احمد قریشی صاحب قادیان میں پیدا ہوئے۔پارٹیشن کے بعد کراچی میں رہائش اختیار کی اور یہیں تعلیم پائی۔ انتہائی نامساعد حالات میں محنت اور لگن سے تعلیم حاصل کرتے رہے۔ بی ای الیکٹریکل مکینیکل تک تعلیم حاصل کی۔ اپنے خاندان میں اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے۔ محکمہ ٹیلیفون میں گورنمنٹ کی ملازمت میں جنرل مینیجر کے عہدے تک ترقی کرکے ملازمت سے ریٹائر ہوئے۔محنتی اور ایمان دار افسر کےطور پر شہرت تھی۔

جماعت کراچی کے حلقہ ناظم آباد حلقہ صدر اور حلقہ النور میں خدمات کی توفیق پائی۔

خاکسار کا ساٹھ سال کا ساتھ رہا۔ ناصر صاحب کو میں نے پابند صوم و صلوٰۃ پایا، مسجد میں دل اٹکا رہتا۔خلافت سے والہانہ محبت کرنے والے، ذمہ دار شوہراور بچوں کی تعلیم و تربیت کا بہت خیال رکھنے والے با پ تھے۔ بہت سے ضرورت مندوں کی مدد کی توفیق ملی۔ بیماری کا طویل عرصہ نہایت صبر اور ہمت سے گزارا۔ ۲۰۱۰ءسے امریکہ منتقل ہوگئے تھے۔ یہیں وفات ہوئی۔

اولاد:دو بیٹے ڈاکٹر منصور احمد قریشی اور محمود احمد قریشی (ڈیٹرائٹ امریکہ) ڈاکٹر امۃ المصور (آٹوا۔ کینیڈا ) امۃ الصبور عمر ( یو کے ) اور امۃ الشافی طارق (برمپٹن۔ کینیڈا)

اگلی نسل کے تیرہ بچے ہیں جن میں ایک نواسہ مکرم وقاص احمد خورشید مربی سلسلہ امریکہ ہے اور ایک پوتا سرمد احمد قریشی جامعہ احمدیہ کینیڈا میں زیر تعلیم ہے۔

احباب کرام سے مرحوم کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے دعا کی درخواست ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائے۔ہمارے بچوں کو دین و دنیا کی نعماء سے نوازے۔ سب نے خدمت کا حق ادا کیا ہے۔ فجزاہم اللہ تعالیٰ احسن الجزا

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button