کلام حضرت مسیح موعود ؑ

(عربی قصیدہ حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ والسلام)

يا مَن أحاط الخلقَ بالآلاءِ

نُثني عليك وليس حولُ ثناءِ

اے وہ ذات جس نے مخلوق كو اپنی بے شمارنعمتوں سے مالا مال كیا ہے،

ہم تیری تعریف تو کرتے ہیں لیكن حقیقت یہ ہے كہ تیری تعریف كرنے كی (ہم میں) طاقت نہیں ہے

اُنظُرْ إليّ برحمةٍ وعطوفةٍ

يا مَلجئي يا كاشفَ الغَمّاءِ

اے میری پناہ! اور اَے درد اور کرب کو دور فرمانے والے خدا! تومجھ پر رحمت اور شفقت کی نظر فرما

أنت الملاذ وأنت كهفُ نفوسنا

في هذه الدنيا و بعد فناءِ

تُو ہی حقیقی جائے پناہ ہے اور تو ہی اس دنیا میں بھی اور فنا کے بعد بھی ہماری جانوں کی حقیقی پناہ گاہ ہے

إنّا رأينا في الظلام مصيبةً

فارحَمْ وأَنْزِلْنا بدار ضياءِ

ہم نے تاریکی کے زمانہ میں بڑی مصیبت دیکھی ہے پس تو رحم فرما كر ہمیں(تاریكی سے نكال كر) نور کے گھر میں اتار دے۔

تعفو عن الذنب العظيم بتوبةٍ

تُنجي رقابَ الناس مِن أعباءِ

تُوتو وہ ہے كہ بڑے سے بڑے گناہوں کو (بھی) توبہ سے معاف فرما دیتا ہے

اور لوگوں کی گردنوں کو (گناہ كے) بھاری بوجھوں سے رہائی بخشتا ہے۔

أنت المراد وأنت مطلب مُهْجتي

وعليك كلُّ توكّلي ورجائي

تو ہی میری مراد اور تو ہی میری روح کا مطلوب (ومقصود) ہے اور تجھ پر ہی میرا سارا بھروسہ اور امید ہے۔

إني أموت ولا تموت محبتي

يُدْرى بذكرك في التراب ندائي

میں تو مر جاؤں گا لیکن میری محبت(كبھی ) نہیں مرے گی تیرے ذکر کے ساتھ میری آواز (قبر کی) مٹی میں بھی جانی جائے گی

ما شاهدتْ عيني كمثلك محسِنًا

يا واسِعَ المعروف ذا النعماءِ

اے بے پایاں احسانات والے اور عظیم نعمتوں والےخدا! میری آنکھ نے تجھ سا (کوئی) محسن نہیں دیکھا

متْنَا بموتٍ لا يراه عدوُّنا

بعُدتْ جنازتُنا من الأحياء

ہم ایسی موت سے مر چکے ہیں جس کو ہمارا دشمن نہیں دیکھ سکتا ہمارا جنازہ (ایسے )زندوں سے بہت دور ہو گیا ہے

شمسُ الهدى طلعتْ لنا مِن مكةٍ

عينُ الندى نبعتْ لنا بحِراءِ

ہدایت کا آفتاب ہمارے لئے مکّہ سے طلوع ہوا اور غیر معمولی عطاؤں کا چشمہ ہمارے لئے حِراء سے پھوٹ پڑا

نسعى كفِتيانٍ بدينِ محمدٍ

لسنا كرَجلٍ فاقِدِ الأعضاءِ

ہم محمدؐ کے دین کے لئے نوجوانوں کی طرح سعی و کوشش کرتے ہیں

ہم اس آدمی کی طرح نہیں ہیں جس کے اعضاء ہی سلامت نہ رہے ہوں

إن المقرَّب لا يضاع بفتنةٍ

والأجر يُكتَب عند كل بلاءِ

جو مقرّب ہے وہ كبھی آزمائش سے ضائع نہیں کیا جاتا بلكہ اس كے لئے تو ہر ابتلاء کے وقت اجر لکھا جاتا ہے

يا ربّ أَيِّدْني بفضلك وانتقِمْ

ممن يدُسُّ الدِّينَ تحت عَفاءِ

اے میرے رب ! اپنے فضل سے میری تائید فرما اور اُس سے تو خود انتقام لے جو دین کو مٹی میں دبانے كے درپے ہے

لا يعلمون نكاتَ دينِ المصطفىٰ

وتَهالكوا في بخلهم ورِياءِ

لوگ دین مصطفیٰ ﷺ کے نکات کو نہیں جانتے اور اپنے(نفسوں كے) بخل اور ریاءمیں ہلاک ہو رہے ہیں

يا ربَّنَا افتَحْ بيننا بكرامةٍ

يا مَن يرى قلبي ولُبَّ لِحائي

اے ہمارے رب! تُو ہمارے درمیان باعزت فیصلہ فرما دے

اے وہ ذات جو میرے دل کو اور میرے ظاہر اور باطن كی حقیقت کو دیکھ رہی ہے

يا مَن أرى أبوابَه مفتوحةً

للسائلين فلا ترُدَّ دعائي

اے وہ کہ جس کے دروازے میں مانگنے والوں کے لئے ہمیشہ کھلے دیکھتا ہوں، تومیری دعا کو ردّ نہ فرمانا

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button