اطلاعات و اعلانات

اطلاعات و اعلانات

سانحہ ہائے ارتحال

٭… عابد انور خادم صاحب ساوٴتھ ریجن یوکے سے اعلان کرواتے ہیں کہ خاکسار کے ہم زلف چودھری منیر احمد کاہلوں صاحب (بی اے ۔بی ایڈ) ۱۱؍ جون ۲۰۲۳ءکو ۸۹؍ سال کی عمر میں امریکہ کے شہر کینٹکی میں مختصر علالت کے بعد وفات پاگئے ہیں۔انا للہ وانا الیہ راجعون

مرحوم ایک لمبا عرصہ نارووال کے علاقہ میں سکول ٹیچر رہے اور آپ کے شاگردوں کا دائرہ بہت وسیع تھا۔

مرحوم جوانی سے ہی جماعت کے کاموں میں بہت دلچسپی سے حصہ لیتے تھے اور کافی لمبا عرصہ قائد خدام الاحمدیہ رہے۔ آپ کو ۲۰۰۲ء سے ۲۰۰۶ء تک نیپال میں قیام کے دوران سیاسی پناہ گزینوں کی غیر معمولی مدد کا موقع ملا۔

مرحوم موصی تھے اور انتہائی وسیع مطالعہ کے حامل تھے۔ خلافت احمدیہ کے ساتھ بے انتہاعشق کرتے تھے۔مرحوم کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ نَو بچے بچیاں (جن میں سے ایک وفات پاچکے ہیں ) اور متعدد پوتے پوتیاں شامل ہیں ۔

مرحوم کی مقامی قبرستان میں تدفین ہوئی اور نماز جنازہ میں کثیر تعداد میں احباب جماعت شامل ہوئے۔احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ موصوف کے درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین

٭…مکرم طاہر سعید صاحب لکھتے ہیں کہ سیدہ رضیہ سمیع صاحبہ (ایم اے اسلامیات) زوجہ مکرم انجینئر عبدالسمیع قریشی صاحب، Earlsfield لندن مورخہ ۹؍ جولائی ۲۰۲۳ء بعمر ۸۲؍ سال، اپنے خالق حقیقی کے حضور حاضر ہوگئیں۔ اناللہ وانا الیہ راجعون۔

حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت مرحومہ کا جنازہ مورخہ ۱۳؍ جولائی بمقام اسلام آباد ٹلفورڈ پڑھایا اور تابوت پر اپنی انگوٹھی مَس کرکے دعا کی۔ اسی دن Eashing Cemetery میں تدفین ہوئی۔

محترمہ سیدہ رضیہ سمیع صاحبہ جماعت احمدیہ کی معروف شخصیات میں سے ہیں۔محترم الحاج حافظ ڈاکٹر میر سید شفیع احمد صاحب محقق دہلویؓ صحابی حضرت مسیح موعودؑ و محترمہ قریشہ سلطانہ صاحبہ المعروف بیگم شفیع تحریک پاکستان کی صف اول کی مجاہدہ اور برصغیر کی پہلی مسلم صحافی خاتون کے ہاں ۲۵؍ جون ۱۹۴۱ء کو میرٹھ میں پیدا ہوئیں۔ آپ اپنے والدین کی سب سے چھوٹی صاحبزادی اور آخری اولاد تھیں۔ آپ محترم ڈاکٹر سید برکات احمد صاحب (بھارت)، محترم سید حسنات احمد صاحب (کینیڈا) اور محترمہ پروفیسر سیدہ نسیم سعید صاحبہ (پاکستان) مرحومین کی چھوٹی ہمشیرہ تھیں۔

مرحومہ نے ۱۹؍ سال کی عمر میں نظامِ وصیت میں شمولیت اختیار کی۔ لاہور کے جماعتی حلقہ جات میں ۱۹۵۸ء سے ۱۹۷۸ء پرانی انار کلی و نیلا گنبد اور ۱۹۸۴ء تا ۱۹۸۹ء گلبرگ لاہور میں سیکرٹری تعلیم کی ذمہ داریاں ادا کرتی رہیں۔ اس طرح تقریباً پچیس سال خدمت دین کی توفیق ملی۔ لاہور کے ویمن کالج میں اسلامیات کی استاد رہیں بعد ازاں نائیجیریا کے کالج میں استاد اور وائس پرنسپل رہیں۔ پاکستان میں جماعت مخالف حالات کے پیش نظر اپنے خاوند اور بچوں کے ہمراہ پہلے جرمنی پھر لندن منتقل ہوگئیں۔

مرحومہ نے اپنی زندگی میں اپنی جوان بیٹی عزیزہ فوزیہ سمیع صاحبہ کی وفات اور جوان بیٹے عزیزم خرم محمود صاحب کی مستقل بیماری کے صدمے کو بہت حوصلے اور صبر سے برداشت کیا اور ہر حال میں راضی برضا رہیں۔ آپ انتہائی منکسرالمزاج، ہنس مکھ اور صابرہ و شاکرہ خاتون تھیں۔ والدین سے ورثے میں ملنے والی بہت سی خصوصیات میں جو سب سے دلنواز خصوصیت تھی وہ پنجوقتہ نماز باجماعت ادا کرنے کا ایسا عشق تھا اور وہ بھی خلیفہ وقت کی اقتداءمیں ادا کرنے کا کہ ایک لمبا عرصہ باقاعدگی سے اپنے میاں کے ساتھ مسجد فضل اور کبھی بیت الفتوح میں نمازیں ادا کرتی رہیں۔ مسجد فضل میں ادائیگی نماز کا یہ تسلسل حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے اسلام آباد منتقل ہونے کے بعد بھی جب تک صحت نے ساتھ دیا جاری رہا۔ چندہ جات کی اس پابندی سے ادائیگی کرتی رہیں کہ وفات تک چندہ وصیت کی ادائیگی کردی تھی۔ الغرض خلافت احمدیہ سے حقیقی عشق رکھنے والی اور جماعت کی فدائی تھیں۔

وفات سے کچھ عرصہ قبل صاحبِ فراش رہیں لیکن بڑے صبر اور حوصلے سے بیماری کو برداشت کیا۔ مرحومہ کے میاں نے اپنی پیرانہ سالی کے باوجود جس مستعدی اور تن دہی سے ان کی خدمت کی اللہ تعالیٰ ان کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین

مرحومہ کے سوگواران میں ان کے خاوند انجینئر عبدالسمیع قریشی صاحب، ایک بیٹا خرم محمود اور باقی افراد خاندان ہیں۔

اللہ تعالیٰ مرحومہ سے مغفرت و رحم کا سلوک فرمائے اور بے حساب بخشتے ہوئے جنت الفردوس میں اپنے پیاروں میں جگہ عطا فرمائے اور سوگواران کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین

بلانے والا ہے سب سے پیارا،اسی پہ اے دل تو جاں فدا کر

اعلان برائے خریداران

الفضل کے خریداران کی خدمت میں درخواست ہے کہ وہ نئے اخبار کی خریداری اور نام و پتہ میں تبدیلی کی درخواست/اطلاع اپنے ملک کے سیکرٹری صاحب اشاعت کی وساطت سے بھجوا یا کریں۔ جزاکم اللہ تعالیٰ

(مینیجر الفضل انٹرنیشنل)

درخواست دعا

٭…طاہر مہدی امتیاز احمد صاحب مینیجر الفضل انٹرنیشنل اعلان کرواتے ہیں کہ خاکسار کے داماد عزیزم ساجد محمود ابن مکرم طارق محمود صاحب جاوید آف نیو جرسی امریکہ کو دو ماہ قبل کمر کی شدید تکلیف ہوئی تھی۔ علاج جاری رہا مگر افاقہ نہ ہوا اور تکلیف بڑھ گئی۔ اب ڈاکٹرز نے مزید ٹیسٹ کیے ہیں، MRI بھی ہوا جس کے نتیجہ میں Herniated کی بیماری تشخیص ہوئی ہے۔ آپریشن تجویز ہوا ہے جو بروز بدھ مورخہ ۱۹؍ جولائی ۲۰۲۳ء کو ہواہے۔ احباب کی خدمت میں دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر قسم کی پیچیدگیوں سے محفوظ رکھے۔ مکرم طارق محمود جاوید صاحب بھی میری بیٹی کے پاس ہیں۔ان کا بھی علاج ہورہا ہے۔احباب کی خدمت میں ان کے لیے بھی دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کو صحت کاملہ عطا فرمائے۔ آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button