افریقہ (رپورٹس)

پندرھویں جلسہ سالانہ باندوندو ریجن، کانگو کنشاسا کا کامیاب انعقاد

(شاہد محمود خان۔ نمائندہ الفضل کونگو ، کنشاسا)

محض اللہ تعالیٰ کے فضل اور رحم کے ساتھ جماعت احمدیہ باندوندو، کانگو کنشاسا کو مورخہ ۱۹؍و ۲۰؍مئی ۲۰۲۳ء کو اپنا پندرھواں جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ باندوندو شہر صوبہ Kwilu کا دارالحکومت ہے اور یہ عوامی جمہوریہ کانگو کے دارالحکومت کنشاسا سے شمال مشرق کی جانب تقریباً چار سو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

اس علاقہ میں سفری سہولیات کے شدید فقدان کے باوجود دور دراز علاقوں سے احمدی احباب جنگلی راستوں، دریاؤں اور ندی نالوں کا کٹھن اور مشکل سفر اختیار کر کے جلسہ سالانہ میں شامل ہوئے۔ بعض احمدی احباب نے سواریوں کی عدم دستیابی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے پچاس میل سے زائد پیدل مسافت طے کر کے جلسہ میں شمولیت اختیار کی۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے باندوندو شہر میں جماعت کی تقریباً چودہ ایکڑ اراضی ہے جس پر گذشتہ چند سالوں سے جلسہ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ جلسہ کے انتظام تین ہفتے پہلے شروع کر دیے جاتے ہیں۔ جلسہ گاہ کی تیاری ایک مشکل اور کٹھن مرحلہ ہے جس میں جلسہ گاہ سے جھاڑیوں اور جنگلی گھاس کے تلف کرنے اور زمین کی ہمواری جیسے بہت سے امور شامل ہوتے ہیں۔

جلسہ کے پہلے روز کا باقاعدہ آغاز باجماعت نماز تہجد سے ہوا۔ احباب نے مکرم خالد محمود شاہد صاحب امیر و مشنری انچارج عوامی جمہوریہ کانگو کی اقتدا میں نماز جمعہ ادا کی۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے براہ راست خطبہ جمعہ کے بعد مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت فضا میں بلند کیااور دعا کے ساتھ جلسہ سالانہ کا آغاز کیا۔

جلسہ سالانہ کے بابرکت موقع پرتلاوت قرآن کریم اور منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے بعد مقررین نے تربیتی موضوعات کے علاوہ نسلی امتیاز کے حوالہ سے اسلامی تعلیمات اور خلافت کی اہمیت اور برکات کے موضوعات پر تقاریر پیش کیں۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے احباب سےافتتاحی خطاب کیا۔ بعد ازاں مجلس سوال و جواب منعقد کی گئی۔

جلسہ کے دوسرے روز صوبہ بھر سے معززین کی بڑی تعداد نے بھی جلسہ سالانہ میں شرکت کی۔ ان میں حکومتی افسران، مختلف مذہبی و سیاسی نمائندگان، مختلف دفاتر کے چیفس اور دیگر معززین شامل تھے۔

اس موقع پر مقررین کی طرف سے عالمی امن کے قیام کے بارہ میں قرآنی تعلیمات اور عالمی امن کے قیام میں خلافت احمدیہ کی کاوشوں کے موضوعات پر تقاریر پیش کی گئیں۔

مکرم امیر صاحب نے سامعین جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے امن عامہ کے قیام کے لیے اسلام کی خوبصورت تعلیمات پیش کیں اور بعد ازاں جلسہ میں شامل ہونے والے مہمانوں کے مختلف نوعیت کے سوالات اور اعتراضات کے جوابات دیے۔

اس کے بعد مختلف معزز مہمانوں نے اپنے تاثرات میں جلسہ کے کامیاب انعقاد اور عالمی امن کے قیام میں جماعت احمدیہ کی کاوشوں اور خدمت انسانیت کے کاموں کو خوب سراہا۔

اس موقع پر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا نے بھی جلسہ سالانہ باندوندو کو خوب کوریج دی چنانچہ ایک محتاط اندازے کے مطابق میڈیا کے ذریعے ایک لاکھ افراد تک پیغام حق پہنچا۔ اس جلسہ میں ۸۳۵؍احمدی انصار، خدام، اطفال، لجنہ اماء اللہ اور ناصرات کے علاوہ ۱۳۸؍مہمان شامل ہوئے۔

جلسہ کےاختتام پر امیر صاحب نے اختتامی دعا کروائی جس کے بعد احباب و مہمانان میں کھانا تقسیم کیا گیا۔

(رپورٹ: شاهد محمود خان۔ نمائندہ روزنامہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button