جلسہ سالانہ

جلسہ سالانہ کیمرون ۲۰۲۳ء

(عبدالخالق نیر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل کیمرون)

٭ جلسہ سالانہ کیمرون ۲۰۲۳ء کے لیے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزيز کا محبت بھرا پیغام پانچ زبانوں میں پڑھ کر سنایا گیا

٭…دس ریجنز کی ۶۱؍جماعتوں سے کُل ۲۸۶۷؍احباب جماعت کی شمولیت

خدا تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ کیمرون ۲۰۲۳ء مورخہ ۲۵ و ۲۶؍ فروری ۲۰۲۳ء کو ویسٹرن ریجن کے شہر فمبان (Foumban) کے تاریخی سکول (lyce Classique du foumban) میں منعقد ہوا جہاں ۱۹۶۱ء میں فرنچ اور انگریزی بولنے والے لوگوں میں معاہدہ ہوا کہ ہم اس ملک کیمرون میں اکٹھے رہیں گے۔

جلسہ سالانہ سے ایک دن قبل جماعتوں میں نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی اور کیمرون کے مختلف شہروں میں ۷ دنبے بطور صدقہ ذبح کرکے مستحقین میں تقسیم کیے گئے۔

جلسہ سالانہ کا پہلا دن

جلسہ سالانہ کے پہلے اجلاس کی صدارت نیشنل صدر جماعت کیمرون مکرم الحاجی بالا ابراہیم بابا صاحب نے کی۔ تلاوت قرآن شریف اور نظم کے بعد مکرم صدر صاحب جماعت کیمرون نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا محبت بھرا پیغام انگریزی اور مکرم آدمو عمرصاحب جنرل سیکرٹری جماعت کیمرون نے فرنچ میں پڑھ کر سنایا۔ ان دو زبانوں کے علاوہ تین مقامی زبانوں فُلْبَے، باموں اور ہاؤسا میں بھی پیغام کا ترجمہ پڑھ کر سنایا گیا۔ اس طرح تمام شاملین نے اس محبت بھرے پیغام کو اپنی زبان میں سنا اور ان کے چہروں سے نظر آ رہا تھا کہ احباب جماعت نے اپنے پیارے امام کے پیغام کو سمجھا اور خوش بھی ہیں۔

حضور انور کے پیغام کا اردو مفہوم

پیارے احباب جماعت احمدیہ کیمرون

السلام علیکم ورحمة اللہ و برکاتہ

مجھے اس با ت کی بہت خوشی ہے کہ آپ ۲۵ اور ۲۶؍فروری ۲۰۲۳ء کو اپنا نواں جلسہ سالانہ منعقد کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس جلسے کو بابرکت اور کامیاب کرے اور اس منفرد مذہبی اجتماع میں شریک تمام احباب بے پناہ روحانی ترقیات حاصل کرنےوالے ہوں۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ مسلمہ کے جلسے دنیا میں ہر جگہ چھوٹے اور بڑے، امیر اور غریب ممالک میں منعقد ہوتے ہیں۔ اور یقیناً دنیا کا کوئی براعظم ایسا نہیں ہے جہاں پر جلسہ منعقد نہیں ہوتا۔ یقینی طور پر ان جلسوں کا دنیا کے ہر کونے اور ہر ملک میں منعقد ہونا مقدر تھا۔ کیونکہ حضرت مسیح موعودؑ نے ہمیں سکھایا ہے کہ ہمیں اس جلسہ کو لوگوں کے عام اجتماع کی طرح نہیں سمجھنا چاہیے۔ بلکہ انہوں نے واضح کیا کہ اسلام کی اشاعت اور پیارے نبی حضرت محمدﷺ کی تعلیمات کو پھیلانے کا یہ ایک ایسا فلسفہ ہے جس کی بنیاد تقدیر الٰہی پر ہے۔

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:’’اس جلسہ کو معمولی انسانی جلسوں کی طرح خیال نہ کریں۔یہ وہ امر ہے جس کی خالص تائید حق اور اعلاء کلمہ اسلام پر بنیاد ہے۔اس سلسلہ کی بنیادی اینٹ خدا تعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے رکھی ہے۔ اور اس کے لیے قومیں طیار کی ہیں۔ جو عنقریب اس میں آملیں گی کیونکہ یہ اس قادر کا فعل ہے۔ جس کے آگے کوئی بات انہونی نہیں۔(اشتہار ۲۷دسمبر ۱۸۹۲،مجموعہ اشتہارات جلد اول صفحہ ۳۶۱،ایڈیشن ۲۰۱۹ء)

پس جلسہ کےمقاصد کے متعلق حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا کہ اس جلسہ میں شامل ہو کر آپ کو اپنے تقویٰ جو کہ نیکی اور خدا تعالیٰ کا خوف ہے، کے معیار کو بلند کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ یقیناً یہ جلسہ ضرور آپ کے اندر خدا کے حقیقی خوف کوپیدا کرنے کا ذریعہ بن جائے۔ یہ آپ کے دل میں لازماً شائستگی،رحم دلی اور انکساری پیدا کرنے والا ہونا چاہیے اور ساتھ ہی آ پ کے اندر ایسا پیار پروان چڑھانے والا ہو جائے کہ آپ ایک سچی، متحد اور پیار کرنے والی جماعت کے نمونہ کے طور پر دیکھے جائیں۔ ایک دوسرے کے ساتھ دائمی التفات اور خبر گیری کی مثال قائم کریں۔اسلام کی خدمت کا جوش و جذبہ پیدا کریں۔اور سب سے بڑھ کر یہ کہ اللہ کے ساتھ زندہ تعلق پیدا کریں۔

بہترین احمدی مسلمان بننے کے مقصد کو مد نظر رکھتے ہوئےخود احتسابی اور غور و فکر کے ساتھ اپنی روز مرہ مصروفیات اور کاموں میں بہتری لاتے ہوئے آپ بیعت کی شرائط کو پورا کرنے کی کوشش کریں جس کا عہد آپ نے حضرت مسیح موعودؑ سے کیا ہے۔

میں آپ کو یہ بھی نصیحت کرتا ہوں کہ خلافت احمدیہ کے ساتھ ہمیشہ وفادار رہیں۔یاد رکھیں جماعت کی ترقی، اسلام کی اشاعت اور دنیا میں امن کا قیام بنیادی طور پر خلافت کے نظام سے وابستہ ہے۔ اس لیے میں جماعت کے افراد کو کہتا ہوں کہ خلیفہ وقت سے مضبوط تعلق قائم رکھیں اور وفادار رہیں۔آپ اپنے بچوں کو بھی خلافت کی اہمیت بتائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی آنے والی نسلیں خلافت احمدیہ کی راہنمائی، حفاظت اور مبارک پناہ کے اندر رہیں۔

آپ خود بھی MTA باقاعدگی سے دیکھیں اور اپنے اہل خانہ اور خاص طور پر بچوں کو بھی اس کی ترغیب دیں۔ بطورخاص آپ کو میرے خطبات اور دوسرے مواقع اور تقریبات پردیے گئے خطابات کو سننا چاہیے۔یہ آپ کا خلافت سے مستقل مضبوط رابطہ جوڑ ے رکھے گا اور آپ کے ایمان کو مضبوط کرے گا۔ میں آپ کو تبلیغ کی ذمہ داریوں کے متعلق بھی آگاہ کرتا چلوں جو کہ ہر احمدی کے لیے لازمی ہے۔ آپ کو کیمرون اور ارد گرد کےممالک تک احمدیت اور اسلام کا پرامن پیغام پہنچانے کےلیے پہلے سے زیادہ دانشمندانہ منصوبے بنانے اور مؤثر انداز میں تبلیغی پروگرام ترتیب دینے چاہئیں۔

آخر میں آپ کو حضرت مسیح موعودؑ کی جلسہ میں شاملین کے حق میں دعا یاد دلاتا چلوں جو یہ ہے کہ’’ہر یک صاحب جو اس للّٰہی جلسہ کے لئے سفر اختیار کریں خدا تعالیٰ ان کے ساتھ ہو اور ان کو اجر عظیم بخشے اور ان پر رحم کرے اور ان کی مشکلات اور اضطراب کے حالات ان پر آسان کر دیوے اور ان کے ہم وغم دور فرماوے اور ان کی ہر یک تکلیف سے مخلصی عنایت کرے اور ان کی مرادات کی راہیں ان پر کھول دیوے اور روز آخرت میں اپنے ان بندوں کے ساتھ ان کو اٹھاوے جن پر اس کا فضل اور رحم ہے اور تا اختتام سفر ان کے بعد ان کا خلیفہ ہو۔ اے خدا اے ذوالمجد والعطاء اوررحیم اور مشکل کشا! یہ تمام دعائیں قبول کر اور ہمیں ہمارے مخالفوں پر روشن نشانوں کے ساتھ غلبہ عطاءفرما کہ ہر یک قوت اور طاقت تجھ ہی کو ہے۔ آمین ثم آمین۔‘‘(اشتہار ۷؍ دسمبر ۱۸۹۲ء)

اللہ کرے کہ حضرت مسیح موعودؑ کی یہ دلی دعائیں آپ سب کے ساتھ ہوں۔اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو ہر کامیابی دے اور آپ سب کو ایک نئی ایمانی روح اور تقویٰ نصیب ہو جو آپ کونئے ایمانی جوش و جذبے کے ساتھ آگے بڑھانے والا، جماعت اور اسلام کے مقصد اور انسانیت کی خدمت کرنے والا بنائے۔اللہ آپ سب پر رحم کرے۔

حضور انور کے پیغام کے بعد پہلے اجلاس کی پہلی تقریر مکرم عیسیٰ احمدو صاحب معلم سلسلہ نے فرنچ زبان میں ’’اسلامی تعلیم کے مطابق ایک پر امن گھرانہ‘‘ کے موضوع پر کی۔ دوسری تقریر مکرم عبد الہادی صاحب معلم سلسلہ نے انگریزی زبان میں ’’ظہور امام مہدی و مسیح موعود علیہ السلام در اصل شریعت اسلامیہ کی تجدید‘‘ کے موضوع پر کی۔

اس کے بعد اس اجلاس کے مہمانان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

فمبان شہر کے ڈپٹی میئر مکرم ٹاپو ماما (Tapon Mama) نے کہا کہ میں جماعت احمدیہ کو سلام پیش کرتا ہوں جو اپنا نواں جلسہ سالانہ ہمارے شہر میں منعقد کر رہے ہیں۔ مقررین نے بڑے احسن رنگ میں علمی لیکچرز دیے جو تمام لوگوں نے پسند کیے۔ جماعت کے تمام پروگرام امن اور رواداری کی تعلیم دیتے ہیں۔ ہماری کونسل ہمیشہ جماعت کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور کرتی رہے گی۔

فمبان شہر سے ممبر قومی اسمبلی مکرمہ عائشہ صاحبہ نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب میں تیار ہوکر جلسہ سالانہ کے لیے آنے لگی تو کچھ لوگوں نے مجھے کہا کہ آپ کہاں جارہی ہیں اور کیا آپ جماعت احمدیہ کو جانتی ہیں ؟ میں نے ان سے کہا کہ جماعت احمدیہ امن اور محبت کا پرچار کرتی ہے اور میں امن اور پیار کا پیغام سننے جارہی ہوں۔ وہ ملک ترقی نہیں کر سکتا جہاں امن اور محبت نہ ہو۔ جو بھی کلمہ طیبہ پڑھتا ہے وہ مسلمان ہے۔ میں جماعت احمدیہ کے روحانی امام کو سلام پیش کرتی ہوں جو بہت احسن رنگ میں جماعت کی قیادت فرمارہے ہیں۔ میرا جلسہ سالانہ میں آنے کا صرف ایک دن کا پروگرام تھا لیکن اب میں دونوں دن آکر جلسہ سالانہ کی کارروائی سنوں گی۔

اس کے بعد نماز ظہرو عصر اور کھانے کا وقفہ ہوا۔

پہلے دن کا دوسرا اجلاس

پہلے دن کا دوسرا اجلاس شام چار بجے خاکسار (مشنری انچارج کیمرون) کی صدارت میں شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم مع فرنچ ترجمہ کے بعد فمبا ن جماعت کے چند اطفال نے عربی قصیدہ پیش کیا۔

اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم ظفراللہ مصطفیٰ صاحب مربی سلسلہ نے ’’اسلام میں عورت کا کردار اور لجنہ اماء اللہ کی ۱۰۰ سالہ تاریخ بطور گواہ‘‘ کے موضوع پر انگریزی زبان میں کی۔ دوسری تقریر مکرم معلم امینو بارہ صاحب نے ’’اسلام میں مالی قربانی کی برکات‘‘ کے موضوع پر کی۔ یہ اجلاس شام۶بجے ختم ہوا۔

نماز مغرب و عشاء کے بعد درس مکرم معلم ابراہیم تیجانی صاحب نے ’’اسلامی تعلیمات کی برکات‘‘ کے موضوع پر دیا۔ شام کے کھانے اور وقفہ کے بعد ساڑھے آٹھ بجے مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی جس میں مکرم ظفراللہ مصطفیٰ صاحب مربی سلسلہ، مکرم عبدالہادی صاحب معلم سلسلہ، مکرم ابوبکر صاحب معلم سلسلہ اور مکرم سلیمان احمد صاحب معلم سلسلہ نے احباب جماعت کے سوالات کے جواب دیے جس سے تمام سامعین مرد و خواتین نے استفادہ کیا۔ یہ مجلس رات ساڑھے دس بجے اپنے اختتام کو پہنچی۔

جلسہ سالانہ کا دوسرا دن

جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کا آغاز صبح سوا چار بجے نماز تہجد سے ہوا جو مکرم حافظ زکر یا احمد صاحب نے پڑھائی اور درس مکرم عمر و آدموصاحب نے دیا۔

اختتامی اجلاس

جلسہ سالانہ کیمرون کے تیسرےاور اختتامی اجلاس کی صدارت مکرم نیشنل صدر صاحب جماعت کیمرون نے کی۔ تلاوت اور نظم کے بعد اجلاس کی پہلی تقریر خاکسار (مشنری انچارج) نے ’’پیشگوئی مصلح موعود اسلام میں الہام کے اجرا کی مضبوط دلیل‘‘ کے موضوع پر کی۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر مکرم شیخ محمد منصور جوئیہ صاحب نے فرنچ زبان میں،’’خلافت احمدیہ کی امن عالم کے لیے مساعی‘‘ کے موضوع پر کی۔ جلسہ سالانہ کیمرون کی آخری تقریر مکرم ابو بکر آدمو صاحب معلم سلسلہ نے ’’وطن کی محبت ایمان کا حصہ ہے‘‘ کے موضوع پر کی۔

اس کے بعد مہمانان کرام نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ان میں سے چند ایک کے تاثرات قارئین کی خدمت میں پیش ہیں:

٭… ویسٹرن ریجن کے گورنر کے نمائندہ مسٹر جو ڈام سائمن صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار ان الفاظ میں کیا کہ میں اس جلسہ سالانہ میں شامل ہوکر بہت خوش ہوں۔ اس سے قبل بھی گورنر صاحب جلسہ سالانہ میں اپنے نمائندہ بھیجتے رہے ہیں۔ کیمرون ایک آزاد ملک ہے جس میں اظہار رائے کی آزادی ہے۔ جماعت احمدیہ کے پروگرام امن اور اتحاد کی تعلیم دیتےہیں۔ جسے ہم بہت پسند کرتے ہیں۔ آپ کا نعرہ ’’محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں‘‘ بہت مقبول ہے لوگ اسے بہت پسند کرتے ہیں۔

٭… پیر اماؤنٹ چیف سلطان آف بامون نے اپنے بھائی کو بطور نمائندہ بھیجا انہوں نے تمام تقاریر سنیں اور اپنے تاثرات کا اظہار یوں کیا: میں جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جس احسن رنگ میں جماعت پیار او رمحبت سے اسلامی تعلیمات پھیلا رہی ہے مختلف رنگوں میں بنی نوع انسان کی خدمت کر رہی ہے۔غریبوں کی امداد کر رہی ہے۔ کل سے جیسے جلسہ سالانہ شروع ہوا ہم اس سارے ماحول میں پیار اور محبت کی فضا دیکھ رہے ہیں، یہ ہمارے لیے بہت خوشی کی بات ہے۔ہم ہر دفعہ جلسہ سالانہ میں شریک ہو کر بہت کچھ سیکھتے ہیں اور دعاہے کہ جماعت اسی طرح ہر سال جلسہ سالانہ منعقد کرتی رہے۔

٭… میئر آف بینگو رائے (Bangourai) نے ان الفاظ میں اظہا ر خیال کیا کہ میں پچھلے دس سال سے جماعت کو جانتاہوں جماعت ہمیشہ پیار و محبت کی تعلیم دیتی ہے اوربنی نوع انسان کی خدمت کرتی ہے۔ جب سےہماری کونسل میں جماعت کا قیام ہوا ہے خدا تعالیٰ کے فضل سے کوئی بڑا مسئلہ پیدا نہیں ہوا۔ میں اور میری فیملی آج سے حضرت امام مہدی علیہ السلام کے غلام ہیں، میں ہر جگہ جماعت کی خدمت کے لیے تیار ہوں۔ میری بیوی نے یہاں جلسہ پر آکرنماز تہجد ادا کی اور بہت خوشی محسوس کر رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ آئندہ بھی ہم سب کو جلسہ سالانہ میں شرکت کی توفیق عطافرمائے۔ آمین

اس کے بعد نیشنل صدر صاحب جماعت کیمرون نے تمام حاضرین اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ خاکسار (مشنری انچارج کیمرون) نے اختتامی دعا کروائی اور اس طرح کیمرون جماعت کا نواں جلسہ سالانہ ۲۰۲۳ء اپنے اختتام کو پہنچا۔ الحمدللہ علیٰ ذالک

کیمرون کے دس ریجنز کی ۶۱؍جماعتوں سے احباب کرام نے شرکت کی۔ جلسہ سالانہ میں شاملین کی کل تعداد ۲۸۶۷؍رہی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک

امسال جلسہ سالانہ پر انگریزی اور فرنچ زبان میں سات تقاریر ہوئیں جن کے لوکل زبانوں فُلْبَے، باموں اور ہاؤسا میں بھی ترجمے کیے گئے۔

کھانا پکانے کی تمام تر ذمہ داری لجنہ اماءاللہ کیمرون کی تھی جنہوں نے بہت احسن رنگ میں کام کیا۔

طبی خدمت کے لیے پانچ افراد پر مشتمل طبی ٹیم موجود تھی، جن کے پاس ضروری ادویات دستیابب تھیں۔ فمبان شہر کی سڑکوں اور بڑے مکانات پر بینرز اور جلسہ سالانہ کے پوسٹرز لگائے گئے تھے۔ اسی طرح قریبی دیہاتوں میں بھی پوسٹرز لگائے گئے تھے۔ سیکیورٹی کے تمام انتظامات خدام الاحمدیہ کیمرون کے ذمہ تھے۔ جنہوں نے بہت اچھے رنگ میں اپنی ذمہ داری نبھائی۔

جلسہ سالانہ میں ۲۱؍ میڈیا ہاؤسز کے نمائندوں نے کو ریج کی۔ ۹؍ریڈیو،۷؍ٹی وی اور پانچ اخباروں کے نمائندوں نے کوریج کی۔ اسی طرح کیمرون کے نیشنل ٹی وی CRTV نے جلسہ سالانہ کی خبر نشر کی اور جلسہ کی جھلکیاں بھی دکھائیں۔

دعا ہے کہ مولا کر یم جلسہ سالانہ کیمرون کے تمام شاملین کو جلسہ سالانہ کی برکات سے بھرپور فیضیاب کرے، حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دعاؤں کا وارث بنائے اور حضور انور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کے محبت بھرے پیغام پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

(عبد الخالق نیر۔نمائندہ روزنامہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button