نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۸؍جون ۲۰۲۳ء بروز بدھ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم رافع کریم صاحب ابن مکرم ڈاکٹر فضل کریم صاحب (فیصل آباد۔ حال مانچسٹر، یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور ۷؍مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرم رافع کریم صاحب ابن مکرم ڈاکٹر فضل کریم صاحب (فیصل آباد۔ حال مانچسٹر، یوکے)

۲۴؍ جون۲۰۲۳ء کو۶۴سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے والد مکرم ڈاکٹر فضل کریم صاحب نے ۱۹۳۶ء میں بیعت کی جس کے نتیجہ میں فیملی کو سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ آپ اپنے والد کے ساتھ کلینک پر بیٹھا کرتے تھے۔۱۹۹۰ءمیں کلمہ لگانے کے جرم میں آپ پر متعدد مقدمات بنائے گئے اور تین بار اسیر راہ مولیٰ بھی رہے۔۱۹۸۰ءاور ۱۹۹۰ءکی دہائی میں مرحوم نے قائد مجلس خدام الاحمدیہ فیصل آباد کے علاوہ بعض اور عہدوں پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، لوگوں کے ساتھ انتہائی پیارومحبت سے ملنے والے، چندوں میں باقاعدہ، دیندار اور ایک نیک مخلص انسان تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور چھ بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم حامد کریم صاحب ( مبلغ سلسلہ ہالینڈ )کے چھوٹے بھائی اور مکرم صباحت کریم صاحب (مربی سلسلہ یوکے) کے خسر تھے۔

نماز جنازہ غائب

1۔مکرم مبرور احمد صاحب ابن مکرم منصور احمد صاحب (مسی ساگا۔ کینیڈا)

۲۸؍فروری ۲۰۲۳ءکو ۷۰سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے پڑداداحضرت میاں جمال الدین صاحب سیکھوانی رضی اللہ عنہ اور دادی حضرت سارہ بیگم صاحبہ رضی اللہ عنہا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے۔ مکرم ملک سیف الرحمٰن صاحب ( مفتی سلسلہ و سابق پرنسپل جامعہ احمدیہ ربوہ) آپ کے پھوپھا تھے۔مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند،تہجد گزار، خلیق طبع، ملنسار، قرآن کریم کی باقاعدگی سے تلاوت کرنے والے، نافع الناس اور ہر دلعزیز نیک اور مخلص انسان تھے۔خلافت کے ساتھ انتہائی محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔ مرحوم دینی اور تبلیغی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصّہ لیتے تھے۔ مرحوم نےتنظیمی سطح پر مختلف حیثیتوں میں خدمت کی توفیق پائی۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔

2۔مکرم عبد الواحد صاحب ابن مکرم جودھوجی صاحب (پھولپورہ نگر پارکر سندھ)

۴؍مارچ ۲۰۲۳ءکو ۹۲سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نمازوں کے پابند، سادہ مزاج، شریف النفس، کم گو، مہمان نواز، خلافت سے عقیدت کا گہرا تعلق رکھنے والے ایک نیک، مخلص اور با وفا انسان تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چھ بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کے ایک بیٹے مکرم گلزار احمد نگری صاحب بطورمربی سلسلہ اور دوسرے بیٹے مکرم عقیل احمد صاحب بطور لیب ٹیکنیشن سلسلہ کی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

3۔مکرم اسد ضیاء بٹر صاحب ابن مکرم چودھری ضیاء اللہ بٹر صاحب ( کِرتو ضلع شیخوپورہ )

۲۳؍ اپریل ۲۰۲۳ءکو ایک حادثہ کے نتیجہ میں ۵۹سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کا تعلق ایک زمیندار گھرانے سے تھا۔آپ کے والد نے شادی سے پہلے زمانہ طالب علمی میں 20سال کی عمر میں بیعت کی تھی اور اپنے خاندان میں اکیلے احمدی تھے۔مرحوم شفیق، ہمدرد، مہمان نواز،خدمت خلق اور صلہ رحمی کے جذبہ سے سرشارایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ رفاہ عامہ کے کاموں میں بہت دلچسپی لیتے تھے اور ضرورت مندوں کی مدد کرنے میں راحت محسوس کرتے تھے۔ خلافت سے والہانہ محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔مقامی جماعت میں سیکرٹری امور عامہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ کبڈی اور باسکٹ بال کے بہترین کھلاڑی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ اور والد کے علاوہ دوبھائی شامل ہیں۔

4۔مکرمہ جمیلہ خلیق بسراء صاحبہ اہلیہ مکرم خلیق اختر بسراء صاحب( جرمنی)

۲۳؍اپریل ۲۰۲۳ءکو ۷۵ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، بہت اچھے اخلاق کی مالک، متوکل علی اللہ، صابرہ وشاکرہ اورخلافت کے ساتھ اخلاص کا تعلق رکھنے والی ایک نیک خاتون تھیں۔ مقامی مجلس میں جنرل سیکرٹری اور سیکرٹری خدمت خلق کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔

5۔مکرم پروفیسر مرزا بشیر احمد صاحب (نوشہرہ کینٹ۔ حال ورجینیا امریکہ )

۵؍مئی ۲۰۲۳ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت مرزا غلام رسول صاحب رضی اللہ عنہ آف پشاور کے بیٹے محترم ملک سیف الرحمٰن صاحب (مفتی سلسلہ ) کے داماد اور مکرم مرزا مقصود احمد صاحب ( سابق امیر جماعت پشاور) اور مکرم مرزا عبد الحفیظ صاحب ایڈووکیٹ (سابق صدر جماعت ضلع نوشہرہ و سابق صدر بار ایسوسی ایشن نوشہرہ ) کے بھائی تھے۔ مرحوم محکمہ تعلیم سے وابستہ تھے۔احمدیہ کالج گھٹیالیاں کے ابتدائی دور میں وہاں لیکچرر اور پرنسپل بھی رہے۔آپ علم دوست اور وسیع معلومات رکھتے تھے۔اپنے مضمون فلاسفی پر عبور رکھنے کے علاوہ انگریزی زبان کے بھی ماہر تھے۔ ایک زمانہ میں آپ کے تحقیقی مضامین اور تبصرے انگریزی اخبار’’پاکستان ٹائمز‘‘ میں شائع ہوا کرتے تھے۔ آپ کا حلقہ احباب بہت وسیع تھا۔ہر طبقہ اور ہر عمر کے شخص سے اس کی طبیعت اور دلچسپی کے موافق گفتگو کرنے کے ماہر تھے۔ ۱۹۶۰ءمیں جب مجلس خدام الاحمدیہ کے تحت احمدیہ انٹر کالجئیٹ ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں آیا تو مرحوم اس کے پہلے صدر منتخب ہوئے۔ جب بھی کوئی نامور غیر ملکی شخصیت یا وفد صوبہ سرحد کے دورہ پر آتا تو آپ اس موقع پر بطور جماعتی نمائندہ شامل ہوکر جماعت کا تعارف کرواتے اورقرآن کریم کا ترجمہ اور جماعت کا لٹریچر پیش کیا کرتے تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند،ضرورت مندوں کی مدد کرنے والے،خلافت کے شیدائی،بہت مخلص اور باوفا انسان تھے۔ جماعتی طور پر مرحوم نے قائد خدام الاحمدیہ نوشہرہ، قائد خدام الاحمدیہ ضلع پشاور، ناظم انصاراللہ ضلع پشاور، صدر جماعت نوشہرہ اور امیر جماعت ضلع نوشہرہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگا ن میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں اور ایک بیٹاشامل ہیں۔

6۔مکرم افتخار احمد اختر صاحب ابن مکرم چودھری منور احمد صاحب امرتسری (سلاؤ۔یوکے)

۱۲؍مئی ۲۰۲۳ءکو ۷۰سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم حضرت محمد دین صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے تھے۔ مرحوم نے پاکستان میں مختلف حیثیتوں سے خدمت کی توفیق پائی۔صوم وصلوٰۃ کے پابند،دیندار، خلافت کے ساتھ اخلاص ووفا کا تعلق رکھنے والے ایک نیک مخلص بزرگ تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔مرحوم مکرم رفیع بھٹی صاحب (نائب صدر مجلس انصاراللہ یوکے ) کے سسر تھے۔

7۔مکرمہ زبیدہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم قریشی محمد اسلم صاحب (مشی گن۔امریکہ)

۱۴؍مئی۲۰۲۳ء کو ۷۷سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند،تہجد گزار، چندوں میں باقاعدہ، خلافت سے عقیدت اور جماعت کے ساتھ گہرا لگاؤ رکھنے والی ایک نیک مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں پانچ بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔آپ کے بیٹے مکرم مدثر احمد صاحب آجکل بطور قائد تربیت مجلس انصاراللہ فن لینڈ خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔

اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button