حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

اسلام تشدّد کا نہیں بلکہ پیار اور محبت کا علمبردار ہے

…اللہ تعالیٰ نے بحرو بر کے فسادوں کو دور کرنے کے لئے آخری تعلیم آنحضرتﷺ پر اتاری۔ آج بھی یہی تعلیم ہے جس نے اندھیروں کو روشنیوں میں بدلناہے۔ آج بھی یہی تعلیم ہے جس نے دنیا کے فسادوں کو اپنی سلامتی کے پیغام سے دور کرنا ہے۔ گو کہ وہ لوگ محروم ہو گئے جن کے دلوں سے تقویٰ نکل گیااور خود غرضیوں اور حسد اور بغض میں بڑھ گئے لیکن خدا تعالیٰ نے آنحضرتﷺ جو اللہ تعالیٰ کے آخری شرعی نبی تھے سے کئے گئے اس وعدے کو کہ اسلام نے ہی تمام ادیان پر غالب آنا ہے واپس نہیں لے لیا۔ محروم اگر ہوئے تو تقویٰ سے عاری لوگ ہوئے نہ کہ دین اسلام میں کسی قسم کی کمی ہوئی۔ آج اللہ تعالیٰ نے اسلام کی نشأۃ ثانیہ کے لئے اور اس کی ترقی کے لئے آنحضرتﷺ کے عاشق صادق کو کھڑا کیا ہے۔ آج مسلمانوں کی اس کھوئی ہوئی میراث کو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ماننے والوں نے اسلام کی صحیح تعلیم پر عمل کرتے ہوئے اور اپنے دلوں کو تقویٰ سے پُر کرتے ہوئے واپس لانا ہے۔

پس یہ احمدی کی ذمہ داری ہے کہ اس سلامتی کے پیغام کوہرطرف پھیلاتا چلا جائے۔ ہر دل میں یہ بات راسخ کر دے کہ اسلام تشدد کا نہیں بلکہ پیار اور محبت کا علمبردار ہے۔ ہر سطح پر اسلام کی تعلیم امن اور سلامتی کو قائم رکھنے کی تعلیم ہے۔ اسلام نے قوموں اور ملکوں کی سطح پر بھی امن اور سلامتی قائم کرنے کے لئے جو خوبصورت تعلیم دی ہے اس کا مقابلہ نہ کوئی انسانی سوچ کر سکتی ہے اور نہ کوئی مذہب کر سکتا ہے۔ اس خوبصورت تعلیم پر عمل سے ہی دنیا کا امن اور سلامتی قائم ہو سکتے ہیں۔

(خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۲؍جون ۲۰۰۷ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل۱۳؍جولائی ۲۰۰۷ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button