نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۲؍جون ۲۰۲۳ء بروز جمعرات بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم ڈاکٹر مبارک احمد صاحب (سکنتھورپ۔ یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور ۹؍مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرم ڈاکٹر مبارک احمد صاحب (سکنتھورپ۔یوکے)

۱۵؍جون ۲۰۲۳ء کو ۵۸سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت ان کے دادا حضرت کرم دین صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ذریعہ آئی۔مرحوم ایک ماہر کارڈیالوجسٹ کنسلٹنٹ سرجن تھے۔ بے شمار لوگوں کا علاج کیا۔ متعدد مرتبہ طاہر ہارٹ انسٹیٹیوٹ ربوہ میں وقف عارضی کے لیے بھی جاتے رہے۔ مقامی جماعت میں سیکرٹری تعلیم کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔آپ ایک اچھے داعی الی اللہ بھی تھے۔جماعتی کاموں میں بڑے سرگرم تھے اور پیس سمپوزیم اور دیگر تبلیغی پروگراموں میں باقاعدگی سے حصہ لیتے تھے۔چندوں کی ادائیگی معیاری تھی۔سکنتھورپ کی مسجد کے لیے بھی نمایاں قربانی پیش کرنے کی توفیق پائی۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔

نماز جنازہ غائب

۱۔مکرمہ امۃ الرشید صاحبہ اہلیہ مکرم رشید محمد ننگلی صاحب (ربوہ)

۱۴؍فروری ۲۰۲۳ءکو۷۷ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم چودھری عبدا لباری صاحب (سابق امیر ضلع رحیم یارخان ) کی بڑی بیٹی تھیں۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، ایک نیک مخلص اور باوفا خاتون تھیں اور اللہ کے فضل سے موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ چار بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔

۲۔مکرم مبارک احمد بھٹی صاحب ابن مکرم شاہ محمد صاحب(کراچی)

۳؍جنوری ۲۰۲۳ءکو ۶۵سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے مقامی سطح پر انصاراللہ میں بطور منتظم اشاعت اورتقریباً ۲۸سال تک بحیثیت خادم مسجد خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند،تہجد گزار،باقاعدگی سے چندہ ادا کرنےوالے ایک نیک،صاف دل اور مخلص انسان تھے۔ خلافت سے عقیدت کا گہرا تعلق تھا۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں تین بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم شجاعت احمد فراز صاحب بطور مربی سلسلہ خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

۳۔مکرمہ مریم صدیقہ صاحبہ اہلیہ مکرم محمود مجیب اصغر صاحب(ربوہ حال سویڈن )

۲؍مئی ۲۰۲۳ء کو سویڈن میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت عبد الرحمان صاحب مہر سنگھ رضی اللہ عنہ کی پوتی تھیں۔ آپ نے ربوہ میں اپنے محلہ کی سیکرٹری تحریک جدید لجنہ کے علاوہ صدر لجنہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔اپنی صدارت کے دوران ربوہ کے اردگرد دیہات اور ڈیروں پر بڑی جرأت کے ساتھ تبلیغ کے لیے جایا کرتی تھیں۔ کئی بچے بچیوں کو قرآن کریم پڑھانے کی بھی توفیق پائی۔ بچوں کی دینی ودنیاوی تعلیم وتربیت کا بہت خیال رکھتی تھیں۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، چندوں میں باقاعدہ،متوکل علی اللہ، صابرہ وشاکرہ، غریب پرور، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی خواتین کے ساتھ بہت عقیدت کا تعلق تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ سات بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔

۴۔مکرم منصور احمد صاحب ابن مکرم رشید احمد صاحب (سیالکوٹ )

۲۱؍اپریل ۲۰۲۳ء کو ایک حادثے میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے پڑدادا حضرت دین محمد صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ذریعہ آئی۔مرحوم ایک نیک،مخلص اور باوفا انسان تھے اوراللہ کے فضل سے موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے، ایک بیٹی، دو بھائی اور تین بہنیں شامل ہیں۔آپ مکرم ولید احمد عادل صاحب (مربی سلسلہ) کے سسر تھے۔

۵۔مکرمہ شازیہ نور صاحبہ اہلیہ مکرم فضل محمود عامر صاحب (ربوہ)

۱۴؍مئی ۲۰۲۳ء کو ۴۹سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ ۱۹۹۸ءسے نصرت جہاں اکیڈمی میں خدمت کی توفیق پارہی تھیں۔ تمام سٹاف کو بڑی نرمی، حسن سلوک اور تحمل سے قائل کرنے والی تھیں۔ احساس ذمہ داری بہت زیادہ تھا۔ ہمیشہ سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے نئے طریقے اور تجاویز پیش کرتی رہیں۔ ڈیوٹی ٹائم کے بعد بھی اگر کسی کام کے لیے بلایا جاتا تو مصروفیات کے باوجود فوراً حاضر ہوجاتیں۔ کبھی کوئی عذر پیش نہیں کیا۔ کینسر کا مرض لاحق تھا۔ سخت علالت کے باوجود ہر وقت ادارہ اور اپنی کلاس کی طالبات کے لیے فکر مند رہتی تھیں۔ ساتھی ٹیچروں اور ادارہ سے ہر وقت رابطہ میں رہیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں والدین اور میاں کے علاوہ دو بیٹے شامل ہیں۔

۶۔مکرمہ خدیجہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم مولوی فضل کریم صاحب (کلکتہ صوبہ بنگال بھارت)

۱۳؍اپریل ۲۰۲۳ء کو ۹۸سال کی عمر میں قادیان میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، صابرہ وشاکرہ،ہمدرد، مہمان نواز اور بہت سی خوبیوں کی مالک ایک نیک خاتون تھیں۔خلافت سے والہانہ محبت رکھنے والی اور چندہ جات میں بڑی باقاعدہ تھیں۔آپ کو صحابیات اور خاص کر حضرت اماں جان رضی اللہ عنہا اور دیگر خاندان کی بزرگ خواتین کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا۔آپ کو حج اور عمرہ کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں دو بیٹیاں اور چار بیٹے شامل ہیں۔آپ کے بیٹے مکرم عبد الحمید کریم صاحب واقف زندگی ہیں اور آجکل بطور انسپکٹر بیت المال آمد قادیان خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ آپ مکرم عبد الخالق بنگالی صاحب (انچارج انصار سیکشن مرکزیہ یوکے) کی خالہ تھیں۔

۷۔مکرم مقصود علی خان صاحب ابن مکرم منشی خان صاحب (ننگلہ گھنوں ضلع ایٹہ صوبہ یوپی انڈیا)

۱۷؍اپریل ۲۰۲۳ء کو ۷۵سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، دعا گو، پرہیزگار، نفاست پسند، مہمان نواز، منکسرالمزاج، خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار، ملنسار، شفیق اور نیک بزرگ انسان تھے۔ خلافت سے گہرا اخلاص کا تعلق تھا۔چندوں کی ادائیگی کا خاص خیال رکھنے والے تھے۔ مقامی جماعت میں بحیثیت نائب صدر خدمت کی توفیق پائی۔ ایم ٹی اے سے خاص شغف تھا۔ مرحوم کی خوبیوں کی وجہ سے پورا گاؤں ان کا مداح تھا۔زبان ہر وقت ذکر الٰہی سے تر رہتی تھی۔ پسماندگان میں چھ بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ دو بیٹے معلم سلسلہ کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

۸۔مکرم نسیم الدین بٹ صاحب ابن مکرم میاں احمد دین بٹ صاحب (کوئٹہ )

۲۹؍اپریل ۲۰۲۳ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، غریبوں کا خاص خیال رکھنے والے، ہنس مکھ، منکسرالمزاج، ہمدرد، صائب الرائے،خلافت کے سچے عاشق اور ہر دل عزیز شخصیت کے مالک ایک نیک مخلص انسان تھے۔ چندوں میں باقاعدہ اور دیگر مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔پسماندگان میں دو بیٹے اور دوبیٹیاں شامل ہیں۔

۹۔مکرمہ مبشرہ اقبال امینی صاحبہ اہلیہ مکرم ناصر احمد امینی صاحب (بریڈ فورڈ یوکے)

۲؍مئی ۲۰۲۳ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت نور محمد امینی صاحب رضی اللہ عنہ کی پوتی اورحضرت محمد بخش سولنگی صاحب رضی اللہ عنہ کی نواسی تھیں۔مرحومہ ۱۹۷۶ءمیں شادی ہوکر بریڈ فورڈ آگئی تھیں۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، دعا گو،نیک اور خدا ترس خاتون تھیں۔لجنہ کی بہت فعال رکن تھیں۔پسماندگان میں دو بیٹے،چار بیٹیاں اور بہت سے پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔

اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button