یورپ (رپورٹس)

بورن ہولم، ڈنمارک کے میلہ میں انصار اللہ کی تبلیغی مساعی

مجلس انصار اللہ ڈنمارک کو ۱۵؍تا ۱۷؍ جون ۲۰۲۳ء بورن ہولم جزیرہ پر منعقد ہونے والے ایک عوامی میلہ میں شرکت کرنے کی توفیق ملی۔الحمد للہ علیٰ ذالک

بورن ہولم ڈنمارک کے مشرق، سویڈن کے جنوب اور پولینڈ کے شمال میں بالٹک سی میں واقع ایک جزیرہ ہے۔ علاقہ کے لوگوں کا ذریعہ معاش کھیتی باڑی، فشنگ،ڈیری فارمنگ اور سیاحت ہے۔ اس جزیرہ پر جرمنی اور سویڈن کا قبضہ رہ چکا ہے۔ آج کل یہ ڈنمارک کا حصہ ہے۔ اس جزیرہ پر جانے کے لیے ڈنمارک اور سویڈن سے بحری جہاز چلتے ہیں۔ ڈنمارک سے بحری راستہ پانچ گھنٹے کاہے جبکہ سویڈن سے ایک گھنٹہ بیس منٹ لگتے ہیں۔ یہ جزیرہ موسم سرما میں اپنی قدرتی خوبصورتی کی وجہ سے سیاحوں کا مرکز بنا رہتا ہے۔

اس جزیرہ پر منعقد ہونے والایہ عوامی میلہ اپنی نوعیت میں منفرد ہے جہاں ڈنمارک کی ساری سیاسی جماعتیں اور دیگر تنظیمیں اپنے اپنے اسٹینڈ لگاتی ہیں اور عوامی مسائل پر مختلف ڈسکشن پروگرامز رکھے جاتے ہیں۔ اس موقع پر عوام الناس بآسانی وزیر اعظم سے لے کر کسی بھی سیاسی لیڈر سے مل سکتے ہیں۔اس عوامی میلہ کو منعقد کرنے کا خیال ۲۰۱۰ء میں اس وقت کے وزیر داخلہ بیرٹل ہارڈرصاحب کو اس وقت آیا جب انہوں نے سویڈن میں ایک سیاسی میلہ میں شرکت کی۔ چنانچہ ۲۰۱۱ء میں پہلی بار یہ عوامی میلہ بورن ہولم میں منعقد کیا گیا جس میں دس ہزار لوگوں نے شرکت کی۔ ابتدا میں یہ جلسہ کچھ مشکلات کا شکار رہا۔ مقامی انتظامیہ نے اس میلہ کو اس جزیرہ پر ہی منعقد کرنے کے لیے انتھک کوشش کی جو کامیا ب رہی۔اب ہر سال پورے ڈنمارک سے ہزاروں لوگ اس میں شامل ہونے کے لیے آتے ہیں۔ یہ میلہ نہ صرف سیاست دانوں کے لیے ایک نیٹ ورکنگ کا نہایت مؤثر مقام ہے بلکہ سینکڑوں میڈیا سے تعلق رکھنے والے احباب اور صحافی بھی اس میں شامل ہوتے ہیں اور اس مقام پر ہونے والے مختلف پروگراموں کو نیشنل ٹی وی پر لائیو دکھایا جاتا ہے۔

امسال مجلس انصاراللہ کے چار ممبران اور ایک خادم کو اس میلہ میں دو دن شامل ہونے کی توفیق ملی۔ تقریباً پانچ ہزار کے قریب جماعتی تعارف پر مبنی فلائرز تقسیم کیے گئے۔ اس موقع پر ’’ایک مسلمان سے سوال کریں‘‘ کا بورڈ تیار کیا گیا جس کو گزرنے والے بہت پسندیدگی سے دیکھتے اور حیران بھی ہوتے کیونکہ اس پورے میلہ میں ہم واحد جماعت تھے جو حقیقی اسلام کی تبلیغ میں مصروف تھے۔ بے شمار لوگوں نے مختلف موضوعات پر سوالات کیے۔ کئی لوگ گزرتے ہوئے ہماری ٹی شرٹ پر محبت سب سے نفرت کسی سے نہیں لکھا ہوا دیکھتے اور بڑی خوشی کا اظہار کرتے۔کئی احباب نے ساتھ کھڑے ہوکر تصاویر بنوائیں اور اس کو اپنے سوشل میڈیا کی سائٹس پر شائع کرنے کی اجازت بھی لی۔ کئی احباب نے ہماری ٹی شرٹ کو خریدنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ کئی احباب رکتے اور خوشی سے گلے لگا لیتے، کئی ایسے بھی تھے جنہوں نے فلائر تو نہیں لیا لیکن قریب آکر کہتے کے ہم آپ کے ساتھ ہیں اور اس پیغام کی تائید کرتے ہیں۔

چند لوگوں نے اس موقع پر ہماری تصاویر لیں۔ دو اخبارات نے اس کو شائع کیا اور متعدد لوگوں نے اس کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔امسال اس میلہ کو پچاس ہزار سے زائد لوگوں نے وزٹ کیا۔

(رپورٹ: محمد اکرم محمود۔ صدر مجلس انصاراللہ ڈنمارک)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button