از مرکز

مسجد بیت السلام سکنتھورپ کے افتتاح کی تیاری پر مشتمل ایک رپورٹ

۱۴؍مئی ۲۰۲۳ء کو آخر کار اس تاریخی تقریب کی تاریخ کی اطلاع ملی جس کا انتظار اہالیانِ سکنتھورپ جماعت کو گذشتہ دو سالوں سے تھا کہ پیارے آقا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز ۱۷؍جون ۲۰۲۳ء بروز ہفتہ مسجد بیت السلام کا بنفس نفیس افتتاح فرمائیں گے۔ لہٰذا فوری طور پر ریجنل امیر ڈاکٹر مظفر احمد صاحب اور صدر جماعت ڈاکٹر قمر الدین صاحب کی زیر صدارت ممبران کی میٹنگ بلائی گئی تاکہ افتتاح کی تیاریوں کا آغاز شروع کیا جاسکے۔ اس ضمن میں ایک کمیٹی کا قیام عمل میں آیا اور تمام ذمہ داریاں تفویض کر دی گئیں۔ مسجد کی تعمیر۲۰۲۱ء میں مکمل ہوئی تھی اور مسجد ابھی بھی نئی تھی لیکن پھر بھی افتتاحی پروگرام کو مدنظر رکھتے ہوئے ضروری کاموں کی ایک طویل فہرست تیار ہوگئی۔ روزانہ کی بنیاد پر عشاء کی نماز سے پہلے میٹنگز کا اعلان کیا گیا تاکہ تیاریوں کا جائزہ لیا جاسکے اور کام بروقت مکمل ہوں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ سکنتھورپ کی جماعت کی اکثریت شعبہ طب سے وابستہ ہے اور دن کے مختلف اوقات میں مصروفیت ہوتی ہے۔ لیکن الحمد للہ احباب جماعت نے ان دنیاوی ذمہ داریوں کے باوجود بڑھ چڑھ کر مسجد کی تزئین و آرائش میں حصہ لیا۔ بہت سے ایسے کام احباب نے خود کیے جن کو اگر تربیت یافتہ لوگوں سے کروایا جاتا تو نہ صرف کثیر رقم خرچ ہوتی بلکہ وقت کی کمی کے باعث یہ کام وقت پر مکمل بھی نہ ہوپاتے۔ مثلاً مسجد کی fenceکو خدام نے نہ صرف بڑی خوبصورتی سے پینٹ کیا بلکہ جدید طریقےبھی استعمال کیے۔ مسجد کے احاطےکو بصورت پودوں سے سجایا گیا۔

تقریب کے لیے غیر از جماعت دوستوں اور معززین علاقہ کو مدعو کرنا ایک اہم اور مشکل کام تھا اس اہم کام کی پلاننگ بھی ممبران نے مقامی طور پر کی۔ مرکزی شعبہ امور خارجیہ نے اسے بڑا سراہا اور مقامی اور مرکزی کوششوں سے متعدد معززین علاقہ جن میں ممبران پارلیمنٹ، میئر، مسلح افواج، پولیس کے نمائندگان اور تعلیمی اداروں کے اعلیٰ افسران کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔

ٹریفک اور پارکنگ کا نظام کسی بھی تقریب کی کامیابی کے لیے بہت اہم ہے اور اس پروگرام کے لیے اس کی اہمیت اَور بھی زیادہ تھی جہاں مسجد کی عمارت رہائشی علاقہ میں واقع ہے اور اتنی بڑی تقریب کے لیے پارکنگ دستیاب ہی نہیں۔ افتتاح کمیٹی کو اس بات کا احساس بھی تھا کہ پروگرام سے علاقہ کے مکین کسی صورت بھی تنگ نہ ہوں اور کسی کو اعتراض کا موقع نہ ملے۔ لہٰذا پارکنگ اور ٹریفک کا ایک جامع پلان ترتیب دیا گیا۔ اس مقصد کے حصول کے لیے ایک قریبی پارکنگ حاصل کی گئی جہاں سے شرکائے تقریب کو شٹل سروس کے ذریعے لایا جانا تھا۔ اس پروگرام کو ریجنل اور نیشنل ٹیم نے بڑا سراہا۔ ان تمام انتظامات کو رضاکارانہ طور پر نارتھ ایسٹ ریجن کے خدام نے انجام دیا۔ نتیجةً جماعت کو کسی بھی قسم کی شکایات کا سامنا نہ کرنا پڑا۔ الحمدللہ

ان انتظامات کے دوران سکنتھورپ جماعت کو ریجنل اور مرکزی قیادت کی مدد اور راہنمائی حاصل رہی۔ ریجن اور مرکز سے نیشنل منتظمین باقاعدگی سے تشریف لاتے رہے اور تمام پروگراموں میں راہنمائی کرتے رہے۔ اس سے نہ صرف مقامی قیادت کی مدد ہوئی بلکہ ایک ایسا پُررونق ماحول بنا جس کو بیان کرنا نہایت مشکل ہے۔ جیسے جیسے افتتاح کے دن قریب آتے گئے ضروری کاموں کی فہرست تو بڑھتی گئی مگر احباب جماعت کا جوش و خروش بھی بڑھتا گیا۔ احباب دن کو اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھاتے تو شام کو سب مل کر افتتاح کی تیاریوں میں مشغول ہوجاتے اور یہ سلسلہ رات گئے تک جاری رہتا۔

مسجد اور ملحقہ عمارات میں ہونے والے کاموں کی مزید تفصیل

افتتاحی تختی: مسجد بیت السلام کی نقاب کشائی کے لیے ایک نئی طرز کا فیچر (feature)تیار کیا گیا تاکہ وہ یادگار کے طور پر نمایاں رہے۔

مسجد کے عقب میں واقع لان کی بڑی محنت سے تزئین و آرائش کی گئی۔

اگرچہ مربی ہاؤس کی دیکھ بھال کا سلسلہ باقاعدگی سے جاری رہتا ہے لیکن مسجد کے افتتاح کے موقع پر مربی ہاؤس کی بھی مرمت اور تزئین کی گئی تاکہ نہ صرف مسجد بلکہ ملحقہ عمارت بھی نئی لگے اور افتتاح کا حصہ بنے اور الحمدللہ پیارے آقا ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمربی ہاؤس کا دورہ فرمایا اور اسے برکت بخشی۔

افتتاح سے قبل ملک میں جونیئر ڈاکٹر ز کی ہڑتال ہورہی تھی احمدی ڈاکٹرز پیارے آقا ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشاد اور راہنمائی کے تحت ہڑتالوں کا حصہ نہیں بنتے۔ اس مرتبہ انہوں نے ریجنل امیر صاحب سے اجازت طلب کی کہ افتتاح کے بہت سے کاموں کو پورا کرنے کے لیے کیا وہ اس ہڑتال کا حصہ بن جائیں لیکن ریجنل امیر صاحب محترم ڈاکٹر سید مظفر احمد صاحب نے یہ تجویز یہ کہتے ہوئے ردّ کی کہ اگرچہ مسجد کے افتتاح کے لیے خدام کی بہت ضرورت ہے مگر پیارے آقا کے ارشادات کی پابندی تمام کاموں سے زیادہ ضروری امر ہے۔

بالآخر ۱۷؍ جون بروز ہفتہ وہ تاریخی دن آپہنچا۔ دینِ اسلام کی سربلندی اور پیارے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لیے بنائی گئی پیاری مسجد بیت السلام اور احباب جماعت اپنے پیارے امام ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی آمد کے منتظر تھے۔ جماعت احمدیہ سکنتھورپ کے لیےیہ ایک تاریخی لمحہ تھا کہ جب احباب جماعت کی کثیر مالی قربانیوں اور بے شمار محبت سے تعمیر ہونے والی مسجد کا افتتاح کرنےپیارے آقا خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تشریف لانے والے تھے۔ اس موقع پرناصرات نے بڑی محنت سے ترانے تیار کر رکھے تھے۔

اللہ کے فضل سے حضور انور کا سکنتھورپ کا یہ دورہ ہرلحاظ سے کامیاب رہا۔ اللہ تعالیٰ اس مسجد کی تعمیر کے اعلیٰ مقاصد کو پورا فرمائے۔آمین

(رپورٹ: ڈاکٹر خالد گورایہ، سیکرٹری جائیداد جماعت سکنتھورپ)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button