حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭… سعودی عرب میں مناسک حج کی تکمیل کے بعد حجاج کرام کی مکۃ المکرمہ سے مدینہ منورہ روانگی شروع ہو گئی۔ مسجد الحرام کی تمام منزلیں حجاج کرام کے لیے کھول دی گئیں۔ الوداعی طواف کے بعد سعودی عرب کے مختلف علاقوں سے آنے والے حجاج کرام مکۃ المکرمہ سے رخصت ہونے لگے۔حجاج کرام کے قافلے الوداعی طواف کے بعد مکۃ المکرمہ سے حرمین ریل اور بسوں کے ذریعے مدینہ منورہ جانا شروع ہوگئے ہیں۔

٭… ڈان نیوز کے مطابق پنجاب بھر میں مختلف جگہ پر عید الاضحی کے موقع پر جانور قربان کرنے کے حوالے سے احمدیوں پر پانچ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ یہ مقدمات ۲۹۸سی کے تحت درج کیے گئے ہیں۔ دو مقدمات ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے تھانہ صدر گوجرہ میں، ایک تھانہ صدر شاہکوٹ ننکانہ صاحب میں ، ایک تھانہ روشن والا فیصل آباد جبکہ ایک مقدمہ تھانہ بادامی باغ لاہور میں درج کیا گیاہے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں اور لاہور میں گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہے۔ یاد رہے کہ ۲۰۲۲ء میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق اقلیتیں چار دیواری کے اندر مذہبی عبادات اور رسومات بجالائی جا سکتی ہیں۔

٭… پاکستان میں ایک احمدی فیملی کے گھر پولیس اہلکاروںنے عید الاضحی کے دوسرے روز چھاپہ مارا اور تلاشی کے دوران قربانی کے جانور کافریج میں رکھا ہوا گوشت لے گئے۔ گھر کے سربراہ کو موجود نہ پاکر ان کی موٹر سائیکل بھی لے گئے۔ اس گھرانے نے عید کے پہلے روز رات گئے جانور خریدا اور عید کے دوسرے روز علی الصبح گھر کے اندر قربانی کی تھی۔ پولیس ایک مولوی صاحب کی شکایت پر آئی جس نے اس گھرانے کےایک فرد کی گوشت تقسیم کرتے ہوئے خفیہ ویڈیو پیش کی تھی۔یاد رہے کہ پاکستان کے سائبر قانون کے مطابق کسی کی بلااجازت ویڈیو بنانا جرم ہے۔

٭…پاکستان میں جماعت احمدیہ کو عید الاضحی کے موقع پر پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا اور پولیس نے ’انتہا پسند عناصر کی خوشنودی‘ کی خاطر انہیں جانوروں کی قربانی سے روکنے کے لیے مختلف اقدامات کیے۔ عید سے قبل ۲۳؍جون کو پنجاب کے محکمہ داخلہ نے صوبے کے تمام اضلاع کو ایک مراسلہ بھجوایا جس میں کہا گیا تھا کہ صرف مسلمانوں کو جانوروں کی قربانی کی اجازت ہے۔اس مراسلے میں ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ پولیس افسران کو امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پیشگی اقدامات کی ہدایت کی گئی تھی۔ دوسری جانب پنجاب میں حافظ آباد کی ضلعی پولیس نے ایک مراسلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جماعت احمدیہ کے لوگ قربانی کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس پرعام مسلمانوں کو اعتراض ہوتا ہے اور اس وجہ سے مذہبی مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔ جھنگ، فیصل آباد، حافظ آباد اور کوٹلی سمیت مختلف اضلاع میں بعض لوگوں نے احمدی افراد کو قربانی سے روکنے کے لیے متعلقہ تھانوں میں پیشگی درخواستیں بھی دائر کی تھیں۔عید کے موقع پرپاکستان کے کئی علاقوں سے ایسی اطلاعات سامنے آئی ہیں جن میں احمدی فیملیز کے گھروں کی تلاشی لی گئی، لوگوں کو ان کے جانوروں سمیت تحویل میں لیا گیا اور گھروں پر نشان لگا کر ان کی نشاندہی کی گئی مگر ان واقعات کی حکومتی سطح پر تاحال کوئی مذمت نہیں کی گئی۔

٭… بی بی سی اردو نے آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور سے پوچھا کہ صوبے کے مختلف اضلاع سے ایسی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جن میں احمدیوں کے گھروں کی تلاشی لی جا رہی ہے اور انہیں ہراسانی کا سامنا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ معاشرے میں مذہبی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کے لیے اس معاملے کو اٹھایا جا رہا ہے۔ پولیس امن و امان کی صورت حال کو کنٹرول کرنے اور لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کام کے لیے ہر وقت مانیٹرنگ درکار ہوتی ہے اور اس معاملے میں مذہبی ہم آہنگی اور مذہبی جذبات سے متعلق قوانین کی تشریح کو دیکھا جاتا ہے۔

٭…سویڈن میں قرآن پاک کی بےحرمتی کے واقعے پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا ہنگامی اجلاس تنظیم کے ہیڈ کوارٹر جدہ میں منعقد ہوا۔سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طٰہٰ نے اس موقع پر زور دیا کہ تمام اسلامی ممالک قرآن پاک اور پیغمبر اسلامﷺ کی توہین کے واقعات کی روک تھام کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنائیں اور ٹھوس اجتماعی اقدامات کریں۔ اجلاس میں پاکستان، اردن، انڈونیشیا، ملائیشیا، آذربائیجان، متحدہ عرب امارات، بحرین سمیت رکن ممالک کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین شریک تھے۔

٭…فرانس میں جاری ہنگامہ آرائی کے دوران مشتعل افراد نے پیرس کے میئر ونسنٹ جین برن کے گھر کو بھی آگ لگا دی۔ مشتعل مظاہرین نے میئر کے گھر سے کار ٹکرا دی جس کی وجہ سے میئر کی بیوی اور بچہ زخمی ہو گئے۔ میئر ونسنٹ جین برن کا کہنا ہے کہ مشتعل مظاہرین نے میرے گھر کو آگ بھی لگائی۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فرانس میں رات بھر مزید سینکڑوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا ۔ اب تک گرفتاریوں کی مجموعی تعداد دو ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔

٭…فرانس کے صدر میکرون نے کہا ہے کہ احتجاج میں اضافہ سوشل میڈیا کی وجہ سے ہوا۔ صدر نے سوشل میڈیا سائٹس سے اپنے پلیٹ فارم پر موجود تمام حساس نوعیت کے ویڈیوز ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔ فرانس میں ہنگامی صورت حال کے باعث صدر میکرون برسلز سمٹ میں شرکت کیے بغیر وطن روانہ ہوگئے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button