متفرق

متقی کی نشانی استقامت ہے

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں: یہ جو فرمایا ہے وَالَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا لَنَہۡدِیَنَّہُمۡ سُبُلَنَا (العنکبوت:۷۰)یعنی ہمارے راہ کے مجاہد راستہ پاویں گے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ اس راہ میں پیمبر کے ساتھ مل کر جد و جہد کرنا ہوگا۔ ایک دو گھنٹہ کے بعد بھاگ جانا مجاہد کا کام نہیں۔ بلکہ جان دینے کے لئے تیار رہنا اس کا کام ہے۔ سو متقی کی نشانی استقامت ہے۔ جیسے کہ فرمایا اِنَّ الَّذِیۡنَ قَالُوۡا رَبُّنَا اللّٰہُ ثُمَّ اسۡتَقَامُوۡا (حٰمٓ السجدہ:۳۱) یعنی جنہوں نے کہا کہ رب ہمارا اللہ ہے اور استقامت دکھائی اور ہر طرف سے منہ پھیر کر اللہ کو ڈھونڈا۔ مطلب یہ کہ کامیابی استقامت پر موقوف ہے۔ اور وہ اللہ کو پہچاننا اور کسی ابتلا اور زلازل اور امتحان سے نہ ڈرنا ہے۔ ضرور اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ مورد مخاطبہ و مکالمہ الٰہی انبیاء کی طرح ہوگا۔

(ملفوظات جلد ۱ صفحہ ۲۵، ایڈیشن ۱۹۸۴ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button