امریکہ (رپورٹس)

لجنہ اماءاللہ پریری ریجن، کینیڈا کے جلسہ ہائے بین المذاہب اور جشن تشکر

محض خداتعالیٰ کے فضل و احسان سے لجنہ اماءللہ پریری ریجن، کینیڈا کو اس سال کا پہلا سالانہ جلسہ بین المذاہب اور ساتھ ہی لجنہ اماءاللہ کے سو سال پورے ہونے پر جشن تشکر ۲۹؍اپریل ۲۰۲۳ء بروز ہفتہ مسجد بیت الرحمت سسکاٹون میں منعقد کرنے کی توفیق ملی اور دوسرا ریجنل جلسہ بین المذاہب اور جشن تشکر ۱۳؍مئی۲۰۲۳ء بروز ہفتہ مسجد محمود ریجائنا میں منعقد ہوا۔ ان پروگرامز کا مقصد مختلف طبقۂ فکر کے لوگوں کو اسلام کی پُرامن اور زندہ و جاوید تعلیمات سے روشناس کروانا تھا۔مستورات کے ہال اور اس سے ملحقہ لابی کی نہایت سلیقہ شعاری سے آرائش و زیبائش کی گئی تھی۔قرآن کریم ، نبی کریم ﷺ، حضرت مسیح موعودؑ، احمدیت اور خلفائے احمدیت کے بارے میں معلوماتی پوسٹرز، تصاویر، لجنہ اماءاللہ کی مالی قربانیوں سے بنائی جانے والی مساجد کے ماڈلز، بک سٹال اور قرآن کریم کے بارے میں نمائش نے مہمانوں کی اس تقریب میں دلچسپی میں خاطر خواہ اضافہ کیا ۔مسجد کے داخلی دروازے پر خوش آمدید کے سائن آویزاں تھے۔دونوں بین المذاہب سمپوزیم کا آغازتلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ ازاں بعد ماڈریٹرزعزیزہ نور انور اور شاہدہ رفعت صاحبہ نے جماعت احمدیہ کے تعارف کےساتھ ساتھ تمام مہمانوں کو لجنہ اماءاللہ کی تاریخ ، مختصر تعارف اور اس تنظیم کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔ بعد ازاں دس مقررات، منسٹرز، MLAاور بورڈ آف ٹرسٹی کے ممبرز نے ’’میرے مذہب میں عورتوں کے حقوق‘‘کے عنوان پر اپنے اپنے مذہب کی تعلیمات کی رُو سے تقاریر کیں اور ان پروگرامز کو بہت سراہا۔

اسلام احمدیت کی نمائندگی میں ڈاکٹر صدف بلوچ صاحبہ اورصدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ ریجائنا مدیحہ مصور نے دیے گئے عنوان پر اسلام کی خوبصورت تعلیمات کو پیش کیا۔ Honorable Councilor Bev Dubois نے بھی جماعت احمدیہ سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ یہ جماعت کی ایک دیرینہ دوست ہیں اور جماعت کی طرف سے مدعو کرنے پر ہر تقریب میں بڑی خوشی سے شامل ہوتی ہیں۔ ریجائنا کے پروگرام کی قابل ذکربات یہ ہے کہ لجنہ اماء للہ ریجائنا کو وزیراعظم کینیڈا عزت مآب جسٹن ٹروڈو، لیفٹیننٹ گورنر آف سسکیچوان اور پریمیئر، ریجائنا کے میئر وغیرہ کی طرف سے تحریر ی مبارکباد کے پیغامات موصول ہوئے۔ اس جلسہ کے اختتام پر خاکسار (ریجنل صدر لجنہ اماءللہ پریری) نے لجنہ اماءاللہ کی ذمہ داریاں اور خلافت احمدیہ کی ہدایت و راہنمائی میں ہونے والے کاموں کی تفصیل بتانے کے ساتھ ساتھ سب معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ تمام مہمانوں نے اس بات پر خوشنودی کا اظہار کیا کہ جماعت احمدیہ کے توسط سے انہیں ایک ایسا فورم مہیا کیا گیا ہے جس سے ہر مذہب کی خواتین ایک دوسری کے قریب آسکتی ہیں اور اپنی اپنی پُر امن مذہبی تعلیمات کی رُو سے ایک دوسری سے محبت اور بھائی چارے کا رشتہ مضبوط سے مضبوط ترکر سکتی ہیں۔ اس بین المذاہب سمپوزیم میں سیاست دان، اساتذہ، ڈاکٹرز، ممبرز سکول بورڈ آف ٹرسٹی، سکول سپرنٹنڈنٹ، پرنسپل اور وکلاء کے علاوہ بہت سی معزز مہمانان گرامی نے بھی شرکت کی۔ دعا کے ساتھ یہ علمی و دینی تقاریب اختتام پذیر ہوئیں جن سے ۱۴۱؍غیراز جماعت مہمانوں اور۱۳۰؍لجنہ اور ناصرات نے استفادہ کیا۔ شاملات کی تواضع ظہرانہ اور ریفریشمنٹ سے کی گئی۔

(رپورٹ: بشریٰ نذیر آفتاب۔ ریجنل صدر لجنہ اماءللہ پریری)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button