ارشادِ نبوی

صبر کرنے والوں سے قیامت کے روز سلوک

حضرت عمرو بن شعیبؓ سے روایت ہےکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

جب اللہ تعالیٰ مخلوق کو جمع فرمائے گا تو ایک مُنادی ندا کرے گا:فضل والے کہاں ہیں ؟تو کچھ لوگ کھڑے ہوں گے اور ان کی تعداد بہت کم ہوگی۔جب یہ جلدی سے جنت کی طرف بڑھیں گے تو فرشتے ان سے ملاقات کریں گے اور کہیں گے :ہم دیکھ رہے ہیں کہ تم تیزی سے جنت کی طرف جا رہے ہو،تم کون ہو؟وہ جواب دیں گے: ہم فضل والے ہیں ۔فرشتے کہیں گے:تمہارا فضل کیا ہے؟وہ جواب دیں گے جب ہم پر ظلم کیا جاتا تھا تو ہم صبر کرتے تھے اور جب ہم سے برائی کا برتاؤ کیا جاتا تھا تو اسے برداشت کرتے تھے۔پھر ان سے کہا جائے گا کہ جنت میں داخل ہو جاؤ اور اچھے عمل والوں کا ثواب کتنا اچھا ہے۔

(الترغیب والترہیب، کتاب الادب وغیرہ، الترغیب فی الرفق والانا ۃ والحلم)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button