جلسہ سالانہ

اکتالیسویں جلسہ سالانہ ہالینڈ کا بابرکت انعقاد

(عدیل باسم۔ نمائندہ الفضل انٹر نیشنل ہالینڈ)

٭…بائیس سو سے زائد احباب جماعت کی شمولیت

٭… مختلف موضوعات پر علمی و تربیتی تقاریر

خدا تعالیٰ کے خاص فضل و رحم اور حضور انور کی راہنمائی اور دعا سے جماعت احمدیہ ہالینڈ کو مورخہ ۵ تا ۷؍مئی ۲۰۲۳ء اپنا اکتالیسواں جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔الحمد للہ علیٰ ذالک۔امسال حضور انور کی منظوری سے جلسہ کا مرکزی موضوع حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا شعر ’’اسمعوا صوت السماء جاء المسیح جاء المسیح‘‘ تھا۔

جلسہ سالانہ کا پہلا دن

جلسہ کا آغاز دوپہر ایک بجے پرچم کشائی سے ہوا مکرم ہبة النور فرحاخن صاحب امیر جماعت احمدیہ ہالینڈ نے لوائے احمدیت لہرایا اور نعیم احمد وڑائچ صاحب مشنری انچارج ہالینڈ نے ہالینڈ کا جھنڈا لہرایا۔اس کے بعد دعا ہوئی اور پھر نماز جمعہ ادا کی گئی۔ بعد ازاں احباب جماعت نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر ہ العزیز کا خطبہ جمعہ جلسہ گاہ میں سنا۔

تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور نظم کے بعد مکرم امیر صاحب نے اپنی افتتاحی تقریر میں تمام کارکنان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے جلسہ کی تیاری میں مدد کی آپ نے ہالینڈ کے پہلے جلسہ کا ذکر کیا۔ نیز بتایا کہ جماعت نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب تحفہ قیصریہ کا ڈچ میں ترجمہ کیا ہے۔ اس کے بعد حامد کریم صاحب مربی سلسلہ ہالینڈ نے سیرت النبیﷺ کے عنوان سے اپنی گذارشات پیش کیں۔ اس کے بعد اعلانات کیے گئے جس کے بعد شام کا کھانا پیش کیا گیا اورپھرمغرب و عشاء کی نمازیں ادا کی گئیں۔

جلسہ سالانہ کا دوسرا دن

جلسہ کے دوسرے دن کا آغاز نماز تہجد، نماز فجر اور درس سے کیا گیا جس کے بعد ناشتہ پیش کیا گیا۔

جلسہ کا دوسرا اجلاس مبشر احمد چودھری صاحب (افسر جلسہ سالانہ) کی زیر صدارت شروع کیا گیا۔ تلاوت و ترجمہ کے بعد حضرت مسیح موعودؑ کا پاکیزہ منظوم کلام پیش کیا گیا۔اس کے بعد خاکسار (مربی سلسلہ) نے ذکر حبیب کے عنوان سے اپنی گذارشات پیش کیں۔ دوسری تقریر ابراہیم احمد کوثرصاحب مربی سلسلہ نے نماز باجماعت کی اہمیت پر کی۔ آپ نےحضرت مسیح موعودؑ اور آپ کے خلفاء کے ارشادات کی روشنی میں نماز باجماعت کی اہمیت واضح کی۔ اس کے بعد کھانا پیش کیا گیا پھر نماز ظہر اور عصر ادا کی گئیں۔

تیسرے اجلاس کا آغاز چار بجے ہوا جوکہ دراصل ڈچ مہمانوں کے ساتھ تبلیغی اجلاس تھا۔ تلاوت قرآن کریم کے بعد مکرم امیر صاحب نے استقبالیہ کلمات کہے اور جماعت احمدیہ کے عقائد کے متعلق بیان کیا۔ اس کے بعد سعید اخلف صاحب نے “امن کی راہ کے ۹ طریق‘‘ جبکہ عبد الحق کمپیئرصاحب (ڈچ احمدی) نے ’’مسیح کی آمد ثانی کے متعلق بائبل کی پیشگوئیاں‘‘ کے عنوان سے اپنی گذارشات پیش کیں۔ ایک مہمان نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور جماعت احمدیہ کے لیے خراج تحسین کے کلمات استعمال کیے جس کا مہمانوں پر اچھا ثر ہوا۔ اس اجلاس کے آخر میں سوال وجواب کا سیشن ہوا پھر دعا سے اس کا اختتام ہوا۔ بعدہٗ عربی بولنے والے مہمانوں کے لیے علیحدہ عربی سیٹنگ کا اہتمام کیاگیا۔

شام سات بجے کے قریب احباب جماعت کو کھانا پیش کیا گیا اور ساڑھے نو بجے نماز مغرب وعشاء ادا کی گئیں۔

پروگرام لجنہ اماء اللہ

اسی دن لجنہ اماء اللہ کا علیحدہ اجلاس ہوا جس کا آغاز صبح گیارہ بجے تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔ اجلاس کی پہلی تقریراردو میں روبینہ جمن بخش صاحبہ نے ’خلافت امن کا حصار‘ کے موضوع پر کی۔ عائشہ نصرت صاحبہ نے مغربی معاشرے میں بچوں کی تربیت کے موضوع پر ڈچ میں تقریر کی۔

اس کے بعد Mevrouw Agnes Sterk صاحبہ نے میری بیعت کی داستان کے عنوان سے اپنی گذارشات پیش کیں کہ وہ کس طرح احمدیت میں شامل ہوئیں جس کا بعد میں اردو میں خلاصہ پیش کیا گیا۔آخر پر عطیہ اسلم صاحبہ صدرلجنہ اماء اللہ ہالینڈ نے احمدی خواتین کی مثالی خدمات کے حوالے سے تقریر کی۔اس کے بعد دعا کے ساتھ اجلاس کا اختتام کیا گیا۔

جلسہ کا تیسرا دن

جلسہ کے تیسرے دن کا آغاز نماز تہجد، نماز فجر اور درس سے کیا گیا اس کے بعد نوبجے ناشتہ پیش کیا گیا۔

جلسہ کے چوتھے اجلاس کا آغاز صداقت احمد صاحب مشنری انچارج جرمنی کی صدارت میں ہوا۔ تلاوت اور نظم کے بعد اجلاس کی پہلی تقریر سفیر احمد صدیقی صاحب نے حضرت مسیح موعودؑ کی آمد کا مقصد کے موضوع پر کی۔ اس کے بعد سعیداحمد جٹ صاحب مربی سلسلہ وصدر خدام الا حمدیہ ہالینڈ نے

ہرطرف آواز دینا ہے ہمارا کام آج

جس کی فطرت نیک ہے وہ آئے گا انجام کار

کے عنوان سے اپنی گذارشات پیش کیں۔ صداقت صاحب نے اس کے بعد تبلیغ کے حوالے سے کچھ باتیں بیان کیں۔ اس اجلاس کی آخری تقریرمیں عبدالباسط صاحب نگران ہالینڈ مسجد فنڈ نے ہالینڈ میں مساجد کی تعمیر کے حوالے سے اپنی گذارشات پیش کیں۔اس تقریر کے بعد اعلانات ہوئے اورکھانے کا وقفہ ہوا۔

اڑھائی بجے نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں اور اس کے ساتھ ہی اختتامی اجلاس شروع ہوا۔ تلاوت اور نظم کے بعد مکرم مشنری انچارج صاحب نے صداقت حضرت مسیح موعودؑکے حوالے سے تفصیل سے بیان کیا۔ اجلاس کے آخر پر مکرم امیر صاحب نے اختتامی کلمات پیش کیے۔ نیز آپ نے مشنری انچارج صاحب جرمنی کا شکریہ ادا کیا کہ وہ ہمارے پاس آئے۔ آخر پر مشنری انچارج صاحب ہالینڈ نے دعا کروائی۔

اس جلسہ میں تین دنوں میں بائیس سو سے زائد افراد نے شرکت کی۔احباب جماعت کے لیے مختلف قسم کے سٹال لگائے گئے جس میں بک سٹال، تبلیغ کاروان،ہیومینٹی فرسٹ کا سٹال نیز کھانے کا بھی ایک سٹال لگایا گیا۔تقریباً تمام جلسہ کی کارروائی انگلش اور ڈچ میں ساتھ ساتھ ترجمہ کی گئی۔اس کے علاوہ جلسہ سالانہ ایم ٹی اے ہالینڈ کے چینل سے لائیو نشر کیا گیا تاکہ جو احباب جلسہ میں شامل نہیں ہوسکے وہ اس جلسہ کو لائیو سن سکیں۔

(رپورٹ: عدیل باسم۔ نمائندہ روزنامہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button