اطلاعات و اعلانات

اطلاعات و اعلانات

درخواستہائے دعا

٭… شرجیل شہزاد مربی سلسلہ تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کے دوست مکرم ظفر اللہ صاحب کی والدہ محترمہ بشریٰ عطا ءصاحبہ زوجہ عطاء اللہ صاحب کو گلے کا کینسر ہے ۔ علاج جاری ہے۔

احباب جماعت کی خدمت میں دعا کی درخواست ہے اللہ تعالیٰ جلد صحت عطا فرمائے۔ آمین

٭…سمیر احمد صاحب جماعت ہانسلو ساؤتھ لندن لکھتے ہیں کہ خاکسار کی والدہ محترمہ امۃ النصیر صاحبہ زوجہ مبشر احمد طاہر صاحب مرحوم آف نوشہرہ کینٹ تین سال سے کینسر کے عارضہ میں مبتلا ہیں۔ آپ اس وقت سیرالیون میں اپنے واقف زندگی داماد ڈاکٹر منصور احمد صاحب کے پاس مقیم ہیں۔ آپ کا علاج جاری ہے۔

احباب سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے صحت و سلامتی عطا فرمائے اور اس موذی مرض سے معجزانہ نجات بخشے۔

٭… رفیق احمد صاحب تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کی اہلیہ مورخہ ۲۵؍مئی ۲۰۲۳ء سے جسم میں خون کی کمی کی وجہ سے فضلِ عمر ہسپتال ربوہ میں زیرِ علاج ہیں۔

احباب جماعت کی خدمت میں دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ محض اپنےفضل سے انہیں صحت و تندرستی سے نوازے اور ہر ایک پیچیدگی سے محفوظ رکھے۔ آمین

سانحہ ارتحال

علی طاہرصاحب مربی سلسلہ تحریر کرتے ہیں کہ میرے ابا جان (چچا) محترم راشد حسین ارشد صاحب ابن چودھری محمد حسین صاحب مرحوم خادم مسجد و مؤذن مسجدمبارک ربوہ مورخہ ۱۰؍اپریل۲۰۲۳ءکو وفات پاگئے۔انا للہ و انا الیہ راجعون

مرحوم نے بہت سی بیماریوں سے مقابلہ کیا ۔بہت ہمت والے،دلیر اور دعا گو انسان تھے۔خلافت کی محبت میں ہمیشہ ڈوبے ہوئے انسان تھے۔بہت محبت کرنے والے،شفیق انسان تھے۔

۱۹۷۴ء میں آپ کوسرگودھا ریلوے سٹیشن پر فائرنگ کے دوران اپنے دوست ساتھی کو بچاتے ہوئے سینہ میں گولی لگی جو کہ سینہ سے ہوتی ہوئی ریڑھ کی ہڈی میں پیوست ہوگئی۔بعد ازاںآٹھ سال بعد حضرت خلیفة المسیح الثالث ؒکے ارشاد پر اسے نکلوانے کے لیے جرمنی گئے جہاں ڈاکٹرز نے پہلے تواسے نکالنا ناممکن قرار دیا تاہم اللہ تعالیٰ کے فضل اور حضرت خلیفة المسیح کی دعاؤں سے آپریشن کامیاب ہوااور اس کے بعد ۴۹؍ سال بغیر کسی محتاجی کے آپ نےزندگی گزاری۔

مرحوم نے ربوہ کی محصول چونگیوں میں ۳۲؍سال اوراسی طرح آخری عمر میں ٹاؤن کمیٹی میں بطور سیکرٹری کے سروس کی۔جنہوں نے بھی آپ کے ساتھ کام کیا ہر ایک نے اس بات کا ذکر کیا کہ انتہائی مخلص اور وفا کے ساتھ کام کرنے والے ،ہر ایک کا احساس کرنے والے اور خدمت انسانیت میں مصروف ِعمل رہنے والے تھے۔

۲۰۱۱ء میں کینسر کے مرض میں مبتلا ہوئے اور علاج کروایا تو اللہ تعالیٰ نے معجزانہ شفا دی۔۲۰۱۸ء میں برین ہیمرج کا اٹیک ہوا تواس میں بھی مولیٰ کریم نے شفایابی عطا فرمائی۔ جب کینسر کے مرض سے اللہ تعالیٰ نے شفا دی تو اڑھائی سال انصاراللہ میں وقفِ عارضی کی۔بعد ازاں نظر کمزور ہونےکی وجہ سے یہ سلسلہ جاری نہ رہ سکا۔

چچا جان کی اپنی کوئی اولاد نہ تھی۔بڑے بھائی احمد حسین صاحب کے بیٹے یعنی خاکسار کو پیدا ہوتے ہی اپنی زیر کفالت لے لیا۔آپ نے ہمیشہ پیار،محبت اور شفقت سے مجھے بیٹا بنا کر رکھا۔

احباب سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں اپنی مغفرت و رحمت سے ڈھانپ لے اور ہمیں یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق دے، ان کی دعاؤں کا وارث اور ان کی نیکیاں جاری رکھنے والا بنائے۔آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button