منظوم کلام

احمدی نوجوان نسل اپنے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس کے حضور

(آصف محمود باسط)

خلافتِ خامسہ کے بابرکت دور میں ایک نسل پیدا ہو کر جوان ہوگئی۔ یہ بچے اپنے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے زیرِ سایہ پروان چڑھے اور آج حضور کے سلطانانِ نصیر کے طور پر خدمت ِ دین کی توفیق پا رہے ہیں۔ یومِ خلافت پر اِس نوجوان نسل کی طرف سے حضور انور کی خدمت میں ہدیۂ عقیدت۔

ہم ہیں تری بہار، اے نایاب گُل فروش
تیری محبتوں میں سنبھالا ہے ہم نے ہوش
تیرے ہی التفات سے پروان ہم چڑھے
تیری اطاعتوں سے ملا عشق کا خروش

انساں تراشتی ہے تری بندہ پروری
یونہی نہیں خدا سے ملی تجھ کو سروری

الحاد کے سموم سے جینا حرام تھا
اور دِین اِک خیالِ پریشان و خام تھا
دنیا کی زینتوں کی کشش حد سے پار تھی
اور مغربی خیال کا افسوُن عام تھا

پھر مستقیم رَہ کا اشارہ لیے ہوئے
طوفان میں تُو آیا کنارا لیے ہوئے

اِسلام کے خیال سے بیزار تھا جہان
دینِ خدا کے درپئے آزار تھا جہان
منسوب اِس سے دہشت و خوف و ہراس تھا
اِس کے خلاف برسرِ پیکار تھا جہان

تُو نے مٹائے وہم، دلِ بدگمان سے
اور دینِ حق کو پیش کیا آن بان سے

تُو کم سُخن سہی تری گفتار ہے کمال
ہر لفظ پھول، لہجے کا گلزار ہے کمال
تیری ہی رہبری میں اٹھاتے ہیں ہم قدم
جیسی بھی ہو ہَوا، تری رفتار ہے کمال

دنیا کے رہبروں کے لیے راہبر ہے تُو
اور امن و اتحاد کا پیغام بر ہے تُو

ہر سرزمیں کے دِل میں مساجد تجھی سے ہیں
آباد اِن میں زاہد و عابد تجھی سے ہیں
سلطان تُو ہے سلطنتِ دینِ امن کا
اب فتح کے اصول و قواعد تجھی سے ہیں

اے جانشینِ حضرت احمدؑ تجھے سلام
ہم خوش نصیب ہیں کہ ہوئے ہم ترے غلام

خوش بخت ہم کہ قافلہ سالار تُو ہُوا
دَر تیرہ ، تار شب، سحر آثار تُو ہُوا
سر پر کفن لپیٹے ہوئے آگئے ہیں ہم
بدرِ جدید کا جو عَلمدار تُو ہُوا

ہاں! تیرے ہاتھ کے تلے ہم سب کے ہاتھ ہیں
ہم کو قسم خدا کی، کہ ہم تیرے ساتھ ہیں

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button