متفرق مضامین

ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل(آنکھ کے متعلق نمبر3) (قسط 24)

(ڈاکٹرحافظ کرامت اللہ ظفر)

(حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’’ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل ‘‘کی ریپرٹری یعنی ادویہ کی ترتیب بلحاظ علامات تیار کردہ THHRI)

گلونائن
Glonoine
(Nitro Glycerine)

٭…گلونائن میں آنکھوں کے سامنے بجلی سی لہراتی ہے اور ستارے سے چمکتے ہیں۔ نیچے جھکنے سے آنکھوں کے سامنے سیاہ نشان آتے ہیں۔آنکھوں میں درد اور دباؤ محسوس ہوتا ہے آنکھیں سرخ ہوجاتی ہیں۔ آنکھوں میں خون کا اجتماع بڑھ جاتا ہے۔گلونائن کے مریض کی آنکھیں اندر دھنسی ہوئی ہوتی ہیں اور آنکھوں کی رنگت زردی مائل ہوتی ہے۔ روشنی سے زود حسی ہوتی ہے۔وقتی اندھا پن بھی پیدا ہوتا ہے۔ ایک خاص علامت یہ ہے کہ بخار میں مریض کا چہرہ سرخ نہیں ہوتا بلکہ زرد ہوجاتا ہے۔(صفحہ۴۰۳)

گریشولا
Gratiola

٭…گریشولا کی ایک علامت یہ ہے کہ آنکھوں میں بے چینی اور چبھن ہوتی ہے۔ آنکھوں کے سامنے دھند اور جالا سا آجاتا ہے۔ اس میں نظر کی خرابی کی ایک خاص علامت یہ ہے کہ اس میں سب رنگوں کا اندھا پن تو نہیں ہوتا صرف سبز رنگ سفید نظر آنے لگتا ہے اور آنکھوں میں ایسی بے چینی محسوس ہوتی ہے جیسے ریت پڑ گئی ہو۔ گریشولا ایسی چبھن اور بے چینی کا اچھا علاج ہے۔ (صفحہ۴۱۳)

ہائیو سمس
Hyoscyamus
(Henbane)

٭…اگر اعصاب کی خرابی کی وجہ سے نظر کمزور ہوجائے تو اس میں ہائیو سمس اچھا عمل دکھاتی ہے۔اگر نظر دھندلاجائے اور ایک جگہ نہ ٹھہرے اور وقتاً فوقتاً یہ خرابی ظاہر ہونے لگے تو ہائیو سمس استعمال کرنی چاہیے۔(صفحہ۴۵۹-۴۶۰)

اگنیشیا
Ignatia

٭…اگنیشیا میں نظر کی ہر قسم کی کمزوریاں پائی جاتی ہیں۔آنکھوں کے سامنے دھبے دکھائی دیتے ہیں۔ ٹیڑھی میڑھی لکیریں آنکھوں کے سامنے جھلملاتی ہیں۔ نظر کمزور ہوجاتی ہے اور آنکھیں دکھتی ہیں۔ (صفحہ۴۶۶)

کالی بائیکروم
Kali bichromicum
(Bichromate of Potash)

٭…کالی بائیکروم آنکھوں کی تکلیف کے لیے بھی بہت مفید ہے۔ روشنی سے تکلیف کا بڑھنا، آنکھوں کے سامنے مختلف رنگوں کے دھبے، نظر کا دھندلا جانا، آنکھوں کے پردے کی تکلیفیں، کورنیا میں السر (Ulcer)ان سب کے لیے کالی بائیکروم بہت مفید ہے۔ اس کے زخم میں دھڑکن کا احساس ہوتا ہے۔ آنکھ کے السر میں دھڑکن بہت تکلیف دیتی ہے اس لیے فوراً کالی بائیکروم دینی چاہیے۔ یہ بہت زود اثر اور کار آمد دوا ہے۔ آنکھ کے چھپر پر چھوٹے چھوٹے زخم بن جائیں یا جھلی پھول کر لٹک جائے۔ آنکھیں سرخ رہنے لگیں تب بھی یہ مؤثر ہے۔(صفحہ۴۸۸-۴۸۹)

کالی سلفیوریکم
Kali sulphuricum
(Sulphate of potash)

٭…کالی سلف میں سر درد حرکت سے بڑھ جاتا ہے۔ کھلی ہوا میں آرام محسوس ہوتا ہے۔ یہ درد آنکھوں، پیشانی اور سر کی دونوں اطراف میں پھیل جاتا ہے۔ سر پر تنگی اور گھٹن کا احساس ہوتا ہے۔آنکھوں کے پپوٹے آپس میں چپک جاتے ہیں، آنکھوں سے زردی مائل رطوبت نکلتی ہے، بہت خارش ہوتی ہے اور پانی نکلتا ہے۔پپوٹوں پر دانے نکل آتے ہیں۔ آنکھ کا بصری پردہ (کورنیا )دھندلا جاتا ہے۔ کالی سلف اگر مزاجی دوا ہو تو آنکھ کی ان سب تکلیفوں کا ازالہ کرسکتی ہے۔(صفحہ۵۱۷)

لیک ڈیفلوریٹم
Lac defloratum

٭…لیک ڈیف میں روشنی سے شدید زود حسی پائی جاتی ہے۔ آنکھوں میں چھوٹے چھوٹے کنکر چبھنے کا احساس ہوتا ہے۔ نظر دھندلا جاتی ہے۔ (صفحہ۵۳۵)

لیکیسس Lachesis

(سیاہ پھن دار سانپ’’سرو کو کو‘‘کا زہر)

٭…بعض اوقات آنکھوں کے وہ غدود جو آنسو بناتے ہیں ان میں زخم بن جاتے ہیں جو بہت تکلیف دہ ہوتے ہیں لیکیسس ان زخموں میں بھی بہت مفید ہے۔ یہاں لیکیسس کی خاص پہچان یہ ہے کہ چہرے پر ایگزیما، ابھار اور چھالے وغیرہ بننے لگتے ہیں۔ غالباً چہرے کی یہی تکلیفیں آنکھوں کی طرف منتقل ہوجاتی ہیں۔ صرف آنکھوں کے زخموں سے لیکیسس کی پہچان نہیں کی جاسکتی۔ اگر چہرے کی علامتیں نمایاں ہوں تو اس صورت میں آنکھ کے زخم کے لیے بہترین دوا ہے۔ مثلاً آنکھ کے فسچولا (Fistula)میں کالی بائیکروم کی طرح لیکیسس بھی چوٹی کی دوا ہے۔ (صفحہ۵۵۰)

لاروسیراسس
Laurocerasus
(Cherry-Laurel)

٭…یہ دوا دل کی بیماریوں میں بہت کام آتی ہے۔ اچانک خوف اور دہشت کی وجہ سے یا گہرے غم کے نتیجہ میں جسم کانپنے لگ جائے تو لاروسیراسس فوری فائدہ دیتی ہے اس کا مریض خواب میں ڈر کر یا کسی اجنبی کو اچانک سامنے دیکھ کر خوف سے کانپنے لگتا ہے۔ جب بھی کوئی ہیجانی کیفیت ہوتو خوف غالب آجاتا ہے۔ جسم ٹھنڈا ا ور نیلا ہوجاتا ہے۔ بعض دفعہ ایسے شخص کو مرگی کے دورے بھی پڑنے لگتے ہیں۔ نظر دھندلا جاتی ہے۔ ظاہر ہے کہ ایسے مریض کا دل کمزور ہوگا اور دل کے مریضوں کے لیے واقعی یہ ایک مقوی دوا ہے۔ نسبتاً بوڑھے مریضوں میں یہ دوا بہت مفید ہے۔ (صفحہ۵۵۵)

لیڈم
Ledum
(Marsh Tea)

٭…لیڈم آنکھوں کی تکلیفوں میں بھی مفید ہے۔ اگر آنکھ میں چوٹ لگ جائے اور خون اتر آئے اور نقرس اور موتیا کی تکلیفیں بیک وقت شروع ہوجائیں تو لیڈم سے نمایاں افاقہ ہوگا۔(صفحہ۵۶۲)

للیئم ٹگرینم
Lilium tigrinum
(Tigor Lily)

٭…سردرد عموما ً ماتھے پر رہتا ہے، روشنی ناقابل برداشت ہوتی ہے اور نظر کمزور ہوجاتی ہے۔ وقتی اندھا پن بھی پیدا ہوجاتا ہے۔ بعض دفعہ کمرہ بہت اندھیرا لگتا ہے۔ آنکھوں کے سامنے سائے سے ناچنے لگتے ہیں۔ آنکھوں میں سوزش ہوجاتی ہے جو مزمن ہوجائے تو آنکھ ہمیشہ سوجی رہتی ہے۔ (صفحہ۵۶۶)

میڈورائینم
Medorrhinum
(The Gonorrhoeal Virus)

٭…بعض لوگوں میں معمولی سے ذہنی تناؤ سے بھی آنکھوں کے سامنے چیزیں تھرکنے لگتی ہیں اور نظر دھندلا سی جاتی ہے اور ایک جگہ نہیں ٹھہرتی۔ کالے یا بھورے دھبے بھی نظر آنے لگتے ہیں اور بعض دفعہ دو دو چیزیں دکھائی دیتی ہیں۔ اگر یہ علامتیں مزمن ہوجائیں تو میڈورائینم بہت اچھی دوا ہے۔ اگر وہمی اور خیالی چیزیں نظر آنے لگیں، آنکھوں میں تناؤ ہو، اعصاب کھنچے ہوئے محسوس ہوں اور آنکھوں کی پلکیں جھڑ جائیں تو بھی میڈورائینم سے علاج ہوسکتا ہے۔ ایپس کی طرح میڈورائینم میں بھی آنکھوں کے نیچے سوجن ہوتی ہے۔ایپس میں یہ حصہ سوج کر نیچے لٹک جاتا ہے۔ آنکھوں کے نیچے تھیلیاں سی بن جانا ایپس کا خاص نشان ہے جبکہ میڈورائینم میں عام سوجن پائی جاتی ہے۔ (صفحہ۵۸۶)

Mercurius

٭…آنکھوں میں سوزش، جلن اور سرخی پائی جاتی ہے۔ پانی بہتا ہے۔ آنکھوں کے سامنے سیاہ دھبے نظر آتے ہیں۔ آگ کی روشنی کی طرف دیکھنے سے آشوب چشم کا عارضہ لاحق ہوجاتا ہے۔ آنکھوں کے گرد اور کنپٹیوں میں درد ہوتا ہے۔ نظر دھندلا جاتی ہے۔ آنکھ کے پردہ (کورنیا )پر سوزش ہوجاتی ہے۔ روشنی سے بہت زودحسی پائی جاتی ہے۔ گرمیوں کے موسم میں آنکھ دکھنے کی سب علامتیں مرکری میں ملتی ہیں۔ اگر کوئی خاص علامت کسی اور دوا کو واضح کرنے والی نہ ہو تو مرکسال کو آزمانا چاہیے۔ اگر سورج گرہن کے دوران سورج کو دیکھا جائے تو آنکھ کا پردہ ریٹینا (Retina)سخت متاثر ہوتا ہے جس کا علم فوراً نہیں ہوتا۔ کئی سالوں میں آہستہ آہستہ اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔جگہ جگہ کالے دھبے نظر آنے لگتے ہیں۔ کبھی دائیں آنکھ کی نظر ختم ہوجاتی ہے اور کبھی بائیں کی۔ مریض رفتہ رفتہ بالکل اندھا ہوجاتا ہے اور ایسے اندھے پن کا کوئی علاج معلوم نہیں۔ آجکل شعاعوں کے ذریعہ علاج کی کوشش کی جاتی ہے لیکن اس سے عارضی فائدہ ہوتا ہے۔ اس سلسلہ میں مرک کار ایک لاکھ طاقت کی دو تین خوراکیں ایک ایک ماہ کے وقفہ سے اللہ کے فضل سے بہت فائدہ پہنچاتی ہیں۔ مرض جہاں تک پہنچ چکا ہو وہیں ٹھہر جاتا ہے۔لیکن اکھڑے ہوئے ریٹینا کو دوبارہ جوڑنا ممکن نہیں س لیے لیزر (Laser)کے آپریشن کی لازماً ضرورت پڑتی ہے۔ بعض ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ اگر ایسے مریضوں کو مرکسال چھوٹی طاقت میں دیا جائے تو ریٹینا کی بہت سی بیماریاں ٹھیک ہوجاتی ہیں۔ اس سلسلہ میں مزید تجربات کرنے چاہئیں۔ مجھے اس کا کوئی تجربہ نہیں۔(صفحہ۵۹۶-۵۹۷)

ملی فولیم
Millefolium
(Yerrow)

٭…ملی فولیم میں ایک علامت یہ ہے کہ آنکھیں سرخ ہوجاتی ہیں اور یہ احساس نمایاں ہوتا ہے کہ آنکھوں میں بہت زیادہ خون اکٹھا ہوگیا ہے۔ سر درد شروع ہونے سے پہلے آنکھیں خون سے بھر جاتی ہیں۔ بعض دفعہ ذرا سا پڑھنے سے بھی یہ کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔ ان سب عوارض کا علاج ملی فولیم ہے۔ (صفحہ۶۰۱)

٭…خون کا دوران زیادہ ہونے کی وجہ سے آنکھیں سرخ ہوں اور نظر دھندلا جائے اور ساتھ ہی نکسیر پھوٹنے کا بہت رجحان ہوتو اس میں بھی یہ فائدہ مند ہے۔ اس بیماری میں عام طور پر ملی فولیم ۳۰ کو فاسفورس ۳۰ سے ملا کر دیا جائے تو یہ دونوں اکٹھی بہت مؤثر ثابت ہوتی ہیں۔(صفحہ۶۰۱-۶۰۲)

میوریٹیکم ایسڈم
Muriaticum acidum

٭…میوریٹک ایسڈ میں سردرد بہت شدید ہوتا ہے جس سے نظر بھی دھندلا جاتی ہے اور نظر پر زیادہ دباؤ ڈالا جائے تو درد میں اضافہ ہوجاتا ہے۔(صفحہ۶۰۸)

سر درد پیچھے گدی سے شروع ہوتا ہے اور نظر دھندلا جاتی ہے۔ بعض دفعہ نظر آدھی رہ جاتی ہے۔ اوپر کا آدھا یا نیچے کا آدھا حصہ نظر نہیں آتا یا دائیں کا نصف یا بائیں کا نصف نظر نہیں آتا۔ مؤخر الذکر بیماری میں میوریٹک ایسڈ بہت مفید ہے۔ اگر ایک طرف کی نظر میں تھرتھراہٹ پیدا ہوجائےتو اس میں رسٹاکس کام آتی ہے اور کئی خطر ناک بیماریوں سے بچا لیتی ہے۔ (صفحہ۶۰۹)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button