افریقہ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ سیرالیون کے وفد کی صدر مملکت سے ملاقات

(سید سعید الحسن شاہ۔ نمائندہ روزنامہ الفضل انٹرنیشنل)

محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ ۱۲؍جنوری ۲۰۲۳ء کو جماعت احمدیہ سیرالیون کے وفد کو صدر مملکت جولیس میڈباؤ سے ملاقات کا موقع ملا۔ الحمدللہ علی ذالک

سیرالیون میں احمدیت کا پودا ایک سو سال سے زیادہ عرصہ پہلے لگا اور الحمد للہ اب یہ درخت بن گیا ہے۔ سیرالیون میں جماعت کے ہر حکومت کے ساتھ ہمیشہ اچھے تعلقات رہے ہیں اورصدور جلسہ سالانہ سیرالیون میں شمولیت کو قابل فخر گردانتے ہیں۔ یاد رہے کہ ایک سابق صدر مملکت مکرم کبا تیجان حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی ملاقات کے لیے لندن بھی جا چکے ہیں اور حضور انور سے برکتیں سمیٹتے ہوئے حضور انور کے زیر اقتدا جمعہ بھی اداکر چکے ہیں۔

مکرم موسیٰ میوہ صاحب نئے امیر بنے ہیں اور اس طرح نو منتخب امیر کی صدر مملکت سے یہ پہلی باضابطہ ملاقات تھی۔ صدر مملکت نے جماعتی وفد کا استقبال کیا انہوں نے مکرم امیر صاحب کو مخاطب کر کے کہا کہ ان کے منتخب ہونے پر وہ بہت خوش ہیں اور پریذیڈنٹ ہاؤس میں انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔ وہ پہلے سیرالیونین امیر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے کئی ساتھی اور دوست احمدیہ سکولوں سے فارغ التحصیل ہیں اور وہ احمدیہ مشن کو مبارکباد پیش کرتے ہیں کیونکہ ملکی ترقی سماجی اور روحانی لیڈر شپ سے وابستہ ہے اور یہ دونوں چیزیں جماعت کے پاس ہیں۔ آپ چاہے جماعت کے لیے اپنی بہترین خدمات بجالارہے ہوں لیکن لیڈرشپ اللہ کی طرف سے ملتی ہے۔ اور اب آپ کے کندھوں پر یہ ذمہ داری ہے۔

وفد میں شامل سابق امیر و مشنری انچارج مولانا سعیدالرحمان صاحب جو اب نائب امیر اول و مبلغ انچارج کے فرائض انجام دے رہے ہیں نے ملکی ترقی میں جماعتی کردار کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں پہلا احمدیہ پرائمری سکول ۱۹۳۸ء میں روکوپر میں قائم کیا گیا اور پہلا ہائی سکول ۱۹۶۰ء میں بو میں کھولا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ۸۴؍سال کے بعد ایک نوجوان، مخلص اور محنتی سیرالیونین کے حوالے امارت کی ذمہ داری کی جارہی ہے۔

امیر صاحب سیرالیون نے صدر مملکت کے جماعت کے اعلیٰ کردار کو اجاگر کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کو حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت امیر مقرر فرمایا ہے اور وہ اپنی پوری کوشش کریں گے کہ اس عہدے کو اپنی محنت اوروفا کے ساتھ نبھائیں۔ انہوں نے صدر مملکت کو صحت، تعلیم اور سماجی بہبود کے شعبوں میں جماعت کی خدمات کے جاری رہنے اور تعاون کا یقین دلایا۔ یاد رہے کہ سیرالیون میں جماعت کے تین سو سے زائد سکول ہیں۔ مکرم امیر صاحب نے صدرمملکت کو بو میں منعقد ہونے والے اٹھاون ویں جلسہ سالانہ میںشامل ہونے کی دعوت دی جسے مکرم صدر صاحب نے بخوشی قبول کیا اور وعدہ کیا کہ وہ جلسہ سالانہ میں شامل ہوں گے۔ اس موقع پر مکرم امیر صاحب نے قرآن کریم اور کتب کا تحفہ صدرمملکت کو پیش کیا۔ اس وفد میں مکرم امیر صاحب اور مکرم مبلغ انچارج صاحب کے علاوہ الحاج عبدالحی کرومہ صاحب نائب امیر ثانی، ڈاکٹر عبدالحمید گامانگا صاحب نائب امیر ثالث، مکرم فواد لولے صاحب سیکرٹری تعلیم اور مصطفیٰ کوجی ممبر نیشنل عاملہ شامل تھے۔ اس ملاقات کے بعد صدر مملکت نے ٹوئٹر پر مکرم امیر صاحب اور وفد سے ملاقات کی ٹوئٹ کی۔ سوشل میڈیا، اخبارات، ریڈیواور ٹی وی نے اس ملاقات کو کوریج دی۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button