افریقہ (رپورٹس)

عوامی جمہوریہ کونگو میں رمضان المبارک اور عید الفطر کی رونقیں

(شاہد محمود خان۔ نمائندہ الفضل کونگو ، کنشاسا)

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے عوامی جمہوریہ کونگو میں رمضان المبارک بڑے جوش و جذبہ کے ساتھ گزارا گیا اور عید الفطر بھی بہت جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی۔ دوران رمضان مساجد اور نماز سنٹرز میں نماز تراویح، دروس القرآن و حدیث اور افطار کا انتظام ہوتا رہا۔ علاوہ ازیں رمضان کے آخر میں اور عید الفطر کی مناسبت سے غرباء، مساکین، بیوگان اور شہداء کی فیملیز میں عید کا تحفہ تقسیم کرنا بھی رمضان کی رونق بڑھانے کا باعث ہوا۔ اس کار خیر میں جماعتی نظام کے ساتھ ساتھ ہیومینٹی فرسٹ اور IAAAE نے بھی حصہ لیا اور ایک کثیر تعداد اور دور دراز علاقوں تک عید کی مناسبت سے اشیائے خور و نوش تقسیم کی گئیں۔

اس طرح عید کے موقع پر ۱۴۳۳؍خاندانوں کے ۷۳۹۲؍افراد ان مساعی سے مستفید ہوئے۔ ملک میں پانچ جیل خانہ جات کے ۱۳۷۰؍قیدیوں اور سٹاف کو کھانا پیش کیا گیا۔ چار یتیم خانہ جات میں ۲۸۳؍ بچوں اور سٹاف کو عید کی خوشیوں میں شامل کیا گیا۔ ان تمام کارہائے نمایاں کی رپورٹنگ ملک کے نامور اور چوٹی کے پریس اور ٹی وی،ڑیڈیو نے کی۔ مجموعی طور پر سات اخبارات، دس ریڈیو سٹیشنز اور پانچ ٹی وی سٹیشنز نے خبریں نشر کیں۔ چودہ سے زائد ویب سائٹس نے ان امور کی تفاصیل شائع کیں۔ ان تمام ذرائع سے قریباً دو ملین سے زائد افراد تک جماعت کا تعارف پہنچا۔ اس سلسلہ میں مستقل پروگرامز کے علاوہ خدمتِ خلق کی ریجن وائز مساعی کی کچھ تفاصیل حسب ذیل ہیں:۔

KINSHASA REGION: اس ریجن میں جماعتی انتظام کے تحت انیس جماعتوں میں افطاری کا انتظام کیا جاتا رہا۔ اور پچاسی گھرانوں میں نقد عیدی تقسیم کی گئی۔ نیز Humanity First کے تحت ۷۵؍ راشن بیگز بنا کر تقسیم کیے گئے جن سے ۷۵؍گھرانوں کے ۶۹۵؍ افراد مستفیدہوئے۔ امسال نماز عید پر قریباً ۶۵۰؍ احباب وخواتین و بچگان کا اجتماع ہوا۔نماز اور دعا کے بعد تمام حاضرین میں کھانا تقسیم کیا گیا اور چھوٹے بچوں میں تحائف بھی تقسیم کیے گئے۔ ریجن کی بارہ دور دراز جماعتیں جن کے لیے مرکزی اجتماع میں شمولیت ممکن نہ تھی ان کے لیے بھی عید کے کھانے کا انتظام کیا گیا جس سے مزید ۵۰۰؍ احباب جماعت مستفید ہوئے۔

BANDUNDU REGION: جماعتی انتظام کے تحت نو مختلف جماعتوں میں اجتماعی افطاری کا انتظام بھی کیا گیا۔ان سنٹرز میں ہر روز افطار کرنے والی کی اوسط تعداد ۲۴۰؍ افراد کے قریب تھی۔

جماعتی طور پر اور ہیومینٹی فرسٹ اور IAAAEکی مدد سے چار سو سے زائد خاندانوں میں خوراک کی تقسیم کی گئی۔ عید کے موقع پر تیرہ جماعتوں میں اجتماعی کھانے کا انتظام کیا گیا۔نماز عید میں شامل ہونے والےافراد کی کل تعداد ۱۸۶۳؍ افراد تھی۔ عید کے روز ہی سنٹرل جیل باندوندو میں ۴۵۰؍ قیدیوں کو کھانا تیار کر کے تقسیم کیا گیا۔ اس ریجن کی مساعی کی بھرپور میڈیا کوریج ہوئی۔

KANANGA REGION: رمضان المبارک کے دوران صوبہ کے سات سنٹرز میں روزانہ تقریباً ۱۸۰؍ افراد کے لیے افطار کا اہتمام کیا گیا۔ صوبہ کی دو جماعتوں میں اعتکاف کا بھی اہتمام کیا گیا اور کل سات افراد کو اعتکاف کی سعادت نصیب ہوئی۔ دو جیل خانہ جات کا بھی دورہ کیا گیا اور ۱۷۰؍قیدیوں میں آٹا، چاول، گھی، نمک، صابن تقسیم کیا گیا۔ تین جماعتوں میں یتیم خانہ جات کا بھی دورہ کیا گیا اور وہاں پر یتیم بچوں اور عملہ میں راشن تقسیم کیا گیا جس سے ۱۵۸؍ افراد مستفید ہوئے۔ Tshikapaجماعت میں یتیم خانہ کی نگران خاتون نے کہا کہ صرف جماعت احمدیہ ہی ہے جو عید کے موقع پر ان یتیم بچوں کو اپنی خوشیوں میں شریک کرتی ہے۔ پچاس فیملیز میں راشن تقسیم کیا گیا اور پچاسی لجنہ و ناصرات و اطفال کو عید کی مناسبت سے نئے کپڑے خرید کر دئے گئے۔ عیدالفطر کے دن سات سنٹرز کے دوسو جماعتوں میں چھ ہزار احمدی احبا ب نے مل کر عید منائی اور اس مناسبت سے طعام کا اہتمام کیا گیا۔

MATADI REGION: متادی شہر میں دوران ماہ تراویح کا اہتمام کیا گیا۔اور رمضان المبارک کے حوالہ سے درس کا بھی باقاعدہ اہتمام کیا جاتا رہا۔دوران ماہ ستائیس احمدی احباب میں راشن بھی تقسیم کیا گیا۔عید کے روز بھی نماز کے بعد کھانے کا اہتمام کیا گیا۔ Humanity First کے تعاون سے پچاس گھرانوں میں راشن تقسیم کیا گیا جس سے ۱۷۰؍افراد مستفید ہوئے۔ عید کے دن ۱۷۰؍افراد نے نماز عید ادا کی اور ان احباب میں کھانا تقسیم کیا گیا۔

BOMA REGION: بوما شہر میں تین اجتماعی افطار میں احباب کو کھانا تقسیم کیا گیا اور اسی طرح ایک جلسہ سیرت النبیﷺ کے انعقاد کی توفیق ملی۔ بوما ریجن کو امسال رمضان المبارک میں پچاس فیملیز کو راشن تقسیم کرنے کی سعادت نصیب ہوئی۔جیل میں قیدوں اور عملے سمیت ۳۰۰؍افراد ہیں جن کا کھانا دیا گیا۔ عید کے روز بوما میں ۴۶؍افراد نے نماز عید ادا کی اور بعد میں کھانا تقسیم کیا گیا۔اسی طرح بوکوکائی گاؤں میں ۵۶؍افراد نے نماز عید ادا کی یہ ۵۶؍افراد پانچ گاؤں سے تشریف لائے تھے۔

MBANZANGUNGU REGION: اس ریجن کی چار جماعتوں میں ہیومینٹی فرسٹ کے تعاون سے۷۵؍ سے زائد گھرانوں میں راشن تقسیم کیا گیاجس سے ۵۰۰؍ سے زائد افراد نے فائدہ اٹھایا۔اسی طرح عید کے دن اس ریجن کی چار جماعتوں میں کھانا تیار کیا گیا تھا جس سے ۲۵۰؍افراد مستفید ہوئے۔اور بچوں میں تحفے اور عیدی تقسیم کی گئی۔

رمضان میں مورخہ ۱۷؍اپریل ۲۰۲۳ء کو خالد محمود شاہد صاحب امیر جماعت کونگو کنشاسا، ریجنل مشنری نوید احمد صاحب، صدر جماعت صاحب مبانزا نگونگو اور سات افراد پر مشتمل وفد نے صوبہ کونگو سینٹرل کے شہر مبانزا نگونگو سینٹرل جیل کا دورہ کر کے ۴۵۰؍ قیدیوں اور وہاں موجود عملہ میں کھانا تقسیم کیا۔

KIKWIT REGION : جماعت کے زیر انتظام بیالیس جماعتوں میں عیدی بھجوائی گئی جس سے آٹھ سو افراد نے استفادہ کیا۔ کونگو جماعت کے ایک شہید مکرم ابراہیم کولوتا صاحب کے اہل خانہ کو نقد عیدی بھی دی گئی اور نئے کپڑے بھی خرید کر دیے گئے۔ ان تمام مساعی کے علاوہ حکومتی عہدیداران کو بھی تحفہ عید دیا گیا۔

INONGO REGION: ہیومینٹی فرسٹ کے تعاون سے ۳۵۰؍ خاندانوں میں راشن تقسیم کیا گیا۔عید کے دن Inongo شہر میں تمام احمدی احباب نے مل کر نماز عید ادا کی۔ بعد ازاں حاضرین میں کھانا تقسیم کیا گیا۔

BUKAVU REGION: ریجن کی پندرہ جماعتوں کے ۲۵۰؍ گھرانوں میں دوران رمضان اور عید کے موقع پر راشن تقسیم کیا گیا۔ اس سے پندرہ سو افراد مستفید ہوئے۔ Bukavuشہر کے دس گھرانوں میں راشن تقسیم کیاگیا۔ bukavuشہر سے پچیس کلومیٹر کے فاصلے پر ایک گاؤں Mudaka میں جماعتی طور پر اور ہیومینٹی فرسٹ کے تحت راشن تقسیم کیا گیا۔ اس سے ۸۵؍گھرانے مستفید ہوئے۔ اس علاقہ میں ایک آبادی Pygmiesکی بھی موجود ہے اور اللہ کے فضل سے یہاں پر Kapembaگاؤں میں جماعت بھی قائم ہو چکی ہے۔ یہ لوگ ایک نظر انداز کیے جانے والے طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان احباب کو عید کی خوشیوں میں شریک کرنے کے لیے اس گاؤں میں بھی راشن تقسیم کیا گیا جس پر لوگوں نے انتہائی خوشی کا اظہار کیا۔

LUBUMBASHI REGION: ریجن کی چار جماعتوں کے ۴۳؍گھرانوں میں دوران رمضان اور عید کے موقع پر راشن تقسیم کیا گیا۔ اس سےدوسو افراد مستفید ہوئےاور شہر میں موجود دو یتیم خانہ جات میں ہیومینٹی فرسٹ کے تعاون سے راشن تقسیم کیا گیا جس پریتیم خانہ جات کے مہتممین نے ہیومینٹی فرسٹ کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں یتیم خانوں میں یتامیٰ کی کل تعداد ۱۲۵؍ علاوہ انتظامیہ تھی۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ جماعت احمدیہ کی خدمت انسانیت کی ان مساعی کو مثمر باثمرات حسنہ بنائے۔آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button