منظوم کلام

قصیدة لطیفة

إِذَا قَلَّ دِيْنُ الْمَرْءِ قَلَّ اتِّقَاءُہٗ

وَيَسْعٰى إِلٰى طُرُقِ الشَّقَا وَ يُزَوِّرُ

جب انسان کی دینداری کم ہو جائے تو اس کا تقویٰ بھی کم ہو جاتا ہےاور وہ بدبختی کی راہوں کی طرف دوڑ نے لگتا اور فریب سے کام لیتا ہے

وَ مَنْ ظَنَّ ظَنَّ السَّوْءِ بُخْلًا فَقَدْ هَوٰى

وَكُلُّ حَسُوْدٍ عِنْدَ ظَنٍّ يُّتَبَّرُ

اور جس نے بخل کی وجہ سے بدظنی کی تو وہ نیچے گر گیا اور بہت حسد کرنے والا ہر شخص بدظنی کرنے پر ہلاک کیا جاتا ہے

وَلَا يَعْلَمَنْ اَنَّ الْمَنَايَا قَرِيْبَةٌ

إِذَا مَا تَجِيْءُ الْوَقْتُ فَالْمَوْتُ يَحْضُرُ

اور وہ نہیں جانتا کہ موتیں تو قریب ہیں اور جب وقت آ جاتا ہے تو موت حاضر ہو جاتی ہے

وَهَلْ نَافِعٌ وِرْدُ التَّنَدُّمِ بَعْدَمَا

دَنَا وَقْتُ قَارِعَةٍ وَّ جَاءَ الْمُقَدَّرُ

اور کیا ندامت کا وظیفہ نفع دے سکتا ہے بعد اس کے کہ موت کا وقت قریب ہوا ور امر مقدّ رآ جائے

اَلَا أَيُّهَا النَّاسُ اذْكُرُوا وَقَتَ مَوْتِكُمْ

فَلَا تُلْهِكُمْ غُوْلٌ خَبِيْثٌ مُخَسِّرُ

اے لوگو! اپنی موت کے وقت کو یاد کرو پس تمہیں خبیث نقصان رساں دیو غافل نہ کر دے

وَقَد ذَابَتِ الصَّفَوَاءُ مِنْ بَيْتِ عُمُرِكُمْ

وَمَا بَقِيَ إِلَّا جَمَرَةٌ اَوْ اَصْغَرُ

تمہاری عمر کے گھر کا بنیادی پتھر تو پگھل چکا ہے اور نہیں باقی رہ گئی مگر صرف ایک کنکری یا اس سے بھی کم تر

وَ مِسَحُّ الْحَمَامِ سَيَحْمِلْنَكَ عَلَى الْمَطَا

وَأَنْتَ بِاَمْوَالٍ وَّ خَيْلٍ تَفْخَرُ

اور موت کا گھوڑا جلد تجھے اپنی پیٹھ پر سوار کرے گا اور تو اپنے مالوں اور گھوڑوں پر فخر کر رہا ہے

اَلَا لَيْسَ غَيْرَ اللّٰهِ شَيْءٌ مُّدَوَّمٌ

وَكُلُّ جَلِيْسٍ مَّا خَلَا اللّٰهَ يَهْجُرُ

سنو! اللہ کے سوا کوئی شے ہمیشہ رہنے والی نہیں اور ہر ہم نشیں سوائے اللہ کے جدا ہونے والا ہے

تَذَكَّرْ دِمَآءَ الْعَارِفِيْنَ بِسُبُلِهٖ

اَلَمْ يَأْنِ أنْ تَخْشٰى أَ أَنْتَ مُحَرَّرُ

خدا کی راہ میں عارفین کے بہنے والے خون کو یاد کر کیا ابھی وقت نہیں آیا کہ تو ڈرے؟ یا کیا تو آزاد ہے؟

وَإِنَّ الْمَنَايَا سَابِحَاتٌ قَوِيَّةٌ

أَثَرْنَ غُبَارًا عِندَ حُكْمٍ يَّصْدِرُ

اور یقیناً موتیں تو تیز رو گھوڑے ہیں جو غبا را ڑاتے ہیں حکم صادر ہونے کے وقت

وَاٰخِرُ دَعْوٰنَا اَنِ الْحَمْدُ لِلَّذِيْ

هَدَانَا مَنَاهِجَ دِيْنِ حِزْبٍ طُهِّرُوْا

اور ہماری آخری بات یہی ہے کہ تمام حمد اسی ذات کے لئے ہے جس نے ہمیں پاک گروہ کے دین کی راہوں کی راہنمائی کی

(حمامة البشری، روحانی خزائن جلد۷ صفحہ ۳۳۴ و ۳۳۵۔ ترجمہ از قصائد الاحمدیہ صفحہ ۱۱۴ و ۱۱۵)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button