حاصل مطالعہ

حضرت اقدس مسیح موعودؑکے پُر حکمت کلمات

(عطاء المجیب راشد۔ امام مسجد فضل لندن)

٭…اپنی زبان پر حکومت کرو نہ یہ کہ زبانیں تم پر حکومت کریں۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۱۱۸)

٭…جھوٹ بھی ایک بت ہے جس پر بھروسہ کرنے والا خدا کا بھروسہ چھوڑ دیتا ہے۔ سو جھوٹ بولنے سے خدا بھی ہاتھ سے جاتا ہے۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۱۱۸)

٭… خدا کا قرب تب حاصل ہوتا ہے کہ جب تمام نفسانی قویٰ اور نفسانی جنبشوں پر موت آجائے۔ (جلد دوم حصہ چہارم صفحہ ۱۳۹)

٭…گناہ کے دور کرنے کا علاج صرف خد اکی محبت اور عشق ہے۔ (جلد دوم حصہ چہارم صفحہ ۱۴۲)

٭…قرآن شریف سے ثابت ہوتا ہے کہ شادی کے تین فائدے ہیں۔ایک عفت اور پرہیزگاری۔ دوسری حفظِ صحت۔ تیسری اولاد۔(جلد دوم حصہ چہارم صفحہ ۲۲)

٭…نذیر کا لفظ اُسی مرسَل کے لئے خدا تعالیٰ استعمال کرتا ہے جس کی تائید میں یہ مقدر ہوتا ہے کہ اس کے منکروں پر کوئی عذاب نازل ہوگا۔ (جلد دوم حصہ چہارم صفحہ ۳۰)

٭… جو شخص ہمدردی کو چھوڑتا ہے وہ دین کو چھوڑتا ہے۔ (جلد دوم حصہ چہارم صفحہ ۳۴)

٭…خدا کی عادت ہے کہ ہر نشان میں ایک پہلو اخفا کا رکھتا ہے۔ (جلد دوم حصہ چہارم صفحہ ۱۰۶)

٭…آنحضرت ﷺ کی ذات پاک باعتبار اپنی صفات اور کمالات کے مجموعہ انبیا تھی۔ (جلد دوم حصہ چہارم صفحہ ۱۱۱)

٭…ابصار پر وہ آپ ہی روشنی ڈالے تو ڈالے۔ ابصار کی مجال نہیں ہے کہ خود اپنی قوت سے اسے شناخت کر لیں۔ (جلد دوم حصہ چہارم صفحہ ۱۲۲)

٭…اخلاق پر غذاؤں کا اثر ہے۔ (جلد دوم حصہ چہارم صفحہ ۱۶۰)

٭…تمام مومنوں اور رسولوں اور نبیوں کا مرنے کے بعد رفع روحانی ہوتا ہے۔ (جلد دوم حصہ چہارم صفحہ ۱۶۳)

٭…خدا کی طرف جانے کا نام رفع ہے اور شیطان کی طرف جانے کا نام لعنت ہے۔ (جلد دوم حصہ چہارم صفحہ ۱۶۵)

٭…جو لوگ دین کے لئے سچا جوش رکھتے ہیں ان کی عمر بڑھائی جاوے گی۔ (جلد دوم حصہ پنجم صفحہ ۸۸)

٭…انسان کی روحانی زندگی استغفار سے ہے۔(جلد دوم حصہ پنجم صفحہ ۱۰۸)

٭…ہر ایک مامور من اللہ کو وسعت معلومات بھی زمانہ کی ضرورت کے موافق دی جاتی ہے۔(جلد دوم حصہ پنجم صفحہ ۱۲۶)

٭…مجرم وہ ہے جو اپنی زندگی میں خدائے تعالیٰ سے اپنا تعلق کاٹ لیوے۔(جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۳۴)

٭…جیسا خدا بے حد ہے ایسا ہی اس کا علم بھی بے حد ہے۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۳۸)

٭…سنت اللہ یہی ہے کہ ائمۃ الکفر اخیر میں پکڑے جایاکرتے ہیں۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۶۶)

٭…اب تو دلوں کو فتح کرنے کا وقت ہے اور یہ بات جبر سے نہیں ہوسکتی۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۱۳۸)

٭…سچے خدا کا ماننے والا کسی مجلس میں شرمندہ نہیں ہوسکتا اور نہ خدا کے سامنے شرمندہ ہوگا۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۱۵۷)

٭…اسلام احمدی ہے اور احمدی اسلام ہے… خداتعالیٰ کے نزدیک جو مسلمان ہیں وہ احمدی ہیں۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۱۵۹)

٭…نجات کی جڑ معرفت ہے۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۴۰۶)

٭…ابتلاؤں کے آنے میں ایک سرّ یہ بھی ہوتا ہے کہ دعا کے لئے جوش بڑھتا ہے۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۴۱۰)

٭…خدا کی محبت، اسی کا خوف، اسی کی یاد میں دل لگارہنے کا نام نماز ہے اور یہی دین ہے۔(جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۴۲۳)

٭…وہ کامل حیات جو اس سفلی دنیا کے چھوڑنے کے بعد ملتی ہے۔ وہ جسم خاکی کی حیات نہیں بلکہ اور رنگ اور شان کی حیات ہے۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۴۳۵)

٭…یہی کام ہے جس کے لئے خدا نے مجھے مامور کیا ہے تا کہ میں دنیا کو دکھلادوں کہ کس طرح پر انسان اللہ تعالیٰ تک پہنچ سکتا ہے۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۴۳۹)

٭… میں کہتا ہوں کہ دعا جیسی کوئی چیز نہیں۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۴۴۱)

٭…صدق اور وفا سے خدا تعالیٰ کو طلب کرنا موجب فتحیابی ہے۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۴۴۳)

٭…یادرکھنا چاہیئے کہ ایمان بغیر اعمال کے ایسا ہے جیسے کو ئی باغ بغیر انہار کے۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۴۴۳)

٭…خدا تعالیٰ مغز اور حقیقت کو چاہتا ہے رسم اور نام کو پسند نہیں کرتا۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۴۴۴)

٭…خدا بھی بے نیاز ہو جاتا ہے اس شخص سے جو خدا سے لا پرواہی کرتا ہے۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۴۴۵)

٭…انسان کی فطرت میں رجوع الیٰ اللہ اور اقرارِ وحدانیّت کا تخم بویا گیا۔ (جلدسوم حصہ ہفتم صفحہ ۶)

٭…انسان کی بناوٹ جس مذہب کو چاہتی ہے وہ اسلام ہے۔ (جلدسوم حصہ ہفتم صفحہ ۱۴)

٭…بہشتی زندگی والا انسان خدا تعالیٰ کی یاد سے ہر وقت لذت پاتا ہے۔ (جلدسوم حصہ ہفتم صفحہ ۳۱۷)

٭…انسان اپنی باتوں سے ایسا ہی پہچانا جا تا ہے جیسا کہ درخت اپنے پھلوں سے۔(جلدسوم حصہ ہفتم صفحہ ۳۶۴)

٭…بلا شبہ یہ نہایت اعلیٰ درجہ کا تقویٰ ہے کہ قبل از خطرات خطرات سے محفوظ رہنے کی تدبیر بطور حفظِ ما تقدم کی جائے۔ (جلدسوم حصہ ہفتم صفحہ ۳۶۷)

٭…اصل مدّعا انسان کی زندگی کا خدا تعالیٰ کی پرستش اور خدا تعالیٰ کی معرفت اور خدا تعالیٰ کے لئے ہو جانا ہے۔ (جلدسوم حصہ ہفتم صفحہ ۳۸۳)

٭…تخمِ توحید ہر ایک نفس میں موجود ہے لیکن ….وہ تخم سب میں مساوی نہیں۔ (جلد سوم حصہ ہفتم صفحہ ۶)

٭…بدی میں ہلاکت کی زہر ہے اور نیکی میں زندگی کا تریاق۔ اسی لئے بدی کے زہر کو دور کرنے کا ذریعہ نیکی ہی ہے۔ ( جلد دوم حصہ پنجم صفحہ ۵۷)

٭…جو کوئی اپنی زندگی بڑھانا چاہتا ہے اسے چاہئے کہ نیک کاموں کی تبلیغ کرے اور مخلوق کو فائدہ پہنچاوے۔ ( جلد دوم حصہ پنجم صفحہ ۸۹)

٭…تقویٰ کے معنے ہیں بدی کی باریک راہوں سے پرہیز کرنا۔ ( جلد دوم حصہ پنجم صفحہ ۱۸۴)

٭…وہ دین ہی نہیں جس میں نماز نہیں۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۴۲۳)

٭…اٹھتے بیٹھتے چلتے پھرتے ہر وقت اسی کی یاد میں غرق ہونا بھی ایک ایسی صفت ہے کہ انسان اس سے انسان کہلانے کا مستحق ہوسکتا ہے۔(جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۴۲۴)

٭…انسان کا اسمِ اعظم استقامت ہے۔ اسمِ اعظم سے مراد یہ ہے کہ جس ذریعہ سے انسانیت کے کمالات حاصل ہوں۔ (جلد دوم حصہ ششم صفحہ ۴۲۵)

٭…مانگنا انسان کا خاصہ ہے اور استجابت اللہ تعالیٰ کا۔ ( جلد اول تفسیر سورۃ فاتحہ صفحہ ۶۹)

٭…رحمانیت اور رحیمیّت میں یہی فرق ہے کہ رحمانیت دعا کو نہیں چاہتی مگر رحیمیّت دعا کو چاہتی ہے۔(جلد اول تفسیر سورۃ فاتحہ صفحہ ۷۱)

٭…جب تک کسی کے پاس حقیقی نیکیوں کا ذخیرہ نہیں ہے تب تک وہ مومن نہیں ہے۔ ( جلد اول تفسیر سورۃ فاتحہ صفحہ ۲۸۷)

٭…جو ڈھونڈتا ہے پاتا ہے۔ جو مانگتا ہے اس کو دیا جاتا ہے۔ جو کھٹکھٹاتا ہے اس کے واسطے کھولا جاتا ہے۔ (جلد اول تفسیر سورۃ فاتحہ صفحہ ۳۷)

( جملہ حوالہ جات تفسیربیان فرمودہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃو السلام مطبوعہ اگست ۲۰۰۴ء۔قادیان سے ماخوذ ہیں )

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button