حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

اپنے اندر نمایاں تبدیلیاں پیدا کریں

حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ فرماتے ہیں:

آپ کا فرض بنتا ہے کہ اس احسان کا جتنا بھی شکر ادا کر سکیں کریں۔ اور شکر ادا کرنے کا بہترین طریق یہ ہے کہ اپنے اندر احمدیت قبول کرنے کے بعد نمایاں تبدیلیاں پیدا کریں۔ اپنے عمل، کردار، بات چیت اور چال ڈھال سے یہ ثابت کریں اور دنیا کو بتائیں کہ ہم ہی ہیں جو اسلام کا صحیح اور حقیقی نمونہ ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے ایسا زندہ تعلق پیدا کریں کہ نظر آئے کہ یہ اللہ تعالیٰ کے خاص بندے ہیں۔ یہ آیت جو میں نے تلاوت کی ہے اس میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں نے ابراہیم کو خلیل بنا لیا تھا۔ اور خلیل ایسے دوست کو کہتے ہیں جس کا پیار روح کی گہرائیوں تک میں اترتا ہو۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے عمل، شرک سے نفرت اور اللہ تعالیٰ کی عبادت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے بھی ان سے پیار کیا۔ تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے جو مکمل طور پر میرے آگے جھکتے ہیں اپنی تمام تر استعدادوں اور مکمل سپردگی کے ساتھ میرے احکامات پر عمل کرتے ہیں میں ان کو اپنا دوست بنا لیتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میری عبادت کرنے والے اور خالص ہو کر میری عبادت کرنے والے اور میری دی ہوئی تعلیم پر عمل کرنے والے وہ کامل تعلیم اور کامل شریعت جو میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر اتاری ہے، اس پر عمل کرنے والے ہیں وہ بھی میرے دوست بن سکتے ہیں۔ یہ باتیں قصے کہانیوں کے لئے نہیں لکھی گئیں، تمہیں یہ بتانے کے لئے نہیں لکھی گئیں کہ ابراہیم میرا دوست تھا بلکہ یہ اس لئے تمہیں بتائی جا رہی ہیں کہ تم بھی یہ نمونے قائم کرو، اور یہ نمونے تم تب قائم کر سکتے ہو جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری اتباع کرو، پوری اطاعت کرو۔ اگر تم چاہتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرو تو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ سے یہ اعلان کروا دیا ہے کہ پھر تم میری پیروی کرو۔ جیسا کہ فرمایا فَاتَّبِعُوْنِی یُحْبِبْکُمُ اللّٰہ(اٰل عمران آیت ۳۲)

(خطبہ جمعہ ۹؍ اپریل ۲۰۰۴ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۲۳؍ اپریل ۲۰۰۴ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button