متفرق مضامین

دعاؤں کا ایک حسین گلدستہ

(’ایچ ایم طارق‘)

رمضان المبارک کے ایام میں خاص طور پر ہمیں خلوص دل سے قرآن و حدیث اور حضرت مسیح موعودؑ کی دعائیں بکثرت کرنی چاہئیں۔احباب کی سہولت کےلیے دعاؤں کا ایک عمدہ اور جامع انتخاب تحریک دعا اور حصول دعا کی خاطر پیش ہے۔

سب سے پہلے قرآن کریم کی دعائیں ہیں جو ہمارے خالق و مالک نے ہمیں سکھائیں۔ہاں اس رب کریم نے جوماں باپ سے بھی بڑھ کر پیارکرنے والا ہے،وہ رحمان و رحیم جس نے ہماری پیدائش سے بھی پہلے ہماری ضرورتیں مہیافرمائیں۔پھراسی عالم الغیب خدانے ہماری انسانی حاجات کا احاطہ کرتے ہوئے ایسی دعائیں تعلیم فرمائیں جو دین و دنیا کے جملہ مقاصد پر حاوی ہیں۔نہ صرف مقاصدبلکہ دعاؤں کے وہ الفاظ بھی سکھائے جوخود اس کی درگاہ میں لائق قبول ہوں۔

رب العالمین کی ہم پریہ کتنی بڑی عنایت اور اس رحیم و کریم کی کیسی بندہ پروری ہے۔جس کی رحمت ہرشئے پروسیع ہے۔(الاعراف:157)سچ ہے کہ رحمتِ باری بہانہ می جوید

حضرت آدمؑ کی مقبول دعا

چنانچہ حضرت آدمؑ وحواسے نادانستہ لغزش پر خود ربّ کریم نے انہیں یہ دعا سکھائی جس کے نتیجہ میں وہ ان پر رجوع برحمت ہوا:

رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنْفُسَنَا وَإِنْ لَمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ۔(الاعراف: 24)

اُن دونوں نے کہا کہ اے ہمارے ربّ! ہم نے اپنى جانوں پر ظلم کىا اور اگر تو نے ہمىں معاف نہ کىا اور ہم پر رحم نہ کىا تو ىقىناً ہم گھاٹا کھانے والوں مىں سے ہوجائىں گے۔

حضرت مسیح موعودؑ نے اس دعا کے پڑھنے کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا:

‘‘آج کل آدم علیہ السلام کی دعا پڑھنی چاہئے۔ یہ دعا اول ہی قبول ہوچکی ہے۔’’ (ملفوظات جلد2صفحہ577)

(حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے جلسہ سالانہ یوکے2018ء میں یہ دعا پڑھنے کی تحریک فرمائی۔)

حضرت یونسؑ کی دعائے نجات

پھرحضرت یونسؑ کو مچھلی نے نگل لیا تو اس ہولناک مصیبت کی تاریکیوں میں الٰہی توفیق سےوہ اپنے مولیٰ کو پکارتے ہوئے تین دن یہ دعا پڑھتے رہے:

لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ۔ (الانبياء: 88)

کوئى معبود نہىں تىرے سوا تُو پاک ہے ىقىناً مىں ہى ظالموں مىں سے تھا۔

قرآن شریف میں اس دعا کے نتیجہ میں حضرت یونسؑ کی نجات کےبعد کَذٰلِکَ نُنْجِی الْمُؤْمِنِیْنَ کا وعدہ ہے (یعنی ہم مومنوں کو اسی طرح نجات دیا کرتے ہیں)۔چنانچہ روایت میں ہے کہ جو مومن بھی اعتراف ظلم کر کے دعا مانگے گا اس کی دعاقبول ہو گی۔

(تفسیر قرطبی جزء 11صفحہ 334)

حضرت نوحؑ کی دعائے مظلومیت

حضرت نوح ؑنے قوم کے ظلم سے تنگ آکراپنے رب سےمددونصرت کی یہ دعا کی جس کے نتیجہ میں طوفانِ نوحؑ سے پوری منکر قوم کا صفایاہوگیا:

أَنِّي مَغْلُوبٌ فَانْتَصِرْ (القمر:11)

کہ (اے میرے رب) مجھے دشمن نے مغلوب کر لیا ہے پس تو میرا بدلہ لے۔

حضرت شعیبؑ کی دعائے فتح

حضرت شعیبؑ نے اپنی ظالم قوم کے حق میں فیصلہ چاہاتو وہ زلزلہ سے تباہ ہوکر مٹ گئی۔(تفسیر قرطبی جزء 7صفحہ 251)

رَبَّنَا افْتَحْ بَيْنَنَا وَبَيْنَ قَوْمِنَا بِالْحَقِّ وَأَنْتَ خَيْرُ الْفَاتِحِينَ۔ (الاعراف: 90)

اے ہمارے ربّ!ہمارے اور ہمارى قوم کے درمىان حق کے ساتھ فىصلہ کردے اور تُو فىصلہ کرنے والوں مىں سب سے بہتر ہے۔

قوم موسیٰؑ کی ظالموں کے فتنہ سے بچنے کی دعا

حضرت موسیٰ علیہ السلام پر ایمان لانے والوں کو فرعونیوں کے مظالم سے بچنے کی اس دعا کےبعد نجات ہوئی:

عَلَی اللّٰہِ تَوَکَّلۡنَا ۚ رَبَّنَا لَا تَجۡعَلۡنَا فِتۡنَۃً لِّلۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ۔ وَنَجِّنَا بِرَحۡمَتِکَ مِنَ الۡقَوۡمِ الۡکٰفِرِیۡنَ۔(يونس:86-87)

اللہ پر ہى ہم توکل رکھتے ہىں اے ہمارے ربّ! ہمىں ظالم لوگوں کے لئے ابتلا نہ بنا اور ہمىں اپنى رحمت سے کافر لوگوں سے نجات بخش۔

قرآن شریف میں گذشتہ انبیاء کی قبول ہونیوالی دعاؤں کی مذکورہ بالاچند نظیریں پیش کرنے سے مقصددراصل دعا کی تحریک ہے۔قرآن کریم کے ذریعہ دعاؤں کا ایک خزانہ ہمارے سید و مولا حضرت محمد مصطفیٰﷺپر کھولا گیا۔یہ دعائیں آپ کی زندگی میں بڑی شان کے ساتھ پوری ہوئیں۔چند دعائیں یہاں پیش ہیں:

نیک آغاز و انجام کی دعا

ہر کام کے نیک آغاز اور انجام کے لیے یہ دعا مجرب ہے۔حضرت ا بن عباسؓ بیان کرتے ہیں کہ ہجرت مدینہ کے زمانہ کے قریب یہ دعائیہ آیت اتری۔ (ترمذی کتاب التفسیربنی اسرائیل)جس کے بعد ہجرت مدینہ اور فتح مکہ کی شاندار کامیابیوں پر اس کی قبولیت کا نظارہ دنیا نے دیکھا۔

رَبِّ أَدْخِلْنِي مُدْخَلَ صِدْقٍ وَأَخْرِجْنِي مُخْرَجَ صِدْقٍ وَاجْعَلْ لِي مِنْ لَدُنْكَ سُلْطَانًا نَصِيرًا۔ (بنی اسرائیل:81)

اور تُو کہہ اے مىرے ربّ! مجھے اس طرح داخل کر کہ مىرا داخل ہونا سچائى کے ساتھ ہو اور مجھے اس طرح نکال کہ مىرا نکلنا سچائى کے ساتھ ہو اور اپنى جناب سے مىرے لئے طاقتور مددگار عطا کر۔

رحم ومغفرت اور دشمن کے مقابل مدد کی دعائیں

رسول کریمﷺنےسورۃ بقرہ کی آخری دونوں دعائیہ آیات یاد کرنے اور کروانے کے لیے تاکید فرمائی۔ (دارمی)

حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے بھی احباب جماعت کو یہ دعا پڑھنے کی تحریک فرمائی۔

(خطبہ جمعہ مورخہ8؍مارچ 2013ء)

سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ۔(البقرة: 286)

ہم نے سنا اور اطاعت کی۔ اے ہمارے رب ہم تیری بخشش طلب کرتے ہیں اور تیری ہی طرف ہمیں لوٹنا ہے۔

رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِنْ نَسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَيْنَا إِصْرًا كَمَا حَمَلْتَهُ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِنَا رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهِ وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا أَنْتَ مَوْلَانَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ۔ (البقرة:287)

اے ہمارے ربّ! ہمارا مؤاخذہ نہ کر اگر ہم بھول جائىں ىا ہم سے کوئى خطا ہو جائے اور اے ہمارے ربّ! ہم پر اىسا بوجھ نہ ڈال جىسا ہم سے پہلے لوگوں پر(ان کے گناہوں کے نتىجہ مىں) تُو نے ڈالا اور اے ہمارے ربّ! ہم پر کوئى اىسا بوجھ نہ ڈال جو ہمارى طاقت سے بڑھ کر ہو اور ہم سے درگزر کر اور ہمىں بخش دے اور ہم پر رحم کر تُو ہى ہمارا والى ہے پس ہمىں کافر قوم کے مقابل پر نصرت عطا کر۔

حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے جلسہ سالانہ یوکے 2018ء کے موقع پر یہ دعا پڑھنے کی تحریک فرمائی:

رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَإِسْرَافَنَا فِي أَمْرِنَا وَثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ۔ (آل عمران:148)

اے ہمارے رب! ہمارے قصوریعنی کوتاہیاں اور ہمارے اعمال میں ہماری زیادتیاں ہمیں معاف کر اور ہمارے قدموں کو مضبوط کر اور کافر لوگوں کے خلاف ہماری مدد کر۔

وعدہ الٰہی پورا ہونے اوررسوائی سے بچنے کی دعائیں

حضرت عائشہؓ بیان فرماتی ہیں کہ ان آیات کے نزول پر رسول کریمﷺ نے ساری رات روتے روتے نماز تہجد ادا کی۔اس کے بعد اکثررات کے وقت یہ آیات تلاوت کرتے اور فرماتے کہ آل عمران کی آخری آیات رات کو پڑھنے والے کے لئے رات بھر کے قیام کا ثواب لکھا جاتا ہے۔

(تفسیر قرطبی جلد 4صفحہ 310)

رَبَّنَا اِنَّنَا سَمِعۡنَا مُنَادِیًا یُّنَادِیۡ لِلۡاِیۡمَانِ اَنۡ اٰمِنُوۡا بِرَبِّکُمۡ فَاٰمَنَّا ٭ۖ رَبَّنَا فَاغۡفِرۡ لَنَا ذُنُوۡبَنَا وَکَفِّرۡ عَنَّا سَیِّاٰتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الۡاَبۡرَارِ۔رَبَّنَا وَاٰتِنَا مَا وَعَدۡتَّنَا عَلٰی رُسُلِکَ وَلَا تُخۡزِنَا یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ ؕ اِنَّکَ لَا تُخۡلِفُ الۡمِیۡعَادَ (آل عمران: 194-195)

اے ہمارے ربّ! ىقىناً ہم نے اىک منادى کرنے والے کو سُنا جو اىمان کى منادى کر رہا تھا کہ اپنے ربّ پر اىمان لے آؤ پس ہم اىمان لے آئے اے ہمارے ربّ! پس ہمارے گناہ بخش دے اور ہم سے ہمارى برائىاں دور کردے اور ہمىں نىکوں کے ساتھ موت دے۔ اے ہمارے ربّ! اور ہمىں وہ وعدہ عطا کر دے جو تُو نے اپنے رسولوں پر ہمارے حق مىں فرض کردىا تھا اور ہمىں قىامت کے دن رُسوا نہ کرنا ىقىناً تُو وعدہ خلافى نہىں کرتا۔

نیک آل و اولاد اور ان کے لیےبہترین نمونہ بننے کی دعا

عبادالرحمن کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے قرآن شریف میں ذکر ہے کہ وہ یہ دعائیں کرتے ہیں:

رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا۔ (الفرقان 75)

اے ہمارے ربّ! ہمىں اپنے جىون ساتھىوں اور اپنى اولاد سے آنکھوں کى ٹھنڈک عطا کر اور ہمىں متقىوں کا امام بنا دے۔

حضرت خلیفة المسیح الثالثؒ کی احباب جماعت کومخصوص دعاؤں کی تحریک

1973ء میں حضرت خلیفة المسیح الثالثؒ نے صدسالہ جوبلی 1989ءکے استقبال کےلیے جماعت کوروحانی پروگرام دیتے ہوئے درج ذیل دعاؤں کی تحریک فرمائی تھی:

٭…کم از کم سات بار سورت فاتحہ کی دعا غوروتدبر کے ساتھ پڑھی جائے۔

٭…درود شریف،تسبیح وتحمید،نیز استغفار کا ورد روزانہ 33،33 بار کیا جائے۔درود اور تسبیح وتحمید کے لیے

سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ۔ اللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍوَّاٰلِ مُحَمَّدٍ۔پڑھ سکتے ہیں۔

مندرجہ ذیل دعائیں روزانہ کم از کم گیارہ بار پڑھی جائیں۔

٭…رَبَّنَا اَفْرِغْ عَلَیْنَا صَبْرًا وَّثَبِتْ اَقْدَامَنَاوَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْ مِ الْکَافِرِیْنَ۔

ترجمہ: اے ہمارے رب! ہم پر صبر نازل کر اور ہمارے قدموں کو ثبات بخش اور کافر قوم کے خلاف ہماری مدد کر۔

٭…اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَجْعَلُکَ فِیْ نُحُوْرِھِمْ و نَعُوْذُبِکَ مِنْ شُرُوْرِھِمْ۔ (ابو داؤد کتاب الوتر)

اے اﷲ!جو کچھ اِن(دشمنوں) کے سینوں میں ہے اُس کے مقابل پرہم تجھے ہی ڈھال بناتے ہیں۔اور ہم اُن کے تمام شرّ اور مضر اثرات سے تیری پناہ میں آتے ہیں۔ (الفضل یکم مارچ 1974ء صفحہ2)

(حضرت ابو ہریرہؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ ؐکو کسی قوم سے خوف یا خطرہ ہوتا تو مذکورہ بالا دُعا کرتے۔(ابوداؤدکتاب الوتر)

حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے بھی اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ 30؍مئی2014ء میں مندرجہ بالا ان تمام دعاؤں کی تحریک کی یاددہانی کروانے کے علاوہ جلسہ سالانہ یوکے 2018ء کے موقع پر بھی یہ دعائیں پڑھنے کی تلقین فرمائی۔)

پندرہویں صدی ہجری کے آغاز پر جلسہ سالانہ1980ءمیں دعاؤں کی دوسری تحریک

حضرت خلیفة المسیح الثالثؒ نے پندرہویں صدی ہجری کے آغاز پر جلسہ سالانہ 1980ء کے موقع پر جن دعاؤں کی تحریک فرمائی ان میں سے چند منتخب قرآنی دعائیں پیش خدمت ہیں:

  1. رَبَّنَا آتِنَا مِنْ لَّدُنْكَ رَحْمَةً وَهَيِّئْ لَنَا مِنْ أَمْرِنَا رَشَدًا۔(الكهف:11)

اے ہمارے ربّ! ہمیں اپنی رحمت سے نواز۔اے ہمارے رب ہمارے دلوں میں اپنی مخلوق کے لئے رحمت کے جذبات پیدا کراور اے ہمارے مولیٰ! ہمیں آزادی اور کامیابی کا رستہ دکھا۔

(اصحابِ کہف (مسیحی قوم کے موحّد افراد)نےلمبا عرصہ غاروں میں روپوش رہنے کے بعدمذکورہ بالادعا سے کامیابی پائی۔)

  1. رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَى وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاهُ وَأَدْخِلْنِي بِرَحْمَتِكَ فِي عِبَادِكَ الصَّالِحِينَ۔(النمل:20)

اے میرے رب مجھے توفیق دے کہ تیری نعمت کا جو تو نے مجھ پر اور میرے والد پر کیا ہے شکریہ ادا کر سکوں اور ایسا عمل کر سکوں جو تیری رضا کے مطابق ہو اور اپنے رحم کے ساتھ تو مجھے اپنے بزرگ بندوں میں داخل کر اور ایسے سامان پیدا کر اور مجھے توفیق دے کہ ہمیشہ اعلیٰ درجہ کے اخلاق سے آراستہ رہوں۔

  1. رَبِّ اِنِّیۡ لِمَاۤ اَنۡزَلۡتَ اِلَیَّ مِنۡ خَیۡرٍ فَقِیۡرٌ۔(القصص : 25)

اے ہمارے رب! کون کسی کا ہوتا ہے ہم تیرے نالائق مزدور، دنیا کے۔دھتکارے ہوئے ہیں مگر ہیں تو تیرے،اے ہمارے رب تو بہتر جانتا ہے کہ کس چیز میں ہماری بھلائی ہے۔ پس تو جو کچھ بھی بھلائی کا سامان ہمارے لئے کرے۔ ہم اس کے محتاج ہیں۔

(حضرت ا بن عباسؓ کے مطابق حضرت موسیٰ ؑ اس دعا کے وقت فاقہ سے بدحال تھے۔(تفسیر الدرالمنثور للسیوطی جلد 5صفحہ 125) اس دعا کی برکت سے اللہ تعالیٰ نےغریب الوطنی میں ان کے قیام و طعام،گھر بار اور شادی کے سب انتظام فرمادیے۔)

  1. رَبَّنَاۤ اَتۡمِمۡ لَنَا نُوۡرَنَا وَ اغۡفِرۡ لَنَا ۚ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرٌ۔(التحریم : 9)

اے ہمارے رب! تو نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نوع انسانی کے لئے ایک کامل نور بنا کر بھیجا۔تو نے اس نور سے ہمیں بھی حصہ دیا اپنی رحمت اور فضل سے۔اے خدا اس نور کو ہمارے لئے مکمل کر تُو ہر چیز پر قادر ہے۔

  1. رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنۡیَا حَسَنَۃً وَّ فِی الۡاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ۔(البقرہ:202)

اے ہمارے رب! ہمیں اس دنیا کی زندگی میں بھی کامیابی دے اور حسنات سے نواز اور آخرت میں بھی کامیابی دے اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔

(خطابات ناصر جلد 2صفحہ457تا458)

(نبی کریم ؐ مذکورہ دعا بہت کثرت سے پڑھا کرتے تھے۔(بخاری کتاب الدعوات باب قول النبیؐ)

دسمبر1897ء میں قادیان سے بذریعہ خط احباب جماعت کویہ ہدایت بھجوائی گئی کہ ‘‘ہماری جماعت ہر نماز کی آخری رکعت میں بعد رکوع یہ دعا بکثرت پڑھے’’۔(بدرجلد2 صفحہ98 30؍ نومبر19911ء)

حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نےبھی کئی بارٍمذکورہ دعا پڑھنے کی نصیحت فرمائی۔

(خطبہ جمعہ مورخہ8؍مارچ 2013ء،جلسہ سالانہ یوکے 2018ء )

حضرت خلیفة المسیح الثالثؓ کی مقبول دعا

7؍ ستمبر1974ء بروزجمعہ جماعت کےخلاف قومی اسمبلی کے فیصلہ کے بعداگلےجمعہ14؍ستمبر پر پاکستان بھرکی مساجد کے جملہ مسالک کے علماء نے بالاتفاق یوم تشکر مناکراس وقت کے وزیر اعظم بھٹوکی لمبی عمر اور حکومت کےلیے جودعائیں کیں،جن کا نتیجہ دنیا کے سامنے ہے۔دوسری طرف اگلے سال جلسہ سالانہ ربوہ کے افتتاحی اجلاس میں 26؍دسمبر1975 کو حضرت مرزا ناصر احمد صاحب خلیفة المسیح الثالثؒ نے جملہ حاضرین کے ساتھ دیگر دعاؤں کے علاوہ رسول کریمؐ کی یہ دعا بھی کی جس پر ہزاروں شرکاء جلسہ نے آمین کہا۔(یہ عاجز اس کا عینی شاہدہے) یہ دعا جس شان سے قبول ہوئی وہ کسی پر مخفی نہیں۔اس دعا کایہ آخری اہم فقرہ تھا:

اَللّٰھُمَّ…وَلَا تُسَلِّط عَلَیْنَا مَن لَّا یَرحَمْنَا۔

(ترمذی کتاب الدعوات باب 80)

یعنی اے اﷲ! اورہم پرکوئی ایساشخص مسلط نہ کرنا جو ہم پر رحم نہ کرے۔

حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی خاص دعاؤں کی تحریک

حضورانور نےجوبلی کی دعاؤں کے علاوہ درج ذیل دعاؤں کی تحریک کرتے ہوئے فرمایا:

‘‘میں بعض دعاؤں کی طرف بھی توجہ دلانا چاہتا ہوں جو جماعت احمدیہ کی جوبلی کے لیے پہلے بھی حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ نے بتائی تھیں۔ پھر بعد میں خلافت جوبلی کے لیے میں نے بتائی تھیں۔ ان کو بھولنا نہیں،نہ کم کرنا ہے،ان کو ہمیشہ کرتے رہنا چاہیے۔ مستقل اپنی زندگیوں کا حصہ بنانا چاہیے۔’’

(خطبہ جمعہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرمودہ مورخہ30؍ مئی 2014ء )

ایمان کی مضبوطی اور نظام سے جڑے رہنے کے لیے دعا

i۔ رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَةً إِنَّكَ أَنْتَ الْوَهَّابُ (آل عمران:9)

اے ہمارے ربّ !ہمارے دلوں کو ٹیڑھا ہونے نہ دینا بعد اس کے کہ تو ہمیں ہدایت دے چکا ہے اور ہمیں اپنی جناب سے رحمت عطا کر یقینا ًتو ہی ہے بہت عطا کرنے والا ہے۔

(حضرت امّ سلمہؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول کریم ؐ اکثرمذکورہ دعا کرتے اور اس کی تلقین فرماتےتھے۔ (الدر المنثور جلد2صفحہ 8)

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نےبعدوفات حضرت سیدہ نواب مبارکہ بیگم صاحبہ رضی اللہ عنہاسے ایک کشف میں فرمایا کہ میری جماعت سے کہہ دو کہ مذکورہ بالا دعا بہت کثرت سے پڑھیں۔ (الفضل3؍ جنوری 1974ء صفحہ4)

(حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ نے جلسہ سالانہ یوکے 2018ء کے موقع پر بھی مذکورہ دعا پڑھنے کی تحریک فرمائی۔)

ii۔اَسۡتَغۡفِرُ اللّٰہَ رَبِّیۡ مِنۡ کُلِّ ذَنۡبٍ وَّاَتُوۡبُ اِلَیۡہِ

میں بخشش مانگتا ہوں اللہ سے جو میرا رب ہے ہر گناہ سے اور میں جھکتا ہوں اسی کی طرف۔

(حضورانور ایدہ اللہ نے جلسہ سالانہ یوکے 2018ء میں یہ دعا روزانہ کم ازکم33 مرتبہ پڑھنے کی تحریک فرمائی۔)

iii۔رَبِّ کُلُّ شَیۡئٍ خَادِمُکَ رَبِّ فَاحۡفَظۡنِیۡ وَانۡصُرۡنِیۡ وَارۡحَمۡنِیۡ

اے میرے رب ہر چیز تیری خادم ہے۔ اے میرے رب پس تو میری حفاظت فرمااور میری مدد فرما اور مجھ پر رحم فرما۔

(حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو ایک مشکل اور مصیبت کے وقت میں مذکورہ بالا دعاالقاکرکےدل میں ڈالا گیا کہ یہ اسم اعظم ہے جسے پڑھنے والاہر آفت سے نجات پائے گا۔

(ملخص ازتذکرہ صفحہ 363,364)

حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نےجلسہ سالانہ برطانیہ 2018ء میں یہ دعا پڑھنے کی تلقین کے علاوہ 8؍ مارچ 2013ء کو یہ بھی فرمایا کہ

‘‘یہ دعا بھی آج کل بہت زیادہ پڑھنے کی ضرورت ہے۔مجھے بھی اس دعا کی طرف خاص توجہ دلائی گئی ہے۔’’

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ایک الہامی دعا

حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے آج کل حضرت مسیح موعودؑ کی بیت الدعا میں لکھی ہوئی یہ دعا پڑھنے کی تلقین فرمائی۔ (خطبہ جمعہ فرمودہ 15 مارچ 2013ء)

یَارَبِّ فَاسۡمَعۡ دُعَائِیۡ وَمَزِّقۡ اَعۡدَائَکَ وَ اَعۡدَائِیۡ وَاَنۡجِزۡ وَعۡدَکَ وَانۡصُرۡ عَبْدَکَ وَاَرِنَا اَیَّامَکَ وَشَھِّرۡلَنَاحُسَامَکَ وَلَاتَذَرۡمِنَ الۡکَافِرِیۡنَ شَرِیۡرًا۔ میرے رب! تو میری دعا سن اور اپنے دشمن اور میرے دشمنوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دے اور اپنا وعدہ پورا فرما اور اپنے بندےکی مدد فرمااور ہمیں اپنے دن دکھا اور ہمارے لئے اپنی تلوار سونت لے اور انکار کرنے والوں میں سے کسی شریر کو باقی نہ رکھ۔

رسول اللہﷺ کی چند خاص دعائیں

دعائے لیلة القدر

رسول کریمﷺ نے رمضان کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں لیلة القدر کی مبارک گھڑی تلاش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئےحضرت عائشہ کویہ دُعاسکھائی:

اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ کَرِیمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعفُ عَنِّی۔(ترمذی کتاب الدعوات)

اے اﷲ! توبہت معاف کرنے والا کریم ہے۔تو عفو کو پسند کرتا ہے ،پس مجھ سے درگزر فرما۔

ابتلا کے وقت کی دعا

حضرت ابو ہریرہؓ فرماتے ہیں کہ رسول کریم ؐکو جب کوئی کٹھن امر پیش ہوتا تو یہ دُعا کرتے:

اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوذُ بِکَ مِنْ جَھْدِ البَلَاءِ ،وَدَرْکِ الشَّقَاءِ ، وَسُوْءِ القَضَاءِ ، وَشَمَاتَۃِالْاَعدَاءِ۔(بخاری کتاب الدعوات)

اے اللہ میں ابتلا کی مشکل سے ، بد بختی کی پکڑ سے ، تقدیر شر ّسے اور(اپنے اوپر) دشمنوں کی ہنسی سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔

مصیبت سے بچنے کی دعا

یَاحَیُّ یَاقَیُّوْمُ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغِیْث

(ترمذی کتاب الدعوات)

اے زندہ اور ہمیشہ قائم و دائم رہنے والی ہستی میں تیری رحمت سے مدد چاہتا ہوں۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے حضرت نواب محمد علی خان صاحب کو بعض مشکلات میں مذکورہ دعا کے ساتھ یہ تلقین فرمائی:

ہر نماز کے بعد گیارہ دفعہ لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ ،رات کو سونے کے وقت نماز کے بعد کم سے کم اکتالیس دفعہ درود شریف پڑھ کر دو رکعت نماز پڑھیں اور ہر ایک سجدہ میں کم سے کم تین دفعہ یہ دعا پڑھیں۔یَاحَیُّ یَاقَیُّوْمُ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغِیْثُ پھرنمازکے بعد اپنے لئے دعا کریں۔

(مکتوبات احمدیہ جلد ہفتم حصہ اول صفحہ 33)

رسول کریمؐ کی ایک جامع اور مکمل دعا

حضرت ابو امامہؓ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ رسول اﷲ ؐنے ہمیں یہ جامع دُعا سکھاتے ہوئے فرمایا: اِس دُعا میں تمہارے لئے سب دعائیں جمع ہیں۔

اَللّٰھُمَّ اغْفِرلَنَا وَارْحَمنَا وَارْضَ عَنَّا وَتَقَبَّل مِنَّا وَاَدْخِلْنَا الجَنَّۃَ وَنَجِّنَا مِنَ النَّارِ وَاَصلِحْ لَنَا شَانَنَاکُلَّہ۔ (ابن ماجہ کتاب الدعاء)

اے اﷲ!ہمیں بخش دے اورہم پر رحم کر ،ہم سے راضی ہو اور ہم سے (دُعائیں و عبادتیں ) قبول کر اور ہمیں جنت میں داخل کر اورہمیں آگ سے بچا اور ہمارے سب کام تو خود بنا دے۔

انجام بخیر کےلیے رسول کریمﷺکی دعا

اَللّٰھُمَّ اَحْسِنْ عَاقِبَتَنَا فِی الْاُمُورِ کُلِّھَا وَاَجِرْنَا مِن خِزْیِ الدُّنیَا وَ عَذَابِ الْآخِرَۃِ۔ (مستدرک حاکم)

اے اﷲ!سب کاموں میں ہمارا انجام بخیر کر اور ہمیں دنیا کی رسوائی اور آخرت کے عذاب سے بچا۔

تضرّع اور ابتہال سے بھری دُعا

حضر ت عبد اﷲؓ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ حجّۃ الوداع کے موقع پر نبی کریمؐ نے عرفات کی شام یہ دُعا کی تھی :

اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ تَسمَعُ کَلَامِی وَ تَرٰی مَکَانِی وَ تَعلَمُ سِرِّی وَ عَلَانِیَتِی لَا یَخفٰی عَلَیکَ شَیء ٌمِّن اَمرِی وَاَنَا البَائِسُ الفَقِیرُ المُستَغِیثُ المُستَجِیرُ الوَجِلُ المُشفِقُ المُقِرُّ المُعتَرِفُ بِذَنبِہٖ اَساَلُکَ مَسئَلَۃَ المِسکِینِ ،وَاَبتَھِلُ اِلَیکَ اِبتِھَالَ المُذنِبِ الذَّلِیلِ وَاَدعُوکَ دُعَا ءَ الخَائِفِ الضَّرِیرِ مَن خَضَعَت لَکَ رَقبَتُہ، وَ فَاضَت لَکَ عَبرَتُہ، وَذَلَّ لَکَ جِسمُہ، وَرَغِمَ لَکَ اَنفُہ،، اَللّٰھُمَّ لاَ تَجعَلنِی بِدُعَائِکَ شَقِیًّا وَّکُن بِی رَؤُوفًارَحِیمًایَاخَیرَ المَسئُولِینَ وَیَا خَیرَ المُعطِینَ۔

(مجمع الزوائد ہیثمی، المعجم الکبیرلطبرانی)

اے اﷲ! تو میری باتوں کوسنتا ہے اور میرے حال کو دیکھتا ہے میری پوشیدہ باتوں اور ظاہر امور سے تو خوب واقف ہے۔میرے معاملہ میں سے کچھ بھی تو تجھ پر مخفی نہیں ہے۔مَیں ایک بد حال فقیر اور محتاج (ہی تو) ہوں ،(تیری) مدد اور پناہ کا طالب، انتہائی سہما اور ڈرا ہؤا،اپنے گناہوں کا اقراری اوراعتراف کرنے والا۔ مَیں تجھ سے ایک بے سہارا کی طرح سوال کرتا ہوں (ہاں!) تیرے حضور میں ایک ذلیل گناہگار کی طرح زاری کرتا ہوں۔ایک اندھے نابینے کی طرح (ٹھوکروں سے)خوف زدہ تجھ سے دعا کرتا ہوں۔جس کی گردن تیرے آگے جھکی ہوئی ہے اورآنسو تیرے حضور بہہ رہے ہیں۔اور جسم نے تیرے لیے ذلت اختیار کی ہے اور ناک خاک آلودہ ہے۔اے اﷲ! تو مجھے اپنے حضور دعا کرنے میں بدبخت نہ ٹھہرا دے اور مجھ پر مہربانی کرنے والااور رحم کرنے والا ہو جا۔ اے سوال کئے جانے والوں میں سب سے بہتر اور اے عطافرمانے والوں میں سب سے بڑھ کر!

اہم متفرق دعائیں

مظلومیت کی الہامی دعا

رَبِّ اِنِّیْ مَغْلُوْبٌ فَانْتَصِرْ فَسَحِّقْھُمْ تَسْحِیْقًا(حقیقۃ الوحی صفحہ104،روحانی خزائن جلد22صفحہ107)

اے میرے خدامیں مغلوب ہوں میرا انتقام دشمنوں سے لے پس ان کو پیس ڈال۔

مصائب اور گناہوں سے نجات اورجملہ کاموں کی تکمیل،ایک جامع دعا

رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا ذُنُوْبَنَا وَادْفَعْ بَلاَیَانَا وَکُرُوْبَنَا وَنَجِّ مَنْ کُلِّ ھَمٍّ قُلُوْبَنَا وَکَفِّلْ خُطُوْبَنَا وَکُنْ مَّعَنَا حَیْثُمَا کُنَّا یَامَحْبُوْبَنَا وَاسْتُرْ عَوْرَاتِنَا وَاٰمِنْ رَوْعَاتِنَا۔اِنَّا تَوَکَّلْنَا عَلَیْکَ وَفَوَّضْنَا الْاَمْرَ اِلَیْکَ اَنْتَ مَوْلٰناَ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ وَاَنْتَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْن۔اٰمِیْن۔یَارَبَّ الْعَالَمِیْن۔

اے ہمارے ربّ ہمارے گناہ بخش دے اور ہماری مصیبتیں اور تکلیفیں دور کردے اور ہمارے دلوں کو ہر غم سے نجات دے۔اور ہمارے معاملات خود سنبھال لے۔اور اے ہمارے محبوب ہم جہاں بھی ہوں تو ہمارے ساتھ ہو۔اور ہماری کمزوریاں ڈھانپ دے اور ہمارے خوفوں سے امن دے۔ہم نے تجھ پر توکل کیا اور اپنا معاملہ تیرے سپرد کیا۔اس دنیا میں اور آخرت میں تو ہی ہمارا مولیٰ ہے اور تو ہی سب سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔اے رب العالمین قبول فرمالے۔

(تحفہ گولڑویہ،روحانی خزائن جلد17صفحہ182)

مصیبت اور بیماری سے نجات کی الہامی دعا

حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے جلسہ سالانہ یوکے 2018ء میں یہ دعا پڑھنےکی تحریک فرمائی۔

سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍوَّاٰلِ مُحَمَّدٍ۔

اﷲ پاک ہے اپنی حمد کے ساتھ اﷲ پاک ہے اور بہت عظمت والا ہے۔ اے اﷲ رحمتیں بھیج محمد صلی اﷲ علیہ وسلم اور آپ کی آل پر۔

اپنے پیارے امام وخلیفہ کےلیے تائید و نصرت کی دعا

اللّٰھم اَیِّدْ امَامَنَا وَ خَلِیْفَتَنَا بِرُوْحِ الْقُدُسِ وَ کُنْ مَعَہُ حَیْثُ مَا کَانَ وَ انْصُرْہُ نَصْرًا عَزِیْزًا۔

اے اللہ! ہمارے امام اور ہمارے خلیفہ کی روح القدس سے تائید فرما اور جہاں کہیں بھی وہ ہوں توان کے ساتھ ہو۔اور ان کی غالب نصرت سے مدد فرما۔

تمام دعاؤں کی قبولیت کی دعا

رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَأَنْتَ خَيْرُ الرَّاحِمِينَ (المؤمنون:119)

اور تُو کہہ اے مىرے ربّ! بخش دے اور رحم کر اور تو رحم کرنے والوں مىں سب سے بہتر ہے۔

رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ وَتُبْ عَلَيْنَا إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ۔

اے ہمارے ربّ! ہمارى طرف سے قبول کر لے ىقىنا تو ہى بہت سننے والا (اور)دائمى علم رکھنے والا ہے اور ہم پر توبہ قبول کرتے ہوئے جُھک جا ىقىناً تُو ہى بہت توبہ قبول کرنے والا (اور) بار بار رحم کرنے والا ہے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button