متفرق مضامین

ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل(ناک کے متعلق نمبر 5)

(ڈاکٹر طاہر حمید ججہ)

(حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’’ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل ‘‘کی ریپرٹری یعنی ادویہ کی ترتیب بلحاظ علامات تیار کردہ THHRI)

کالی بائیکروم میں کان، ناک، جبڑوں اور ہونٹ وغیرہ یعنی تمام چہرے کی مشترکہ علامات

٭…کانوں سے بھی چپکنے والا مواد نکلتا ہے۔ کان میں دھڑکن کا احساس ملتا ہے۔ اگر یہ مزمن ہو جائے تو کان کے پردے میں سوراخ ہو جاتے ہیں۔ قوت شامہ بھی کمزور پڑ جاتی ہے۔ناک میں مواد جم جائے تو درد بھی ہوتا ہے اور سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ نمی سے تکلیفیں بڑھتی ہیں۔ عام تیز کاٹنے والا مواد ناک سے بہتا ہے۔ اگر نزلہ مزمن ہو جائے تو ناک کے نتھنوں کے درمیان والی ہڈی میں سوراخ ہو جاتے ہیں۔ ایک عجیب علامت یہ بھی ہے کہ اگر اس ہڈی پر نزلہ کا مواد جم کر سخت ہو جائے تو اسے کھرچنے سے آنکھ کی بینائی پر اثر پڑتا ہے۔ پیشانی اور آنکھوں میں درد ہوتا ہے۔ ناک سے خون بہنے لگتا ہے۔ داڑھوں میں کھانسی کی وجہ سے درد ہوتاہے۔ سردرد اور نزلاتی تکلیفوں میں جس طرف بھی درد ہو اس طرف کی نچلی داڑھوں میں درد کا ایسا احساس ہوگا گویا کہ درد کی اصل جڑ یہی ہے۔( صفحہ489)

٭…کالی بائیکروم میں ناک سے خون نکلتا ہے۔ ناک کی باریک جھلیوں میں گومڑ سے بن جاتے ہیں۔ (صفحہ489)

٭…دانتوں کی جڑوں اور گالوں کے اندرونی حصوں میں بھی السر بننے کا رجحان ہو تا ہے۔ گلے کی سوزش کے ساتھ زخم بن جاتے ہیں اور گلے کا درد ناک کی نالی اور نچلی جھلیوں میں بھی پھیل جاتا ہے۔ اس کا درد عموماً ایک جگہ تک ہی محدود ہو تا ہے مگر گلے کی دکھن کا احساس وسیع دائرہ میں پھیل جاتا ہے۔(صفحہ490)

کالی میور
Kali muriaticum
(chloride of Potassium)

٭…منہ میں سفید رنگ کے چھالے بنتے ہیں۔ نزلہ جس میں ناک بند رہتا ہے اور سفید رنگ کی رطوبت کثیر مقدار میں بنتی ہے۔(صفحہ503)

کالی فاسفوریکم
Kali phosphoricum
( Phosphate of Potassium )

٭…مثانے کے نزلہ میں بھی کالی فاس اثر رکھتی ہے۔ بعض لوگوں کو بار بار پیشاب آنے کی بیماری ہوتی ہے جس کے حملے سردیوں میں زیادہ ہوتے ہیں۔ ایسے مریضوں کو عموماً مثانے میں ٹھنڈ لگنے سے مثانے کا نزلہ پیدا ہو جاتاہے جس کی وجہ سے بار بار پیشاب آتا ہے لیکن اس میں جلن نہیں ہوتی بلکہ پیشاب پانی کی طرح صاف ہوتا ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ یہ گہری سوزش کے نتیجہ میں نہیں ہے بلکہ نزلاتی تحریک ہے۔ جیسے ناک سے بھی پانی نکلتا ہے تو تکلیف نہیں دیتا لیکن پونچھ پونچھ کے سوزش ٹھہر جاتی ہے اور بعض اوقات تعفن بھی پیدا ہو جاتا ہے۔ (صفحہ512)

کالی سلفیوریکم
Kali sulphuricum
(Sulphate of potash)

٭…نزلاتی تکلیفوں میں کالی سلف استعمال کی جائے خصوصاً مزمن نزلہ میں جبکہ نزلہ میں نزلاتی مواد سبز رنگ کا ہو چکا ہو۔ (صفحہ516)

کرئیوزوٹم
Kreosotum

٭… ناک کے کنارے بھی چھلے ہوئے اور زخمی ہوتے ہیں۔ عموما ًبگڑے ہوئے نزلہ میں یہ علامت ملتی ہے لیکن کرئیوزوٹ میں یہ علامت مستقل پائی جاتی ہے۔ اکثر مخارج سے خون بہتا رہتا ہے۔ ناک، آنکھ، گردوں اور رحم سے خون بہنا اس دوا کاخاص مزاج ہے۔ (صفحہ521)

لیک کینائینم
Lac caninum

٭…لیک کینائینم کی ایک علامت جو کسی اور دوا میں نہیں ہے وہ یہ ہے کہ اس کا مریض سمجھتا ہے کہ اس کے منہ پر دوسرے کی ناک لگی ہوئی ہے یا یہ کہ اس کا جسم کسی اور کا جسم ہے۔(صفحہ526)

لیک ڈیفلوریٹم
Lac defloratum

٭…اگر پیٹ میں کیڑے ہوں تو بچے کی ناک کے اوپر سخت کھجلی ہوتی ہے اور کنارے زرد ہو جاتے ہیں۔ ہونٹوں کے کناروں پر بھی زردی پائی جاتی ہے۔ (صفحہ536)

لیکیسس
Lachesis
( سیاہ پھن دار سانپ ’’سروکوکو‘‘کا زہر )

٭…بہار میں اگر اچانک سخت چھینکیں آنے لگیں تو یہ بھی لیکیسس کی ایک علامت ہے اور بعض مریضوں پر میںنے خود آزما کر دیکھا ہے کہ سالہا سال سے بہار کی الرجی یعنی دن رات بکثرت چھینکیں آنا لیکیسس ایک ہزار کی ایک ہی خوراک سے دور ہوگئی اور پھر دوبارہ کبھی تکلیف نہیں ہوئی۔(صفحہ541)

٭…سردیوں کے موسم میں گلے کی خرابی لیکیسس کی خاص علامت ہے۔ سورائینم میں بھی سردیوں کے موسم میں داخل ہوتے ہوتے بہت نزلہ ہو جاتا ہے۔ سورائینم گلے کے لیے بھی اچھی دوا ہے لیکن اس میں نزلہ خصوصیت سے نمایاں ہے اور ایک خاص نشان یہ ہے کہ جب بھی نزلہ بند ہوگا سر میں درد شروع ہو جاتا ہے۔ یعنی سر درد اور نزلہ آپس میں ادلتے بدلتے رہتے ہیں لیکن لیکیسس میں ایسا نہیں ہوتا۔(صفحہ549)

٭…لیکیسس میں نزلہ زکام کے دوران ناک سے خون بھی بہتا ہے۔ اس قسم کی باریک علامتوں پر غور کرنے سےدواؤں میں باہم تمیز کی جاسکتی ہے۔ سورائینم اور لیکیسس میں ایک قدر مشترک ہے کہ دونوں میں ناک سے شدید بدبودار نزلے کا مواد خارج ہوتا ہے۔ یہ نزلہ سر کے ایگزیما میں بھی تبدیل ہوجاتا ہے جس میں سر پر ایک سخت خول سا بن جاتاہے جس کے اندر جراثیم پلتے ہیں۔ اگر یہ خول پھٹ جائے تو اس سے نہایت بدبودار مواد خارج ہوتاہے اس ایگزیما کو مقامی طور پر علاج سے دبا دیا جائے تو ناک میں انتہائی خطرناک نزلہ شروع ہو جاتا ہے جو ٹھیک نہیں ہوتا۔ اس بیماری میں لیکیسس اور سورائینم دونوں سے بہت بہتر دوا میزیریم (Mezereum) ہے۔ ایک دفعہ میرے پاس ایک بچہ لایا گیا جسے شدید ضدی قسم کا نزلہ تھا، کسی علاج سے آرام نہیں آتا تھا، ناک سے شدید بو آتی تھی جو سارے کمرے میں پھیل جاتی تھی۔ خوش قسمتی سے میں نے ان دنوں میزیریم کے بارے میں نیا نیا پڑھا تھا۔ میں نے اسے میزیریم دی تو فوراً نزلہ ٹھیک ہو گیا۔ لیکن سرپر شدید ایگزیما ظاہر ہوگیا۔ چند دنوں میں اللہ کے فضل سے میزیریم سے ہی یہ ایگزیما بھی بالکل ٹھیک ہو گیا۔(صفحہ550-551)

لیڈم

Ledum

(Marsh tea)

٭…لیڈم میں پیشانی اور گالوں پر سرخ رنگ کے چھوٹے چھوٹے دانے نکل آتے ہیں جن کو چھونے سے درد ہوتا ہے، ناک اور منہ کے قریب کیل نکلتےہیں۔ ناک میں جلن ہوتی ہے، کھانسی کے ساتھ دم گھٹتا ہے، بلغم کے ساتھ خون کی آمیزش ہوتی ہے۔(صفحہ563)

مینگینم

Manganum aceticum

( Manganese Acetate )

٭…مینگینم میں کانوں میں بھاری پن پیدا ہو جاتا ہے لیکن یہ کیفیت مستقل نہیں ہوتی۔ ناک صاف کرنے سے جب ہوا کا دباؤ پڑتا ہے تو وقتی طور پر شنوائی ٹھیک ہو جاتی ہے۔ کان کے بیرونی حصہ کو ہاتھ لگانے سے درد ہوتا ہے۔ نزلہ، زکام اور گلے کی خرابی کان پر بھی اثر انداز ہوتی ہے اور کان میں درد ہوتا ہے۔ حتیٰ کہ دانتوں کا درد بھی کانوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔ پس وہ نزلاتی بیماریاں جن کے نتیجہ میں کان مسلسل بھاری رہنے لگیں اور قوت شنوائی متاثر ہو ان میں مینگینم کو نہیں بھولنا چاہیے۔ سرد اور بھیگے ہوئے موسم میں بغیر کسی انفیکشن کے بھی شنوائی متاثر ہوتی ہو اور مریض اونچا سننے لگے، اگر اس کے ساتھ کان میں خارش ہو اور دبانے سے گلے میں بھی شروع ہو جائے اور چھینکیں بھی آئیں تو مینگینم سے افاقہ ہو سکتا ہے۔ عموماً یہ علامتیں بھیگے ہوئے ٹھنڈے موسم میں بڑھتی ہیں۔ (صفحہ 580)

مرکری کے مرکبات
Mercurius

٭…مرکری کا بے جا اور زیادہ مقدار میں استعمال آتشک کی علامتیں پیدا کر دیتا ہے۔ مرکزی اعصاب کے خلیوں کو کھا جاتا ہے اور ناک کی ہڈیاں اور انگلیاں وغیرہ گلنے سڑنے لگتی ہیں۔ کوڑھ کی علامات بھی ظاہر ہو جاتی ہیں جبکہ اس کا ہومیوپیتھک استعمال شفا دینے کی طاقت رکھتا ہے۔(صفحہ592)

٭…بعض اوقات عام نزلہ میں بھی مرکسال سے فوری فائدہ ہوتا ہے لیکن یہ دوا نزلہ کا سطحی علاج کرتی ہے، مزمن دوا نہیں ہے اس لیے اس پر بنانہیں کرنی چاہیے۔ اس کی بجائے عام نزلہ کے رجحان میں، جس کو مرکری سے آرام آئے، مستقل طور پر کالی آئیوڈائیڈ دینی چاہیے۔ کالی آئیوڈائیڈ کا ان گہر ی وجوہات سے تعلق ہے جو نزلاتی بیماریاں پیدا کرتی ہیں لیکن نزلاتی بیماریوں میں صرف یہی ایک دوا کافی نہیں ہے اور بھی متعدد دوائیں کام آسکتی ہیں۔ (صفحہ597)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button