حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

عبادت میں حصول شوق کے لیے مستقل مزاجی شرط ہے

بعض لوگ سوال کرتے ہیں کہ عبادت میں شوق کس طرح پیدا ہو؟ ہم کوشش کرتے ہیں تب بھی یہ کیفیت پیدا نہیں ہوتی۔ تو یاد رکھنا چاہئے کہ بندہ کا کام یہ ہے کہ مستقل مزاجی سے کوشش کرتا رہے۔ اس ایمان پر قائم ہو کہ جو کچھ ملنا ہے خدا تعالیٰ سے ہی ملنا ہے، تب ہی وہ کیفیت پیدا ہو سکتی ہے جو خدا تعالیٰ کے قریب کرتی ہے اور پھر عبادت کے شوق کو بڑھاتی ہے۔… مستقل مزاجی شرط ہے اور یہ ایمان کہ خدا تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں۔ جب سب راستے بند کر کے انسان اللہ تعالیٰ کی طرف جھکے تبھی وہ کیفیت پیدا ہوتی ہے جو عبادت کا شوق بھی دلاتی ہے۔ مستقل اللہ تعالیٰ کی طرف جھکنا پڑتا ہے۔ مستقل اس سے مدد مانگنی پڑتی ہے۔ شیطان کیونکہ ہر وقت حملے کے لئے تیار ہے اس لئے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا کہ یہ ذوق و شوق پیدا کرنے کے لئے استغفار کرنا بھی ضروری ہے۔ شیطان کے حملوں سے بچنے کے لئے استغفار کرنا بہت ضروری ہے۔ انسان استغفار کر کے جب شیطان کو اپنے سے دُور بھگائے گا تو پھر اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آنے کے لئے تڑپ کر دعا بھی کرے گا۔ استغفار بھی تڑپ کر ہو رہی ہو گی اور مزید ترقی کرنے کے لئے اس کے قرب کے راستے تلاش کرنے کی دعا بھی ہو رہی ہو گی۔ جب ایسی حالت انسان کی ہو جائے، یہ کیفیت طاری ہو جائے تو پھر خدا تعالیٰ اپنا فضل فرماتا ہے۔

(خطبہ جمعہ ۲۵؍ستمبر ۲۰۱۵ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل۱۶؍اکتوبر ۲۰۱۵ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button