متفرق مضامین

’’مذاہب عالم میں روزہ کا تصور‘‘ کے عنوان پرمالٹا میں بین المذاہب پروگرام کا انعقاد

(لئیق احمد عاطف۔ مبلغ سلسلہ و صدر جماعت احمدیہ مالٹا)

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ مالٹا نے مقامی کونسل، مقامی رومن کیتھولک چرچ کے پادری صاحب اور مراکش کمیونٹی کے ساتھ مل کر مورخہ ۲۵؍مارچ بروز ہفتہ روزہ کے تصور کے بارہ میں ایک بین المذاہب پروگرام منعقد کیا ۔

اس پروگرام میں لوکل کونسل کی میئر Margaret Baldacchino Cefaiصاحبہ، مراکش کمیونٹی کی صدر Dounia Borg Lakehal صاحبہ، چرچ کے پادری Mario Mifsud صاحب، مالٹا کی سابقہ صدر Marie-Louise Coleiro Preca صاحبہ اور خاکسار نے تقاریر پیش کیں۔

سابقہ صدر صاحبہ نے اپنی تقریر میں اس پروگرام کے انعقاد پر منتظمین کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ یہ ایک نہایت ہی شاندار پروگرام ہے جس میں مختلف قومیتوں اور مذاہب کے ماننے والوں کو جمع ہونے کا موقع ملا ہے اور میرے نزدیک یہ ایک نہایت عمدہ آغاز ہے۔

خاکسار نے اپنی تقریر میں اسلامی روزہ کی فلاسفی پر روشنی ڈالنے کی توفیق پائی۔

تقاریر کے بعد مہمانان کی مالٹی، مراکشی اور پاکستانی کھانوں سے تواضع کی گئی اور اس دوران افراد جماعت ان کے ساتھ گفتگو کرتے رہے اور یہ وقت مزید تعارف اور تبلیغ کا باعث بنا۔

مختلف مذاہب اور قومیتوں سے تعلق رکھنے والے ۲۵۰؍ کے قریب لوگوں نے اس بین المذاہب افطار پروگرام میں شرکت کی جن میں مسلمان بھی بھاری تعداد میں شامل ہوئے۔ اس پروگرام کے توسط سے جہاں غیر مسلموں تک پیغام پہنچانے کی توفیق ملی وہیں مسلمانوں کے سامنے بھی روزہ کی حقیقی فلاسفی بیان کرنے کی توفیق ملی۔ اسی طرح اس پروگرام کے توسط سے بہت سے مسلمانوں سے روابط بھی ہوئے اور ان سے احمدیت کے بارہ میں بھی بات ہوئی۔

پروگرام کے اختتام پر مہمانوں کو روزہ کے بارہ میں تیارکردہ جماعتی لٹریچر بھی پیش کیا گیا اسی طرح آئندہ رابطہ کے لیے تفصیلات بھی ان کے ساتھ شیئر کی گئیں۔ اس موقع پر افراد جماعت نے جماعتی شرٹس پہن رکھی تھیں جن پر جماعت احمدیہ کا نام، ویب سائٹ اور ماٹو تحریر تھا جو مسلسل ایک تعارف کا باعث بنا رہا۔ فالحمد للہ علیٰ ذلک

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button